ٹرانس پشاور بورڈ نے پشاور میں شہری ٹرانسپورٹ کے مستقبل کوبہتر بنانے کیلئے سینئر مینجمنٹ ٹیم کی تقرری کردی

جمعہ 18 اگست 2017 19:41

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2017ء) ٹرانس پشاور بورڈ نے پشاور میں شہری ٹرانسپورٹ کے مستقبل کوبہتر بنانے کیلئے سینئر مینجمنٹ ٹیم کی تقرری کی ہے۔پشاورریپڈ بس ٹرانزٹ سسٹم،اس وقت حقیقی طور پر عملی شکل کے قریب آ گیا جب اس کے تین سینئر حکام نے 10اگست2017سے اپنے عہدوں کا چارج سنبھال لیا۔ٹرانس پشاور (اربن موبیلٹی کمپنی)پشاور بی آر ٹی کی تعمیر،آپریشن اور مینجمنٹ کی نگرانی کے لئے حکومت خیبر پختونخوا نے قائم کی ہے۔

بورڈ کے چیئرمین جاوید اقبال نے بتایا کہ ٹرانس پشاور کمپنی کے بورڈ نے الطاف درانی کی بحیثیت سی ای او،فیاض خان کی بحیثیت جنرل مینجر پلاننگ اینڈ کنسٹرکشن اور محمد عمران خان کی بحیثیت جنرل مینجر آپریشن اینڈ مارکیٹنگ تقرریاں کی ہیں جبکہ یہ تمام تقرریاں بھرتیوں کے مقابلے کے عمل کی پوری طرح پیروی کرتے ہوئے کی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید بتایا کہ یہ ایک کھلا اور شفاف عمل تھا جو اندرون اور بیرون ملک درخواست گزاروں کے لئے بھی پرکشش تھا۔

خوش قسمتی سے ہم نے تین سینئر ترین اسامیاں ایسے درخواست گزاروں سے پر کی ہیں جو اس شعبے میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں اور ہمیں اعتماد ہے کہ ان کی مہارت،ٹرانس پشاور کو پاکستان کی بہترین اربن ٹرانسپورٹ مینجمنٹ کمنپیوں میں سے ایک بنا دے گی۔انہوں نے بتایا کہ الطاف درانی نے کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو کی پوسٹ کا چارج سنبھالا ہے انہوں نے یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی سے گریجویشن اور نیو برنسوک(کینڈا) کی یونیورسٹی سے سول انجینئرنگ میں ماسٹرز کیا ہے ۔

کینڈا کے شہر کلجری کے ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ میں بطور کوآرڈینیٹر کام کرنے کا تجربہ رکھتے ہیں وہ اس شعبے میں سینئر مینجمنٹ میں کام کرنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔اس موقع پر الطاف درانی نے کہا کہ پشاور بی آر ٹی،اس شہر میں ایک منفرد ٹرانسپورٹ سسٹم لانے کے لئے تفصیلی سوچ بچار کے بعد تیار کیاگیا پروگرام ہے۔مجھے خوشی ہے کہ کینڈا سے بیس برس سے زائد کے تجربے کو بروئے کار لا کر پشاور کے شہریوں کے لئے ایک فرسٹ کلاس ٹرانسپورٹ سروس کو یقینی بنانے کا موقع ملا ہے۔

فیاض خان نے بھی اونٹاریو کنیڈا کی یونیورسٹی سے ماسٹر ڈگری حاصل کی ہے۔وزارت ٹرانسپورٹ البرٹا کینڈا میں کام کرنے کا تجربہ رکھتے ہیں جبکہ وہ موجودہ پوسٹ پر تعیناتی سے پہلے قطر میں ایک انٹر نیشنل کمپنی کے ریزیڈنٹ انجینئر کی حیثیت سے بھی کام کرتے رہے ہیں۔عمران خان بھی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی پشاور کے گریجویٹ ہیں ۔

انہوں نے اربن پلاننگ اینڈ ٹرانسپورٹ سسٹم میں اپنی ماسٹر ڈگری کوریا کی ہین یانگ یونیورسٹی سے حاصل کی ہے۔انہوں نے لاہور، اسلام آباد اور ملتان میں بی آر ٹی سسٹم کی ترقی اور فروغ پر کام کیاہے جبکہ وہ یہاں تعیناتی سے پہلے لاہور اورنج لائن پراجیکٹ پر بھی کام کرتے رہے ہیں۔اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے فیاض خان اور عمران خان نے کہا کہ ’’بی آر ٹی پشاور‘‘ ایک منفرد اہمیت کا حامل پروگرام ہے جو نہ صرف فرسٹ کلاس سفر کی سہولت فراہم کر سکتا ہے بلکہ انفرا سٹرکچر کی بہتری کے باعث تجارتی سرگرمیوں میں اضافے کے ذریعے شہر کی اقتصادی حالت کو بہتر بنانے میں بھی معاون و مدد گار ثابت ہوگا اور اس جدید اور ولولہ انگیز پراجیکٹ کا شروع سے حصہ ہونا ہمارے لئے اعزاز ہے اس سے ہمیں پشاور کے شہریوں کے لئے ایک عالمی معیار کا ٹرانسپورٹ سسٹم قائم کرنے اور فروغ دینے کے لئے اپنے تجربات کو بروئے کار لانے کا موقع ملے گا۔

متعلقہ عنوان :