Live Updates

62/63کوختم کرنے کے حق میں نہیں مگر اس کے غلط استعمال کو روکنا چاہیے،

نیب انتقامی ادارہ ہے ،پرویز مشرف کے بنائے ہوئے نیب پر ہمیں اعتماد نہیں ہے ،جس سپریم کورٹ نے نا اہلی کا فیصلہ دیا وہی نیب کی نگرانی کرے گی تو پھر اچھے فیصلے کی توقع کیسے رکھی جاسکتی ہی ،،تحریک انصاف کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں ہے،،این اے 120میں ہماری جماعت کلثوم نوازکی انتخابی مہم میں مسلم لیگ ن کا ساتھ دے گی،فاٹاکے انضمام اور علیحدہ صوبے پر اختلاف نہیں ہے لیکن قبائلی عوام کی بھی رائے پوچھی جائے جمعیت علماء اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی ملتان میں میڈیا سے گفتگو

جمعہ 18 اگست 2017 16:05

62/63کوختم کرنے کے حق میں نہیں مگر اس کے غلط استعمال کو روکنا چاہیے،
ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 اگست2017ء) جمعیت علماء اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ 62/63کوختم کرنے کے حق میں نہیں مگر اس کے غلط استعمال کو روکنا چاہیے۔نیب انتقامی ادارہ ہے ،پرویز مشرف کے بنائے ہوئے نیب پر ہمیں اعتماد نہیں ہے ،جس سپریم کورٹ نے نا اہلی کا فیصلہ دیا وہی نیب کی نگرانی کرے گی تو پھر اچھے فیصلے کی توقع کیسے رکھی جاسکتی ہی ۔

تحریک انصاف کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں ہے،ہرپارٹی عوام میں جانے کاحق رکھتی ہے،این اے 120میں ہماری جماعت کلثوم نوازکی انتخابی مہم میں مسلم لیگ ن کا ساتھ دے گی۔ فاٹاکے انضمام اور علیحدہ صوبے پر اختلاف نہیں ہے لیکن قبائلی عوام کی بھی رائے پوچھی جائے۔ملتان آمد پردینی مدرسہ قاسم العلوم گلگشت کالونی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ نیب کو انتقامی ادارہ تصور کرتے ہیں ،مشرف دور میں بننے والے نیب پر اب تک ہمیں اعتماد نہیں رہا پھر بھی ڈکٹیٹر کے تخلیق کردہ ادارے کوآزادانہ کردارکاموقع ملنا چاہئے۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ کو نیب کے اوپر جج مقرر نہیں کرنا چاہئے۔ جس سپریم کورٹ نے نا اہلی کا فیصلہ دیا وہی نیب کی نگرانی کرے گی تو کیسے کچھ فیصلہ ہوگا ۔ 62 اور 63 آئین کا حصہ ہے ۔آئین کو ختم نہیں ہونا چاہئے اورہم کسی آئین کو ختم کرنے کے حق میں نہیں مگر اس کے غلط استعمال کو روکنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہرپارٹی عوام میں جانے کا حق رکھتی ہے۔الیکشن کے قریب پارٹیوں کے طورطریقے بدل جاتے ہیں اور رویے میں سختی آجاتی ہے۔

مسلم لیگ ن ہماری اتحاد ی جماعت ہے ،چار سال سے مسلم لیگ (ن) سے ہمارے اچھے تعلقات ہیں۔این اے 120میں ہمارا کوئی امیدوار نہیں ہے، ہماری جماعت مسلم لیگ ن کے ساتھ ہوگی۔ہماری وابستگی مسلم لیگ ن کے ساتھ ہو گی۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا خیبرپختونخواہ میں کوئی سیاسی مستقبل نہیں ہے۔کے پی کے میں مغربی تہذیب لانے کی کوشش کی گئی جسے لوگوں نے مستردکردیا جبکہ خیبرپختونخواہ میں باہرسے آنے والی امداد بھی بندہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں فاٹاکے انضمام اور علیحدہ صوبے پر اختلاف نہیں ہے۔قبائلی عوام کے اسٹیٹس کو اپ تبدیل کر رہے ہیں تو عوام سے پوچھا جائے۔۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ملکی سلامتی کو مختلف اطراف سے خطرات ہیں۔ امریکہ پوری دنیا میں دہشت گردی کو فروغ دیتا ہے اور آزادی کہ تحریکوں کو کچل دیتا ہے۔ دینی جماعتوں کے اتحاد سے متعلق سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں باقاعدہ دینی جماعتوں کا اتحادہوناچاہیے۔جماعت اسلامی کے پاس ہمارا وفد گیا تھا ،انہوں نے مثبت جواب دیا۔جمعیت علماء اسلام ہمیشہ عوام کے ساتھ رہی ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات