قومی اسمبلی میں’’انتخابات بل 2017 ‘‘ پر بحث میں پارلیمنٹ کی بالادستی کی قرارداد کی منظوری کا مطالبہ

تمام جماعتوں سے ایجنسیوں سے ملنے والے لوگوں کو اپنی اپنی جماعتوں سے نکالنے کا مطالبہ بھی کردیا گیا پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والوں کو عدلیہ سے نکالنے کی قرارداد منظور کرنے اور جاسوس اداروں کی پارلیمنٹ و انتخابات کی مداخلت کو روکنے کیلئے آئینی و قانونی اقدامات کی تجاویز دے دی گئیں سیاسی جماعتیں اعلان کریں کہ ظاہراً خفیہ ایجنسیوں سے رابطہ نہیں ہوگا۔سندھیوں‘ پنجابیوں‘ بلوچوں پختونوں سے کہتا ہوں پارلیمنٹ کی بالادستی کے لئے متحد ہوجائیں نواز شریف کے ساتھ جو کچھ ہوا بات آگے تک جائے گی پاکستان خطرناک دوراہے پر ہے بچانے یانہ بچانے کا فیصلہ کرنا ہے آئین کی بالادستی کیلئے ایک دوسرے کا ساتھ نہیں دیتے 28 وزراء اعظم کو تین جرنیلوں کے مساوی بھی مدت نہیں ملی ہے جرنیل کو جواز دے دیا جاتا ہے واحد مقصد ہے کہ کرپٹ کیا جاتا ہے فائلوں کی تیاری ہوتی ہے پھر پکڑا جاتا ہے۔ پاکستان واحد ملک ہے جہاں لیڈر تیار کیا جاتا ہے جبکہ لیڈر عوام سے نکلتا ہے۔ حاضر سروس ملازمین کو لیڈر بنا لیتے ہیں۔ پختونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ اور دیگر جماعتوں کے اراکین کا اظہار خیال

جمعہ 18 اگست 2017 16:05

قومی اسمبلی میں’’انتخابات بل 2017 ‘‘ پر بحث میں پارلیمنٹ کی بالادستی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 اگست2017ء) قومی اسمبلی میں جمعہ کو ،،انتخابات بل 2017 ،، پر بحث کے دوران تمام جماعتوں کے اتفاق رائے سے پارلیمنٹ کی بالادستی کی قرارداد کی منظوری کا مطالبہ کردیا گیا‘ تمام جماعتوں سے ایجنسیوں سے ملنے والے لوگوں کو اپنی اپنی جماعتوں سے نکالنے کا مطالبہ بھی کردیا گیا پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والوں کو عدلیہ سے نکالنے کی قرارداد منظور کرنے اور جاسوس اداروں کی پارلیمنٹ و انتخابات کی مداخلت کو روکنے کیلئے آئینی و قانونی اقدامات کی تجاویز دے دی گئیں سیاسی جماعتیں اعلان کریں کہ ظاہراً خفیہ ایجنسیوں سے رابطہ نہیں ہوگا۔

سندھیوں‘ پنجابیوں‘ بلوچوں پختونوں سے کہتا ہوں پارلیمنٹ کی بالادستی کے لئے متحد ہوجائیں۔

(جاری ہے)

نواز شریف کے ساتھ جو کچھ ہوا ہے بات آگے تک جائے گی پاکستان خطرناک دوراہے پر ہے اسے بچانے اور نہ بچانے کا فیصلہ کرنا ہے ۔ اس امر کا اظہار پختونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ اور دیگر جماعتوں کے اراکین نے کیا ہے جمعہ کو اجلاس سپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں ہوا انتخابی بل پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے ]پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ آئین کے مطابق ملک میں 1970 کے بعد سے آج تک حقیقی انتخابات نہیں ہوئے ہم آئین کی بالادستی کے لئے ایک دوسرے کا ساتھ نہیں دیتے 28 وزراء اعظم کو تین جرنیلوں کے مساوی بھی مدت نہیں ملی ہے جرنیل کو جواز دے دیا جاتا ہے واحد مقصد ہے کہ کرپٹ کیا جاتا ہے فائلوں کی تیاری ہوتی ہے پھر پکڑا جاتا ہے۔

پاکستان واحد ملک ہے جہاں لیڈر تیار کیا جاتا ہے جبکہ لیڈر عوام سے نکلتا ہے۔ حاضر سروس ملازمین کو لیڈر بنا لیتے ہیں۔ آئی جی آئی بنائی جب پیپلز پارٹی کا راستہ روکنے کے لئے آئی جی آئی بنائی گئی تو 62,63 کہاں گئی۔ ایک بزرگ عالم دین نے مجھے کہا کہ ہم آئی جی آئی کیلئے سیف ہائوس میں بیٹھے تھے۔ ایک حاضر سروس آیا اور کہا میری کرسی پر کیوں بیٹھے ہیں۔

ہم نے فیصلہ کرنا ہوگا پاکستان کے جاسوس اداروں کا پارلیمنٹ میں کوئی کردار نہیں ہوگا تمام جماعتیں فیصلہ کرلیں کہ ان کا جو بندہ ایجنسیوں سے ملتا ہے اسے اپنی جماعت سے نکال دیا جائے گا ملک کو بچانے کا واحد راستہ یہ ہے کہ پارلیمنٹ طاقتور ہو یہاں خارجہ داخلہ پالیسیاں بنیں ہم جعلی بیلٹ پیپرز بنانے سے رکیں جائیںگے، انہیں کون روکے گا ،کیس چل رہا ہے پیسوں کی تقسیم کا، کیا تیرے باپ کے پیسے تھے کیوں تقسیم کئے کیا یہ تمہاری ڈیوٹی تھی۔

