وزیر اعظم کی وزارت قومی صحت و خدمات کو قومی صحت کے پروگرام کو ملک کے تمام حصوں تک توسیع دینے جامع حکمت عملی وضع کرنے کی ہدایت

نئی ادویات کی رجسٹریشن اورقیمتوں کے تعین کی پالیسی کیلئے انضباطی طریقہ کارکو سادہ بنایا جائے ،ْ شاہد خاقان عباسی مختلف ادویات کی رجسٹریشن اوران کی قیمتوں کے تعین میں تاخیرکا نوٹس ،ْزیرالتواء کیس نمٹانے کیلئے وزارت کو 24گھنٹوں کے اندر روڈ میپ پیش کرنے کی ہدایت

جمعہ 18 اگست 2017 19:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2017ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے معاشرے کے غریب طبقات کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے وزارت قومی صحت و خدمات کو وزیراعظم کے قومی صحت کے پروگرام کو ملک کے تمام حصوں تک توسیع دینے جامع حکمت عملی وضع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی ادویات کی رجسٹریشن اورقیمتوں کے تعین کی پالیسی کیلئے انضباطی طریقہ کارکو سادہ بنایا جائے جبکہ مختلف ادویات کی رجسٹریشن اوران کی قیمتوں کے تعین میں تاخیرکا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعظم نے زیرالتواء کیس نمٹانے کیلئے وزارت کو 24گھنٹوں کے اندر روڈ میپ،جس میں اس ضمن میں نظام الاوقات کا تعین ہو، پیش کرنے کی ہدایت کی ۔

وزیراعظم نے یہ ہدایات جمعہ کویہاں وزیراعظم آفس میں وزارت قومی صحت وخدمات کے امور سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وفاقی وزیر سائرہ افضل تارڑ اور وزارت کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ وفاقی وزیر قومی صحت وخدمات سائرہ افضل تارڑ نے وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بالخصوص گزشتہ دوبرسوں میں حکومت نے صحت سے متعلق مختلف شعبوں میں بڑی اصلاحات متعارف کرائی ہیں جن میں ادویات کی قیمتوں کے تعین کیلئے جامع جامع ڈرگ پالیسی کی تیاری، وزیراعظم کے قومی صحت پروگرام کا آغاز، بچوں کو خطرناک اورمہلک بیماریوں سے بچانے کے توسیعی امیونزائزیشن پروگرام کے دائرہ کار میں توسیع، ملک میں پولیو کے کیسوں میں خاطر خواہ کمی ، مہلک بیماریوں کے علاج کیلئے وزیراعظم کے پروگرام کا آغاز اورخواتین اوربچوں کیلئے امیونزائشن کیلئے مالیاتی پائیداریت کے ضمن میں کامیاب مذاکرات شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں وزیراعظم کے قومی صحت پروگرام 26 اضلاع میں شروع کیا گیا جس میں 30لاکھ خاندانوں کا احاطہ کیا گیاہے اوریہ ملک میں صحت عامہ کا سب سے بڑا اقدام ہے۔ وزیراعظم نے قومی صحت کے پروگرام پر پیش رفت کو سراہا اور اس کے دائرہ کارمیں توسیع کیلئے صوبوں کے ساتھ قریبی تعاون کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی(ڈریپ) سے متعلق امور کاذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ اس ضمن میں انضباطی پالیسیوں اورفریم ورک کا مطمع نظر بین الاقوامی اورمقامی ادویات تیارکنندگان کو سہولیات کی فراہمی اور تیارکنندگان کے درمیان صحت مندانہ مسابقت ہونا چاہئے۔

انہوں نے کہاکہ تجارت اوراقتصادی سرگرمیوں اورمارکیٹ کی توسیع وترقی کیلئے سازگارماحول کی فراہمی کیلئے کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک ریگولیٹر کا کام صارفین کے حقوق کا تحفظ اور بزنس کمیونٹی کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی ہے۔

متعلقہ عنوان :