Live Updates

میاں نواز شریف نے 62-63کا جو گڑھا پیپلزپارٹی کیلئے کھودا تھا وہ اس میں خود گر گئے ،حاجی علی مدد جتک

اگلے 15 سے 20روز میں عمران خان بھی نا اہل ہونگے،2017کے آخریا2018 میں الیکشن ہونگے اور پیپلز پارٹی بلوچستان اور مرکز میں حکومت بنائے گی،صدر پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان جمہوری وطن پارٹی اب شہید نواب اکبر خان بگٹی کے فلسفے سے ہٹ کر چند مفاد پرست لوگوں کی ذاتی مقاصد کی پارٹی بن چکی ہے ،اب میں نے بگٹی ازم کے ٹریک کو خیر باد کہہ کر بھٹوازم کے ٹریک کو اختیار کرلیاہے،میر نصیب اللہ شاہوانی

جمعہ 18 اگست 2017 19:41

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر حاجی علی مدد جتک نے کہاہے کہ میاں نواز شریف نے 62-63کا جو گڑھا پیپلزپارٹی کیلئے کھودا تھا وہ اس میں خود گر گئے اگلے 15 سے 20روز میں عمران خان بھی نا اہل ہونگے ۔تبدیلی کا نعرہ لگانے والوں نے نوجوانوں کو صرف غیر پارلیمانی الفاظ کا مجموعہ تھما دیا بلوچستان میں قوم پرستی کی سیاست اب ناکام ہوچکی ہے یہاں برادر اقوام کو قوم پرستی کے نام پرلڑوانے کی کوشش ناکام ہوگئی ہی2017کے آخریا2018 میں الیکشن ہونگے اور پیپلز پارٹی بلوچستان اور مرکز میں حکومت بنائے گی ۔

انہوں نے یہ بات جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں جمہوری وطن پارٹی کے سابق مرکزی سیکرٹری جنرل میر نصیب اللہ شاہوانی اور این اے 260کے ضمنی انتخاب میں جمہوری وطن پارٹی کے امیدوار ظاہر شاہ مری کے جمہوری وطن پارٹی سے مستعفی ہوکر پیپلز پارٹی میں شمولیت کے موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پیپلز پارٹی کے صوبائی سیکرٹری جنرل سید اقبال شاہ ،صوبائی سیکرٹری اطلاعات سردار سربلند جوگیزئی ،ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات حفیظ الملک مینگل ،سیکرٹری فنانس ملک عبدالحمید کاکڑ ،ثناء اللہ جتک ،شہزادہ کاکڑ ،عبداللہ تاجک ،چوہدری شان سلامت ودیگر بھی موجودتھے ۔

پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر حاجی علی مدد جتک نے کہاکہ بلوچستان میں 25،25سال قوم پرستی کی سیاست کرنے والوں کو کچھ حاصل نہیں ہوا قوم پرستی کو صرف برادر اقوام کے درمیان نفرتیں پیداکرنے کیلئے استعمال کیا گیا ۔میر نصیب ا للہ شاہوانی اور ظاہر شاہ مری کی پیپلز پارٹی میں شمولیت اس بات کا ثبوت ہے کہ بلوچستان کے عوام نے پیپلز پارٹی کی قیادت پر اعتماد کا اظہا رکیا ہے اور انہیںمعلوم ہے کہ بلوچستان کے حقوق کی بات صرف اور صرف پیپلز پارٹی ہی کرسکتی ہے ۔

آج پیپلز پارٹی برسراقتدار نہ ہونے کے باوجو د عوام میں مقبول ہیں حکومت میں شامل مسلم لیگ (ن) اور قوم پرست پارٹیوں کے لوگ جو ق درجوق پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ 2017ء کے آخر یا 2018ء جب بھی الیکشن ہونگے پاکستان پیپلز پارٹی چاروں صوبوں اور مرکز میں حکومت بنائے گی اور ماضی کی طرح بلوچستان سمیت پورے ملک میں غریب عوام اور پسے ہوئے طبقے کی خدمت کرے گی ۔

