جے آئی ٹی اور عدلیہ بارے متنازعہ تقریر سے متعلق ازخود نوٹس کیس، سینٹر نہال ہاشمی جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا

جواب نو صفح ات پر مشتمل ہے،گواہوں کی فہرست بھی شامل

جمعرات 17 اگست 2017 22:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اگست2017ء) جے آئی ٹی اور عدلیہ بارے متنازعہ تقریر سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں سینٹر نہال ہاشمی نے 9صفحات پر مشتمل جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا ہے ، جس میں گواہوں کی فہرست بھی شامل ہے اورگواہوں میں رجسٹرار سپریم کورٹ ارباب عارف کانام بھی شامل ہے جمعرات کے روز نہال ہاشمی کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ میںنے عدلیہ کی توہین نہیں کی 28مئی کو مسلم لیگ ہائوس میں منعقدہ تقریب میں تقریر کی ،رہائشی علاقے میں کی گئی تقریر کوتوہین عدالت میں استعمال نہیں کیاجاسکتا ،میری تقریر کوتوڑ موڑ کر پیش کیاگیا ،پراسیکیوشن کے گواہ نے قبول کیاکہ میں نے کسی جج کانام نہیں لیا ،تقریر سیاسی مخالفین کے خلاف تھی نہال ہاشمی نے کہا کہ عدالتی توہین ثابت ہوئی توغیرمشروط معافی مانگوں گا ،سپریم کورٹ کی آبزرویشن کے بعد میرے خلاف فوجداری مقدمہ قائم کیاگیا،ایک معاملے کی دو سطح پر کاروائی کی جارہی ہے ، نہال ہاشمی نے اپنے جواب میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ توہیں عدالت کانوٹس خارج کیاجائے نہال ہاشمی کیا جائے ، نہال ہاشمی کے جواب میں گواہان کی فہرست بھی شامل کی گئی جس میں رجسٹرار سپریم کورٹ ارباب عارف ، خالد نواز خان ایڈووکیٹ ،جاوید خان ، نجی ٹی وی کے بیورو چیف شامل ہیں ، یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے سینیٹر نہال ہاشمی نے 28مئی کو کراچی میں ایک تقریر کے دوران نام لیے بغیر پانامہ کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی اور عدلیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایاتھا ، نہال ہاشمی کا اپنے پر جوش خطاب میں کہنا تھا کہ نواز شریف کا حساب لینے والو تمہارا یوم حساب بنا لیں گے ۔