دو نمبر جماعتوں کو لایا جاتا ہے مرضی کی خارجہ ‘ داخلہ پالیسیاں بنائی جاتی ہیں سویت یونین کو کے جی بی کی طرف سے کنٹرول کرنے کا نتیجہ دیکھ چکے ہیں ہم نے سب کچھ دائو پر لگا کر پارلیمنٹ کو طاقتور بنانا ہے ورنہ ملک تباہ ہوجائے گا۔ کمانڈر انچیف آرڈر کیوں نہیں دیتا کہ آئی ایس آئی اور ایم آئی کسی بھی آدمی کو چھائونی میں نہیں بلائیں گے آئین کا احترام کیا جائے ۔

ایجنسیاں آئینی فریم میں رہ کر کام کریں۔ سیاسی جماعتیں اعلان کریں کہ ظاہراً خفیہ ایجنسیوں سے رابطہ نہیں ہوگا۔ وہ نمبر لوگوں کو بناتے ہیں پھر سیاستدانوں کو گالیاں دیتے ہیں یہ خود کرپٹ کرتے ہیں پھر گالیاں دیتے ہیں کہ سیاستدان چور ہیں۔ قرآن پر تمام جماعتیں حلف اٹھائیں کہ پارلیمنٹ میں تمام پالیسیاں بنائی جائیں گی۔ کونسا 62,63 ہے سب نے غلطیاں کی ہیں آئی جی آئی بنی چھانگامانگا ریسٹ ہاوسز کی کہانیاں ہیں سب نے نقصان اٹھایا ہے۔

بار بار کہہ چکا ہوں کہ پارلیمنٹ کی بالادستی کی متفقہ قرارداد منظور کریں۔ پی سی او کا حلف نہ اٹھانے والے ججز کے خاندانوں کو انعامات دیں انھیں ہیروزقراردیں اور جنہوں نے پی سی او کا حلف اٹھایا انہیں عدلیہ سے نکال دیا جائے۔ کوڑے کھانے والوں کو باضابطہ طور پر جمہوری ہیروز قرار دیا جائے آئین کی پاسداری نہ کرنے والے جرنیل سے ملنے والوں کو بھی بے ایمان سمجھتا ہوں یہ ناکارہ لوگ ہیں نواز شریف بھی باقی لیڈروں کی طرح فوج میں پلا مگر تاریخ یاد رکھے گی کہ وہ کہہ رہا ہے یہ طریقہ کار غلط ہے ۔

سندھیوں‘ پنجابیوں‘ بلوچوں پختونوں سے کہتا ہوں پارلیمنٹ کی بالادستی کے لئے متحد ہوجائیں۔ جو جرنیل آئین کو تسیم نہیں کرتا اسے جرنیل نہیں مانتا کوئی اس کی تابعداری نہیں کرے گا ۔نواز شریف کے ساتھ جو کچھ ہوا ہے بات آگے تک جائے گی پاکستان خطرناک دوراہے پر ہے اسے بچانے اور نہ بچانے کا فیصلہ کرنا ہے۔ جماعت اسلامی پاکستان کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق الله نے کہا کہ ملک میں 1970 سے اب تک دس عام انتخابات ہوچکے ہیں ہر انتخابات پر دھاندلی کے الزامات اور الیکشن کمیشن پر عدم اعتماد کا اظہار کیا گیا جماعت اسلامی شروع دن سے متناسب نمائندگی کی بنیاد پر انتخابات کا مطالبہ کررہی ہے اس سے قابل ترین لوگ ہائوس میں آسکیں گے ایسا نہ ہوا یہ جاگیرداروں‘ سرمایہ داروں ‘ وڈیروں کا طبقہ یہاں آتا رہا لیکشن کمیشن کو آزاد وخود مختیاربنادیا ہے پہلی بار مالیاتی انتظامی اختیارات مل گئے ہیں جبکہ کمیشن کے پاس ہائی کورٹ کا اختیارات بھی تفویض کردیئے گئے ہیں خواتین کا پاکستان کی سیاسی معاشی ترقی میں اہم کردار ہے۔

انتخابی اخراجات کے حوالے سے ہمارے تحفظات ہیں بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے لئے سفارتی سطح پر انتظاما ت کئے جائیں بائیو میٹرک کی بنیاد پر انتخابات قوم کا متفقہ مطالبہ ہے دھاندلی کے ذمہ داران کو انتخابی ڈے پر ہی سزا ملنی چاہئے۔ جماعت اسلامی کے ساتھ تمام جماعتوں نے کمیٹی میں آئینی دفعات 62,63 کو برقرار رکھنے پر اتفاق یا وزیر قانون و انصاف نے اس وقت کہا کہ ان شقوں کو نہیں چھیڑا جائے گا اگر کوئی 62,63 کو چھیڑے گا آئین کے ساتھ غداری پاکستان کے تشخص کے ساتھ غداری کرے گا۔

اس میں کوئی ایسی شق نہ ہے جس سے سالمیت کو کوئی خطرہ ہو پاکستان کے تشخص کو مجروح کرنے سے گریز یا جائے۔ ایسی دفعات کو نہ چھیڑا جس سے ملک میں انارکی پیدا ہوجائے۔ جے یو آئی (ف) کی نعیمہ کشور نے صاف شفاف انتخابات کے معاملے میں پیش رفت کیلئے بل کو بغیر کسی تاخیر کے منظور کیا جائے جعلی بیلٹ پیپرز کی اشاعت کی روک تھام کی جائے۔ متناسب نمائندگی کی بنیاد پر انتخابات کروائے جائیں پیسے کا استعمال بڑھا ہے 62,63 میں تبدیلی منظور نہیں کریں گے۔