انہوں نے کہاکہ ہم بلوچستان کو امن کا گہوارا بنائینگے اور سی پیک جیسے اہم منصوبے کو ہرصورت کامیاب کرینگے اور ترقی کی مخالفت کرنے والوں کو بھر پور مقابلہ کرینگے بلوچستان میں بھٹکے ہوئے تمام نوجوانوں کو قومی دھارے میں شامل کرکے ملک کاکارآمد شہری بنائینگے ۔انہوںنے کہاکہ میاں نواز شریف نے 62-63کا جو گڑھا پیپلز پارٹی کیلئے کھودھا تھا وہ خود اس میں گر گئے نواز شریف ود فیملی اگلے الیکشن میں کہیں نظر نہیں آئینگے اور میں یہ پیشگوئی کررہا ہوں کہ اگلے پندرہ سے بیس دن میں عمران خان بھی نا اہل ہوجائینگے انہوں نے کہاکہ آمروں اور دیگر قوتوں نے ہمیشہ پیپلزپارٹی کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی ہے لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہوسکے ۔

پیپلز پارٹی ہمیشہ قومی یکجہتی کی بات کرتی اور چاروں صوبوں کی زنجیر کا کردار ادا کرتی ہے اورآئندہ بھی کرے گی ۔انہوں نے مزید کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت نے اپنے جائز حقوق مانگے والے سرکاری ملازمین کو جیلوں میں ڈالا کر ان پرظلم اور جبر کی انتہا کردی ہے اور پھر بعد میں ان سے معافی نامہ لکھوا کر اسے قبول کراواکر خبریں چھپوائی گئیں ۔

پیپلز پارٹی ایسے غیر جمہوری رویے اختیار کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی اور یہ بات واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ملازمین پر ظلم کرنیو الوں سے ہم سیاسی انتقام ملازمین کی تنخواہیں سوفیصد بڑھا کر لینگے انہوں نے کہاکہ آج کوئٹہ اور مانسہر ہ میں اہم شمولیتیں اختیار کی جائیں گی ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جمہوری وطن پارٹی سے مستعفی ہوکر پیپلز پارٹی میں شمولیت کرنے والے میر نصیب اللہ شاہوانی نے کہاکہ میں 1992ء سے نواب اکبر بگٹی شہید کے فلسفے پر چلتے ہوئے بلوچستان کے محکوم ومظلوم عوام کی خدمت کررہا تھا میں نے پارٹی کے لئے بہت سے قربانیاں دی اور جدوجہد کی لیکن اب پارٹی کو مفاد پرست ٹولے نے یرغمال بنالیا ہے پارٹی کے سربراہ نوابزادہ شازین بگٹی کو بھی اس معاملے میں آگاہ کیا لیکن انہوںنے بھی بعد میں کوئی رابطہ نہیں کیا جس کے بعد میں نے فیصلہ کیاکہ جمہوری وطن پارٹی اب شہید نواب اکبر خان بگٹی کے فلسفے سے ہٹ کر چند مفاد پرست لوگوں کی ذاتی مقاصد کی پارٹی بن چکی ہے لہذا میں اعلان کرتاہوں کہ آج سے میرا جمہوری وطن پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے اب میں نے بگٹی ازم کے ٹریک کو خیر باد کہہ کر بھٹوازم کے ٹریک کو اختیار کرلیا ہے اور میں پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کرتاہوں اس موقع پر پیپلز پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سید اقبال شاہ نے کہاکہ میر نصیب اللہ شاہوانی اور ظاہر شاہ مری کو پیپلز پارٹی میں خوش آمدید کہتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ وہ پارٹی کو مزید فعال بنانے میں اپنی بھر پور جدوجہد کرینگے ۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات