ممکنہ گرفتاری کے خدشات شریف خاندان کا نیب میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ-شریف خاندان‘طارق شفیع اور اسحاق ڈار کو ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم
پاناما کیس کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف ریفرنس کی تیاری کے لیے 2 مشترکہ تحقیقاتی ٹیمیں تشکیل دی ہیں، مشترکہ تحقیقاتی ٹیمیں شریف خاندان کے خلاف 4 ریفرنسز تیار کریں گی-نیب ذرائع
میاں محمد ندیم جمعہ 18 اگست 2017 14:51
(جاری ہے)
نیب نے ریفرنسوں کے معاملے پر آج شریف فیملی سے آج جواب طلب کیا ہے جبکہ طارق شفیع اور اسحاق ڈار کو ذاتی طور پر پیش ہونے کے لیے کہا گیا ہے۔
تحقیقاتی عمل کی نگرانی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم راولپنڈی کے ڈائریکٹر رضوان احمد کریں گے جبکہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے تحقیقات کی نگرانی ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور میجر (ر) شہزاد سلیم کریں گے۔نیب نے شریف خاندان کے اثاثوں سے متعلق سعودی عرب کی حکومت سے بھی تفصیلات مانگ لی ہیں۔سعودی حکومت کے نام خط میں کہا گیا ہے کہ عزیزیہ ملز سے متعلق معلومات بھی 30 اگست تک فراہم کردی جائیں۔ذرائع کے مطابق والیم 10 میں شامل باہمی قانونی معاونت کے تحت بیرون ممالک لکھے گئے خطوط کی نقول شامل ہیں جو نیب کو مزید معلومات کے حصول میں مدد فراہم کرے گی۔ سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما کیس کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف ریفرنس کی تیاری کے لیے 2 مشترکہ تحقیقاتی ٹیمیں تشکیل دی ہیں، مشترکہ تحقیقاتی ٹیمیں شریف خاندان کے خلاف 4 ریفرنسز تیار کریں گی، نیب لاہور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس تیار کرے گی جب کہ 7 رکنی راولپنڈی کی ٹیم نواز شریف اور ان کے بچوں کے اثاثے، عزیزیہ اسٹیل ملز ہل میٹل کمپنی کے معاملات کی تحقیقات کرے گی۔ ڈائریکٹر نیب راولپنڈی رضوان خان کی سربراہی میں 7 رکنی ٹیم لاہور پہنچ گئی ہے۔ دوسری جانب ترجمان مسلم لیگ (ن) ڈاکٹر آصف کرمانی نے واضح کیا ہے کہ نیب کی طرف سے کوئی نوٹس نہیں ملا اور نہ ہی نواز شریف یا ان کے صاحبزادے جمعہ کو نیب میں پیش ہوں گے۔ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم کی نیب لاہور میں انکوائری کے دوران کوئی پروٹوکول نہیں دیاجائے گا اور معمول کے مطابق انکوائری کے کمرے میں بٹھایا جائے گا۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پاناما کیس کے فیصلے میں سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز سمیت ان کی صاحبزادی مریم نواز، ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر اور اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔دوسری جانب قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاناما پیپرز کیس پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سبکدوش ہونے والے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے بچوں سے تفتیش کے لیے سوالنامہ تیار کرکے اسے چئیرمین نیب، ڈپٹی چیئرمین نیب اور پراسیکیوٹر جنرل نیب کو بھجوادیا ہے۔نیب کے اعلی افسران نے مشترکہ ٹیم کا تیار کردہ سوالنامہ معمولی ترمیم کے بعد منظور کرلیا جس کے بعد نیب لاہور ڈویژن اور نیب راولپنڈی ڈویژن کی مشترکہ ٹیم نے تحقیقات کا آغاز کر دیا۔ نیب کے سوالنامے کے اہم نکات کے مطابق اس میں زیادہ تر شریف خاندان کے مالی معاملات کے بارے میں پوچھا جائے گا۔نیب نواز شریف اور ان کے صاحبزادوں سے ہل میٹل کمپنی اور العزیزیہ اسٹیل ملز لمیٹڈ کے بارے میں سوالات کرے گی جبکہ نیب العزیزیہ اسٹیل ملز کی اراضی، مشینری کی خریداری اور انفرا اسٹرکچر کی تشکیل کے حوالے سے بھی سوال کرے گی۔ اس کے علاوہ العزیزیہ اسٹیلز مل کے لیے مشینری دبئی سے منگوانے کے ثبوتوں کے حوالے سے بھی سوال کئے جائیں گے جبکہ اس سوالنامے میں ہل میٹل اسٹیبلیشمنٹ کمپنی سے متعلق بھی سوال شامل ہوں گے۔