صوبے کے تمام اضلاع کی ویلفیئر پالیسی کی سنٹرل پولیس آفس میںکلوز مانیٹرنگ کو یقینی بنایا جائے ‘کیپٹن (ر) عارف نواز

تمام ڈی پی اوز اپنے اضلاع میں مہینے میں کم از کم ایک بار ضرور شہداء کی بیوگان/ورثاء کو خود مل کر انہیں درپیش مسائل کے حوالے سے دریافت کر کے ان کے حل کو اولین ترجیح دیں‘آئی جی پنجاب

جمعہ 18 اگست 2017 18:03

صوبے کے تمام اضلاع کی ویلفیئر پالیسی کی سنٹرل پولیس آفس میںکلوز مانیٹرنگ ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2017ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کیپٹن (ر)عارف نواز خان نے کہا ہے کہ صوبے کے تمام اضلاع کی ویلفیئر پالیسی کی سنٹرل پولیس آفس میںکلوز مانیٹرنگ کو یقینی بنایا جائے تا کہ شہداء کی فیملیز اور دوران سروس وفات پانے والے پولیس ملازمین کی بیوگان اور ورثاء کے مسائل ترجیحی بنیاد پر حل کیے جا سکیں،تمام ڈی پی اوز اپنے اضلاع میں مہینے میں کم از کم ایک بار ضرور شہداء کی بیوگان/ورثاء کو خود مل کر انہیں درپیش مسائل کے حوالے سے دریافت کر کے ان کے حل کو اولین ترجیح دیں، سنٹرل پولیس آفس سے جاری کی گئی ویلفیئر پالیسی پر عملدرآمد کو اس کی اصل روح کے مطابق یقینی بنایا جائے بلکہ اس پالیسی کو مزید بہتر سے بہتر بنانے کے لیے تجاویز بھی بھجوائی جائیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنٹرل پولیس آفس میں منعقدہ ایک اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس میںایڈیشنل آئی جی آپریشنز پنجاب، محسن حسن بٹ، ایڈیشنل آئی جی ڈی اینڈ آئی، اعجاز حسین شاہ، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ پنجاب، فیصل شاہکار، ایڈیشنل آئی جی انوسٹی گیشن پنجاب، اظہر حمید کھوکھر، ڈی آئی جی آپریشنز پنجاب، عامر ذوالفقار خان، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز، بی اے ناصر، ڈی آئی جی سیپشل برانچ پنجاب، زعیم شیخ، ڈی آئی جی آر اینڈ ڈی، احمد اسحاق جہانگر، ڈی آئی جی پی ایچ پی، غلام محمود ڈوگر، ڈی آئی جی ویلفیئر، وسیم سیال، ڈی آئی جی ڈسپلن اینڈ انسپکشن، شہزادہ سلطان، ڈی آئی جی آئی ٹی، ہمایوں بشیر تارڑ، اے آئی جی آپریشنز، وقار عباسی، اے آئی جی مانیٹرنگ، احسن یونس اوراے آئی جی لیگل، رانا الیاس کے علاوہ دیگر سینئر پولیس افسران بھی موجود تھے۔

آئی جی پنجاب نے مزید ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ تمام آر پی اوز اور ڈی پی اوز اضلاع کی ویلفیئر برانچ کے معاملات کی خود نگرانی کریں تاکہ ملازمین کے ویلفیئر کیسز میں تاخیر کے امکانات کوختم کیاجاسکے جبکہ شہدا کے بچوں کے تعلیمی اخراجات بالخصوص سکالرشپس میں کوئی کمی یا تاخیر نہ آنے دی جائے اور ہونہار طلبہ و طالبات کی ہر ممکن حوصلہ افزائی کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تمام اضلا ع میں فورس کی ویلفیئر کے معاملات کی نگرانی کے لیے متعین ڈی ایس پیز شہداء اور دوران سروس وفات پانے والے پولیس افسران اور ملازمین کی بیوگان اور ورثاء سے براہِ راست رابطہ رکھیں اور مہینے میں کم از کم دو بار ان کو مل کر نہ صرف ان کے مسائل کے بارے میں دریافت کریں بلکہ ان مسائل کا حل انہیں گھر کی دہلیز پر مہیا کیا جائے۔

آئی جی پنجاب کا مزید کہناتھا کہ شہدا کے لواحقین میرے خاندان کی مانند ہیں اور خاندان کے سرپرست ہونے کے ناطے ان کی بہترین کفالت میرے فرائض میں شامل ہے ۔ انہوں نے افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ لاہور پولیس کی جانب سے شہدا کی فیملیز کی دیکھ بھال اور ویلفیئر کیلئے بنائی گئی ایپ ’’ویلفیئر آئی ‘‘ کا دائرہ کار دیگر اضلاع میں بھی پھیلایا جائے اور تمام اضلاع اسی طرز پر لواحقین کے مسائل کے ازالے کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کا ر لائیں۔

متعلقہ عنوان :