گورنر سٹیٹ بینک کا پاکستان سیکورٹی پرنٹنگ کارپوریشن کا دورہ

نوٹوں کی مقدار، طباعت کے وقت اور معیار اور رسد کا تعین کرنا ہوگا، گورنر اسٹیٹ بینک

جمعرات 17 اگست 2017 23:39

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اگست2017ء) وفاقی حکومت نے بینک دولت پاکستان کو جون 2017 میں پاکستانی سیکورٹی پرنٹنگ کارپوریشن کی بینک نوٹوں اور پرائز بانڈز کی طباعت کا کام سونپا۔ بینک دولت پاکستان کے گورنر طارق باجوہ نے پی ایس پی سی کا پہلی بار دورہ کیا جہاں انہیں انتظامیہ نے تفصیل سے اس کے وظائف کے بارے میں بتایا۔ انہیں نوٹوں کی طباعت کے عمل سے متعلق بتایا گیا اور عمارت کا دورہ کرایا گیا۔

پی ایس پی سی کے ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ملازمین کی محنت اور بروقت ذمہ داریاں نبھانے پر ان کی تعریف کی۔ گورنر نے کہا کہ ملک میں بینک نوٹ جاری کرنے والے واحد ادارے کی حیثیت سے اسٹیٹ بینک نوٹوں کی درستی اور معیار اور نظام میں اس کی بروقت فراہمی کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔

(جاری ہے)

بینک نوٹوں کی تیاری اور اجرا کے عمل پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی خاطر اسٹیٹ بینک نے ضروری سمجھا کہ پی ایس پی سی کی نوٹوں اور پرائز بانڈز کی طباعت کی ذمہ داری لی جائے۔

یہ عمل عالمی اور علاقائی رجحانات کے مطابق تھا کیونکہ فرانس، ترکی، اٹلی، آسٹریلیا، بھارت اور دیگر کئی ملکوں کے مرکزی بینکوں کے پاس نوٹوں کی طباعت کی اپنی سہولتیں موجود ہیں۔ گورنر نے مزید کہا کہ ملک میں پھیلتی ہوئی معیشت کی بنا پر زیر گردش نوٹوں کی بڑھتی ہوئی ضرورت اور بچت کی نئی اسکیموں کے اجرا کے پیشِ نظر آنے والے برسوں میں پی ایس پی سی کی ذمہ داریوں میں اضافہ ہوگا۔

ان تمام ذمہ داریوں سے بطریقِ احسن عہدہ برآ ہونے کے لیے ہمیں اسٹیٹ بینک کے فنانس ڈپارٹمنٹ، ایس بی پی بی ایس سی اور پی ایس پی سی کے باہمی تعاون سے نوٹوں کی مقدار، طباعت کے وقت اور معیار اور رسد کا تعین کرنا ہوگا۔ ان مقاصِد کے حصول کے لیے ہمیں قلیل و طویل مدت منصوبہ بندی کرنی ہوگی اور اہداف مقرر کرنے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ افرادی قوت کسی بھی ادارے کے لیے کلیدی اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔

اسی کی اہلیت اور استعداد ادارے کی ترقی کی رفتار کا تعین کرتی ہے ۔ پی ایس پی سی کی موجودہ افرادی قوت کا جائزہ لے کر اس کی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے تربیت کا بندوبست کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ ادارے کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے پیش نظر نئے ٹیلنٹ کی بھرتی کو بھی یقینی بنانا ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ جدید تقاضوں سے مراد نئی ٹیکنالوجی کا حصول اور تحقیق و ترقی کے شعبے کو مضبوط بنانا ہے۔

جدید ٹیکنالوجی نہ صرف فرائض کی بجاآوری میں سہولت پیدا کرتی ہے بلکہ موثر کارکردگی کے لیے بھی ضروری ہے۔ ہمیں سسٹم کا جائزہ لے کر اسے اپ گریڈ کرنا ہوگا۔ادارے کی طباعت کی استعداد کوبڑھانے اور نوٹوں کی کوالٹی کو مزید بہتر بنانے کے لیے جدید پرنٹنگ مشینری کی ضرورت ہوگی۔ اس کے علاوہ پی ایس پی سی کو اسٹیٹ بینک کی بینکنگ سروسز کارپوریشن اور فنانس ڈپارٹمنٹ سے ملکر تحقیق و ترقی کے شعبے کو بھی مضبوط کرنا ہوگا۔

ڈپٹی گورنرز ریاض ریاض الدین اور جمیل احمد اور دیگر سینئر افسران بھی ان کے ہمراہ تھے۔ منیجنگ ڈائریکٹر پی ایس پی سی ہارون رشید اور دیگر سینئر افسران نے گورنر کا استقبال کیاجبکہ ایم ڈی نیشنل سیکورٹی پرنٹنگ کمپنی ایم مصباح تنیو، ایم ڈی سکپا انکس پاکستان (پرائیویٹ)لمیٹڈ آصف اکرام اور رکن پی ایس پی سی بورڈ ایم تنویر بٹ بھی اس موقع پر موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :