پاکستان کا ہرشہری 94ہزار 890روپے کا مقروض ہے۔وزارت خزانہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 18 اگست 2017 15:25

پاکستان کا ہرشہری 94ہزار 890روپے کا مقروض ہے۔وزارت خزانہ
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 اگست۔2017ء) پاکستان کا ہرشہری 94ہزار 890روپے کا مقروض ہے۔قومی اسمبلی اجلاس میں وزارت خارجہ نے تحریری جواب میں قرضوں کی تفصیلات بتادیں۔قومی اسمبلی اجلاس میں وزارت خارجہ نے مقامی اور غیر ملکی قرضوں کے حوالے سے اپنے تحریری جواب میں بتایا کہ پاکستان کا ہر شہری پر 94 ہزار 890 روپے واجب الادا ہیں، 31دسمبر 2016 تک مجموعی مقامی قرضے 12 ہزار 310 ارب روپے جبکہ غیر ملکی قرضوں کا حجم 58 ارب ڈالر ہے۔

تفصیلی جواب میں بتایا گیا کہ یکم جولائی 2016 سے 31 مارچ 2017 میں 819.1 ارب روپے کے اندرونی قرضے لئے، قرضے اسٹیٹ بینک اف پاکستان اور تجارتی بینکوں سے حاصل کئے گئے۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے 734.62 ارب روپے جبکہ کمرشل بینکوں سے 84.50 ارب روپے کے قرضے لئے گئے۔

(جاری ہے)

اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں دسمبر 2016 تک لیے گئے مقامی اور غیر ملکی قرضوں کی تفصیل پیش کی گئی۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جمع کرائے گئے تحریری جواب میں کہا گیا کہ 31 دسمبر 2016 تک مجموعی مقامی قرضے 12 ہزار 310 ارب روپے رہے جبکہ مذکورہ تاریخ تک غیر ملکی قرضوں کا حجم 58 ارب ڈالر تھا۔تحریری جواب میں بتایا گیا کہ یکم جولائی 2016 سے 31 مارچ 2017 کے دوران موجودہ حکومت نے 819.1 ارب روپے کے اندرونی قرضے لیے جو اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور تجارتی بینکوں سے حاصل کیے گیے۔

حکومت نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے 734.62 ارب روپے اور کمرشل بینکوں سے 84.50 ارب روپے کے قرضے لیے۔جواب کے مطابق پاکستان کے ہر شہری کے ذمہ 94 ہزار 890 روپے واجب الادا ہیں۔قومی اسمبلی کے اجلاس کے آغاز میں اسپین کے شہر بارسلونا میں گذشتہ روز ہلاک ہونے والے افراد کے لیے ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔دوسری جانب وقفہ سوالات کے دوران وزارت داخلہ نے تحریری جواب میں بتایا کہ اس وقت 2600 کلومیٹر طویل پاک-افغان سرحد مکمل بند کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے، طورخم سرحد پر گیٹ کی تعمیر اور باڑ لگانے کے اقدامات کیے گئے ہیں جبکہ ٹریفک کی ڈیجیٹل نگرانی، چیک پوسٹ کے قیام اور اسکینرز اور نگرانی کے سامان کی فراہمی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

تحریری جواب میں بتایا گیا کہ فرنٹئیرز کورپس (ایف سی) خیبر پختونخوا کے زیرکنٹرول علاقے میں 50 سے زائد نئی پوسٹیں قائم کی گئی ہیں جبکہ مزید پوسٹیں قائم کرنے کی منصوبہ بندی بھی کی جارہی ہے۔جواب میں کہا گیا کہ پاک ایران سرحد پر بھی گیٹ تعمیر کیا جاچکا ہے جس کے دونوں اطراف 126 کلومیٹر لمبی خاردار تار بھی لگائی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :