لاہورہائیکورٹ نے ایف بی آر کے انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ کو تفتیش کے اختیارات استعمال کرنے سے روک دیا

وفاقی حکومت،چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور ڈی جی انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ ان لینڈ ریونیو کو نوٹس جاری ،جواب طلب

جمعرات 17 اگست 2017 22:48

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 اگست2017ء)لاہور ہائیکورٹ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ کو تاحکم ثانی تفتیش کے اختیارات استعمال کرنے سے روک دیا۔لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس شاہد کریم نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزاروں کے وکیل وسیم احمد ملک نے موقف اختیار کیا کہ انکم ٹیکس آرڈیننس کی شق 230کے تحت ان لینڈ ریونیو کے انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ میں تعلیم اور تجربہ پر پورا اترنے والے تفتیشی افسران براہ راست بھرتی کرنا لازم ہے، قانون کے برعکس بورڈ آف ریونیو کے ناتجربہ کار اور من پسند افسران کو ان لینڈ ریونیو کے انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ میں ٹرانسفر کر کے تعینات کیا گیا ہے جبکہ آئین کے آرٹیکل 10اے کے تحت ایک ہی ادارے کا کوئی بھی افسر بیک وقت انتظامی اور تفتیشی اختیار استعمال نہیں کر سکتا۔

(جاری ہے)

لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ ایف بی آرسے ٹرانسفر ہو کرانٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ میں آنے والے تفتیشی افسران کی تعیناتیاں کالعدم قرار دی جائیں ۔جس پر فاضل عدالت نے ایف بی آر کے انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ کو تاحکم ثانی تفتیش کے اختیارات استعمال کرنے سے روکنے کے ساتھ وفاقی حکومت،چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور ڈی جی انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ ان لینڈ ریونیو کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