پاکستان امن کمیٹی انٹرنیشنل ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کا فنانس سے کوئی تعلق نہیں ہے نہ ہی فنڈز لیے جاتے ہے،نقاش علی خان

ہم چھ سال سے کام کر رہے ہے اور دہشتگردی کے خلاف تمام فورسز کے ساتھ کھڑے ہے امن و امان قائم کرنا فورسز کا کام ہے اور فورسز کو مضبوط کرنا پوری قوم کا کام ہے،چیئرمین پی پی سی آئی ایچ آر کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 17 اگست 2017 23:34

اٹک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اگست2017ء) پاکستان امن کمیٹی انٹرنیشنل ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کا فنانس سے کوئی تعلق نہیں ہے نہ ہی فنڈز لیے جاتے ہے ان خیا لات کااظہار مرکزی چیئرمین پی پی سی آئی ایچ آر پاکستان نقاش علی خان نے بلو چستان ، سندھ ،کے پی کے ، آزاد کشمیر ، گلگت بلستان ، قبا ئلی علا قہ جات اور اسلام آباد سے آئے ہو ئے وفود اور میڈیا سے بات چیت کر تے ہوئے کیا انہو ںنے کہا کہ پاکستان امن کمیٹی انٹرنیشنل ہیومن رائٹس آرگنائزیشن ہے اور تمام مسلح افواج کو سپورٹ کرتی ہے ہم چھ سال سے کام کر رہے ہے اور دہشتگردی کے خلاف تمام فورسز کے ساتھ کھڑے ہے امن و امان قائم کرنا فورسز کا کام ہے اور فورسز کو مضبوط کرنا پوری قوم کا کام ہے پی پی سی آئی ایچ آر پورے ملک میں کام کر رہی ہے ، ہماری پہلی کوشش امن کی تھی جس میں ہم نے ریلیاں نکالی اور دہشتگردی کے خلاف فوری آپریشن کا مطالبہ کیا ، افواج پاکستان اور دفاعی اداروں نے مل کر امن قائم کیا اور آج اللہ کا شکر ہے کہ ملک میں کافی حد تک امن قائم ہو گیا ہے اور قوم کی مکمل حمایت پاک فوج کے ساتھ ہے ، پی پی سی آئی ایچ آرصرف ایک پہچان ہے ان لوگوں کی جو سول رہ کر ملک کی خدمت کر رہے ہے اور امن و امان کے لیے کام کر رہے ہے ، جب ہم اس مشن کو لیے کر چلے تھے تو اس وقت بہت سے ایسے لوگ تھے جو پاکستان کے اداروں کے خلاف کام کرتے تھے اور قوم کے دل میں نفرت پیدا کر رہے تھے ، پھر ہم نے اس وقت امن کے مشن کو اور آگے بڑھایا اور پاک افواج کے حق میں ریلیاں نکالی اور بینرز لگا دیئے ،ملک دشمن ہمیں کمزور کرنے کے لیے بہت کچھ کرتے رہے لیکن ہم نے کام جارہی رکھا اس وقت چند لوگ فوج کے خلاف کھل کر نکل آئے اور نعرے لگائے ان کا مقصد صرف فوج کا وقار ختم کرنا تھا اور قوم کو فوج کے خلاف کرنا تھا لیکن وہ نہیں جانتے تھے کہ پاکستانی قوم ایک جذبے والی قوم ہے ، دشمن پاکستان کو عراق ، شام ، لبیا ، افغانستان بنانا چاہتا تھا لیکن وہ ناکام رہا اور پھر وہ ملک میں فرقہ فسادکر وانا چاہتا تھا لیکن وقت پر پاک فوج نے حالات قابو میں کر لیے اور امن قائم رکھا پی پی سی آئی ایچ آر تمام اداروں کا احترام کرتی ہے اور ملک کے لیے کام کرتی رہی گی ہماری امن کے ساتھ ایک اور جدوجہد جارہی ہے کشمیر کی آزادی کے مشن کو مضبوط کرنا ہے اور پاکستان کی مکمل آزادی تک ہماری کوشش جارہی رہی گی کشمیر کے بغیر پاکستان کی آزادی ادھوری ہے اور اب وقت ہے کہ ہم کشمیر کی آزادی کو یقینی بنائے پی پی سی آئی ایچ آر سے کسی کو کوئی فائدہ نہیں ہے نہ ہی ہم کسی کو فائدہ دے سکتے ہے اگر ملک سے محبت ہے تو اس سے ملک کو مضبوط کر سکتے ہے میں صرف یہ بات جانتا ہو کہ آج ملک کے لیے قربانی دینے کا وقت ہے اور یہ ہم سب پر فرض اور ذمہ داری ہے کہ ہم فوج کے ساتھ مل کر ملک کے لیے کچھ کرے کہ آنے والی نسلوں کے لیے اس کو مضبوط بنائے دنیا کو یہ بتا دیئے کہ ہم سات لاکھ نہیں بلکہ پوری قوم محافظ ہے ہم نے اپنا سب کچھ چھوڑ کر ملک کو وقت دیا صرف اس لیے کہ اللہ پاک نے ہمیں دنیا میں جنت جیسا ملک دیا اور اس جنت کی حفاظت ہم پر فرض ہے ہم کرے گے جو کچھ کر سکے اللہ کے ملک کے لیے اور جان تک قربان کر دیئے گے پاکستان کے لیے سب کچھ کرو گا فرض سمجھ کر اور مشن جارہی رکھو گا افواج پاکستان اور پولیس نے بہت قربانیاں دی ہے اس دہشتگردی کی جنگ میں بہت نقصان ہوا ہے ، پھر بھی ہماری افواج کامیابی سے دشمن کو شکست دے رہی ہے پوری قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے جو لوگ رنگ ، نسل ، زبان کا فساد کر رہے وہ بھی جان لیے کہ پاکستانی عوام ایک قوم ہے اور ہمیں کوئی جدا نہیں کر سکتا ، انشاء اللہ ، ہمارا ملک پیارا ملک ہمیشہ سلامت رہے گا ۔

متعلقہ عنوان :