Live Updates

شریف فیملی کا نیب میں پیش نہ ہونا اداروں پر عدم اعتماد کے مترادف ہے ،اسے اعتراف جرم سمجھا جائیگا‘ فواد چوہدری

اسحاق ڈار، احمد سعید اور ظفر حجازی جنوبی اشیا کا سب سے بڑا منی لانڈرنگ نیٹ ورک چلا رہے ہیں‘ ترجمان تحریک انصاف کی پریس کانفرنس

جمعہ 18 اگست 2017 20:08

شریف فیملی کا نیب میں پیش نہ ہونا اداروں پر عدم اعتماد کے مترادف ہے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ شریف فیملی کا نیب میں پیش نہ ہونا اداروں پر عدم اعتماد کے مترادف ہے اور اسے اعتراف جرم سمجھا جائیگا، اسحاق ڈار، احمد سعید اور ظفر حجازی جنوبی اشیا کا سب سے بڑا منی لانڈرنگ نیٹ ورک چلا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز غلام مصطفیٰ کھر، عائشہ چوہدری کے ہمراہ چیئرمین سیکرٹریٹ گارڈن ٹائون میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔

فواد چوہدری نے کہاکہ پاکستان کا طاقتور ترین مافیا احتساب کے شکنجے میں ہے، 20 سال اعلیٰ عہدوں سے چمٹے رہنے کے بعد کہتے ہیں کہ ملک کے حالات ٹھیک نہیں، شریف فیملی کو آج جن حالات کا سامنا ہے وہ کسی غریب کی بدعا لگی ہوگی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ این اے 120 کے لوگوں سے ووٹ مانگنا بھی توہین سمجھ رہی ہے، کلثوم بی بی کاغذات کی سکروٹنی کے لیے بھی الیکشن کمیشن نہیں آئیں اور لندن چلی گئی ہیں، ابھی گلف اسٹیل، ہل میٹلز، ایوین فیلڈز کے ریفرنسز آنے باقی ہیں، سب سے بڑا ریفرنس حسن نواز کی تیرہ کمپنیوں کی منی لانڈرنگ کے نیٹ ورک کے خلاف ہوگا، تمام کمپنیاں نقصان میں ہونے کے باوجود لندن مین مہنگی ترین پراپرٹی کی مالک ہیں۔

فواد چوہدری نے کہاکہ اسحاق ڈار، احمد سعید اور ظفر حجازی جنوبی اشیا کا سب سے بڑا منی لانڈرنگ نیٹ ورک چلا رہے ہیں، پاکستان کے وزیر عظم ایسے لوگوں کواعلیٰ عہدے دے کر سو رہے ہیں،عزیزیہ ملز کے لیے دبئی سے کوئی مشینری نہیں منگوائی گئی، سوال ہے عزیزیہ ملز لگانے کے لیے حسین نواز کے پاس پیسہ کہاں سے آیا۔ انہوں نے کہا کہ ساڑھے نو سال وزیر اعظم رہے ، شریف فیملی کا آج نیب میں پیش نہ ہونا پاکستان کے اداروں پر عدم اعتماد کے مترادف ہے، اگر وہ پیش نہیں ہوتے تو اسے اعتراف جرم سمجھا جائیگا، اگر وہ پیش ہو کر سوالوں کے جواب نہیں دیتے تو ان کے پاس جواب نہیںہیں۔

انہوں نے کہاکہ3 ہزار کروڑ روپیہ اسحاق ڈار کے ذریعے منی لانڈرنگ کی گئی یہ پاکستان کی عوام کا پیسہ ہے، جے آئی ٹی کے ممبران اور سپریم کورٹ کے ججز پاکستان کے لئے مسیحا بن کر آئے ہیں، سپریم کورٹ کے جج اعجاز الحسن کی اہم ذمہ داری ہے جس طرح جے آئی ٹی کا پہرا دیا ان معاملات کا بھی پہرا دیں۔ انہوں نے کہا کہ حدیبیہ کی اپیل دائر کرنے کے لیے 10 دن کا کہا گیا لیکن اب تک ایسا نہیں ہوا، شریف فیملی کے خلاف نیب میں 28 مزید کیسز بھی زیر التوا ہیں، نیب کے سیکشن 9 کے تحت انکوائری کے لیے نوٹس جاری ہوتا، لیکن اس معاملے میں انکوائری ہو چکی ہے ،جرم ثابت ہوچکا ہے، نواز شریف فیملی یا ضمانت کروائیں یا ان کو گرفتار کیا جائے،سمجھ نہیں آ رہا کہ کس قانون کے تحت نیب لحاظ کر رہا ہے۔

فواد چوہدری نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن اور اچکزئی کے علاوہ کوئی پارٹی نواز شریف کے ساتھ نہیں، نواز شریف سیاسی تنہائی کا شکار ہیں، اگر وزیر اعظم خاقان عباسی، اسحاق ڈار اور احمد سعید کو برطرف نہیں کرتے تو سمجھیں گے وہ خود اس اسکینڈل میں ملوث ہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات