کراچی،نادرن بائی پاس کے قریب پولیس قومی رضاکاروں پر حملے کی تحقیقات میں پیش رفت

پولیس قومی رضاکاروں پر حملے میں انصار الشریعہ نامی دہشت گردتنظیم ملوث ہے، تحقیقاتی حکام مذکورہ دہشت گرد تنظیم نے گزشتہ چار ماہ میں سندھ میں 5 اور بلوچستان میں ایک کارروائی کی،ڈی آئی جی سی آئی اے

جمعہ 18 اگست 2017 19:41

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2017ء) کراچی کے علاقے نادرن بائی پاس کے قریب پولیس قومی رضاکاروں پر حملے کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے ۔تحقیقاتی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ نادرن بائی پاس پر پولیس قومی رضاکاروں پر حملے میں انصار الشریعہ نامی دہشت گردتنظیم ملوث ہے۔تحقیقاتی حکام کے مطابق پاکستان میں سب سے زیادہ دہشت اور خوفناک طریقے سے ابھرتی تنظیم انصارالشریعہ پچھلے 4ماہ میں سندھ و بلوچستان میں 6کارروائیاں کرچکی ہے۔

(جاری ہے)

مذکورہ دہشت گرد تنظیم نے گزشتہ چار ماہ میں سندھ میں 5 اور بلوچستان میں ایک کارروائی کی۔ تحقیقاتی حکام کے مطابق اپریل میں بلوچ کالونی میں ریٹائرڈ فوجی کا قتل پہلی واردات تھی جبکہ بلوچستان میں ایف سی کے قافلے کو بھی نشانہ بنایا۔ انصر بریگیڈ کے باغیوں نے شام میں انصار الشریعہ بنائی تھی۔ڈی آئی جی سی آئی اے کے مطابق یہ تنظیم داعش سے متاثر دیکھائی دیتی ہے۔ انصارالشریعہ کے سربراہ کا تاحال پتہ نہ چل سکا ہے۔ ڈاکٹر عبداللہ ہاشمی نامی دہشتگرد انصارالشریعہ کا ترجمان ہے۔تفتیشی حکام کا کہنا ہے فنڈنگ کی بھی بیرون ملک سے اطلاعات ہیں جس پر کام جاری ہے۔