62،63کی تلوارنوازشریف ہی نہیں کئی دیگرارکان کو نا اہل کر گئی

مسلم لیگ ن، پی ٹی آئی، پیپلز پارٹی سمیت جو بھی اس کی زد میں آیا نا اہل ہوتا گیا ،جو بھی ڈس کوالیفائی ہوا اس نے فیصلہ مانا ، نواز شریف نے عدلیہ کو عدف تنقید بنا لیا نا اہل ہونے والوں میں سمیرا ملک ، افتخارملک ، افتخارچیمہ، نزیرجٹ ،ڈاکٹر عاصم دیگر شامل

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 18 اگست 2017 11:41

62،63کی تلوارنوازشریف ہی نہیں کئی دیگرارکان کو نا اہل کر گئی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 اگست 2017ء) : آئین کے 62،63کے تحت صرف نواز شریف کو ہی ڈس کوالیفائی نہیں کیا گیا بلکہ ان میں دفعات کے تحت درجنوں اراکین پارلیمنٹ میں جھوٹ بولنے ، اثاثے چھپانے ، دوہری شہریت اور جعلی ڈگریوں کی بنیاد پر نا اہل کیا جا چکا ہے ان کی رکنیت منسوخ کی گئی ، جن ارکان اسمبلی کی رکنیت منسوخ ہوئی انہوں نے اس فیصلے کو بخوشی تسلیم کیا اور دوبارہ الیکشن لڑا یا اپنی جگہ کسی دوسرے شخص کو نامزد کر دیا ، ان ارکان کا تعلق پیپلز پارٹی ، ایم کیو ایم ، پی ٹی آئی سمیت کئی پارٹیوں سے ہے ، نا اہلی کے فیصلوں کے بعد کئی پارٹی نے بھی اسے مسئلہ نہیں بنایا ان حلقوں میں ضمنی انتخابات ہوئے کسی نے فیصلے کے خلاف مظاہرے کئے اور نہ ہی عدلیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

اس کے برعکس سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے نا اہل ہونے پر عدلیہ کو ہدف تنقید کا نشانہ بنا لیا اور اپنے جی ٹی روڈ مشن کے دوران عدلیہ پر تنز کے نشتر برسا کر اپنے دل کی خوب بھڑاس نکالی ، دلچسپ امریہ ہے کہ ا س دور میں کوئی سیاسی جماعت پیچھے نہیں رہی سیاسی جماعتوں نے ٹکٹوں کی تقسیم کے موقع پر صیح چھان بین نہ کی اور نا اہل لوگوں کو ٹکٹ دے کر الیکشن لڑایا ، ان کی کامیابی کے بعد عدالتوں نے ان کی اسمبلی کی رکنیت منسوخ کر دی ، موجودے اسمبلی کے روالپنڈی سے تحریک انصاف کے ایم این اے غلام سرور نا اہل ہوئے بعد میں اپیل پر انہیں بحال کر دیا گیا ، نواز شریف کے علاوہ اسی اسمبلی میں سے خوشاب سے مسلم لیگ ن کی سمیرا ملک ، گوجرانوالہ سے مدثر قیوم ناہرہ، سندھ سے پیپلز پارٹی کے شبیر علی بجارانی، جھنگ سے(ن) لیگ کے ایم پی اے سردار افتخار احمد خاں ، بوریوالہ سے تحریک انصاف کے ایم این اے نزیر جٹ، مانسہرہ سے ضیاء الرحمن ، خیبر پختونخواسے تحریک انصاف کے صوبائی وزیراکرام اللہ گنڈا پور ، فیصل آباد کے ن لیگ کے ایم پی اے خو اجہ اسلام ، بلوچستان سے ن لیگ کے ایم پی اے عبدالغفورلہری ، سوات سے کیموس خاں ، منڈی بہاؤالدین سے ایم پی اے اعجاز چودھری ، ساہیوال سے تحریک انصاف کے ایم این اے حسن نواز، جھنگ سے ن لیگ کے شیخ اکرم ، لودھرں سے ن لیگ کے صدیق بلوچ ، جھنگ سے ن لیگ کی ایم پی ا ے ر اشدہ یعقوب ، راولپنڈی سے ن لیگ کے ایم پی اے شوکت بھٹی، جسٹس افتخار چیمہ شامل ہیں۔

(جاری ہے)

2008سے 2013کی اسمبلی میں رکن قومی اسمبلی محمد جمیل ملک ، زاہد اقبال ، فرحت محمود خاں ، جمشید دستی ، سردار یعقوب خاں ، محمداسرار ترین اور فرح ناز اصفہانی کی سپریم کورٹ نے رکنیت منسوخ کی تھی ، اس طر ح 20اراکین کو دوہری شہریت رکھنے پر رکنیت سے ہاتھ دونا پڑے ان میں ڈاکٹر عاصم حسین ،مس سبین رضوی ، ڈاکٹر آئرش کمار ، سید طیب حسین ، ڈاکٹر ندیم احسان،سید حیدر عباس رضوی ،مس فوزیہ اعجاز ، ڈاکٹر طاہر علی جاوید ، جمیل اشرف، مراد علی شاہ ، صادق علی میمن، ڈاکٹر سید محمد علی شاہد،عسکری نقوی ، محمد رضا ہارون ، انجینئرجاوید اقبال ترکش، مس فوزیہ اصغر ، مس دوینا عزیز، عارف عزیز شیخ ، محمد جمیل ملک شامل ہیں۔