جیسا کہ ہل میٹل کمپنی کیسے بنی اور اس کو بنانے کے لیے پیسے کہاں سے آئے؟ ہل میٹل کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں کون کون شامل ہے؟ ہل میٹل کمپنی کے شئیر ہولڈرز کی تفصیلات کہاں ہے؟خیال رہے کہ ہل میٹل کمپنی کی تفتیش کے دوران نواز شریف، حسن نواز، حسین نواز، رحمان ملک اور میاں شہباز شریف کے بیانات ریکارڈ کیے گئے تھے۔اس کے ساتھ ہی نیب حسین نواز کی جانب سے نواز شریف کو تحفے میں دیے گی 84 کروڑ کی رقم کے بارے میں بھی تفتیش کرے گی۔یاد رہے کہ اس سے قبل نیب ذرائع کے حوالے سے یہ رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ نیب کے لاہور ڈویژن نے دو کیسز پر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، ان کیسز میں ایون فیلڈ فلیٹس اور اسحاق ڈار کے خلاف تحقیقات شامل تھیں۔نیب ذرائع کے مطابق ایون فیلڈ فلیٹس انکوائری میں نواز شریف، مریم صفدر، حسن نواز اور حسین نواز ملوث ہیں، ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ ایون فیلڈ فلیٹس انکوائری میں نواز شریف سمیت تمام فریقین کو اگست میں ہی طلب کیے جانے کا امکان ہے۔ادھر اسحاق ڈار کے خلاف فلیگ شپ انویسٹ منٹ، ہارٹ سٹون پراپرٹیز، کیو ہولڈنگز، کیونٹ ایٹن پلیس، کیونٹ سولین لمیٹڈ، کیونٹ لمیٹڈ، فلیگ شپ سکیورٹیز لمیٹڈ، کومبر انکارپوریشن اور کیپیٹل ایف زیڈ ای سمیت 16 اثاثہ جات کی تفتیش کی جائے گی۔واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل قرار دیئے جانے والے سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے دونوں صاحبزادوں کو العزیزیہ اسٹیل ملز کیس میں جمعہ (18 اگست) کو طلب کیا گیا تھا۔خیال رہے کہ شریف خاندان کے خلاف نیب کی تحقیقات سے جڑے مقدمات میں کئی شوگر ملز کے معاملات بھی شامل ہیں۔ سپریم کورٹ نے نیب کو نواز شریف، مریم نواز، حسین نواز، حسن نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف لندن کے 4 فلیٹس سے متعلق ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ نواز شریف، حسن اور حسین نواز کے خلاف عزیزیہ اسٹیل ملز، ہل میٹل سمیت بیرونی ممالک میں قائم دیگر 16 کمپنیوں سے متعلق بھی ریفرنس دائر کرنے کی ہدایت کی تھی۔ان کمپنیوں میں فلیگ شپ انویسٹمنٹس، ہارٹ اسٹون پراپرٹیز، قیو ہولڈنگز، کوئنٹ ایٹون پلیس 2، کوئنٹ سیلونی، کوئنٹ، فلیگ شپ سیکیورٹیز، کوئنٹ گلوکیسٹر پلیس، کوئنٹ پیڈنگٹن، فلیگ شپ ڈویلپمنٹس، الانہ سروسز، لنکن ایس اے، شیڈرن، انبیشر، کومبر اینڈ کیپیٹل ایف زیڈ ای (دبئی) شامل ہیں۔مزید اہم خبریں
-
وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کا امکان
-
بحیرہ احمر میں جبوتی کے ساحل کے قریب 77 افراد کو لے جانے والی کشتی الٹ گئی 23 افراد ہلاک جبکہ21 لاپتہ ہیں.اقوام متحدہ
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران پاک ایران گیس پائپ لائن کا تذکرہ سامنے نہیں آسکا
-
نواز شریف نے قمر باجوہ کو مدت ملازمت میں دوسری توسیع کی یقین دہانی کرائی تھی
-
حکومت کے معاشی اشاریوں میں بہتری کے دعوﺅں میں کتنی حقیقت ہے؟ماہانہ اعداد و شمار کو بنیاد بناکرنہیں کہا جا سکتا کہ بہتری آچکی ہے.معاشی ماہرین
-
صدر زرداری سے ائیر ایشیا ایوی ایشن گروپ کی ملاقات
-
عدالت نے علیمہ خان کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرلی
-
سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
-
ایرانی صدر کا دورہ کراچی، (کل) صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
-
کم سے کم اجرت 32000 ہے ، عمل نہ کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کی جائیگی ، وزیرخزانہ
-
مجھے مسلم لیگ ن سے کیوں نکالا گیا؟ اس کی وجہ شہباز شریف پسند نہیں کرتے تھے
-
اٹک ریفائنری بند ہونے کے دہانے پر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.