لاہور،متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹیکا امریکی محکمہ خارجہ کی سالانہ رپورٹ مسترد

قادیانی قرآن وسنت ، اجماع اُمت اور پارلیمنٹ کے متفقہ فیصلے کے مطابق دائرہ اسلام سے خارج ہیں،کنونیر عبداللطیف خالد چیمہ

جمعرات 17 اگست 2017 22:27

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اگست2017ء) متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی سالانہ رپورٹ برائے پاکستان کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے پاکستان میں قانون توہین رسالت کی خلاف ورزی کرنے والے مجرموں کو چھوڑانے اور قادیانیوں کو مسلمان تسلیم کروانے کے لیے جو رپورٹ جاری کی ہے وہ ایک طرف تو پاکستان کے اندرونی و مذہبی معاملات میں جارحانہ مداخلت کے مترادف ہے جبکہ دوسری طرف یہ رپورٹ زمینی حقائق کے صریحاًً برعکس ہے ،متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنونیر عبداللطیف خالد چیمہ نے اپنے رد عمل اور تبصرے میں کہاہے کہ سب سے پہلے امریکن وزیر خارجہ اس بات کو ملحوظ رکھیں کہ قادیانیوں / مرزائیوں (احمدیوں) نے آج تک اپنے بارے میں انفرادی و اجتماعی طور پر پارلیمنٹ کے متفقہ فیصلے اور آئین میں درج اپنی غیر مسلم حیثیت کو نہ صرف تسلیم نہیں کیا بلکہ اس فیصلے کے خلاف پوری دنیا میں مخالفانہ مہم چلا رہے ہیں اور قادیانی جماعت آئین اور ریاست کو مسلسل چیلنج کررہی ہے ،انہوں نے کہاکہ قادیانی قرآن وسنت ، اجماع اُمت اور پارلیمنٹ کے متفقہ فیصلے کے مطابق دائرہ اسلام سے خارج ہیں ، اب امریکہ یا کسی کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ ایک غیر مسلم اقلیت کو مسلمانوں میں شمار کرنے کے لیے اپنا غیر قانونی اور غیر اخلاقی دبائو ڈالے، انہوں نے کہاکہ تحفظ ناموس رسالت کے قانون کو ختم کر نے اور محسن انسانیت صلی اللہ علیہ وسلم پر تنقید کا حق مانگنے کے لیے مہم دنیا میں بسنے والے دو ارب مسلمانوں کے ایمان وعقیدے کو پامال کرنے اور خود مسلمانوں کے حقوق غصب کرنے کے مترادف ہے،انہوں نے امریکی انتظامیہ سے کہا کہ وہ پاکستان میں اس قسم کی بے جا مداخلت کی بجائے امریکی ریاست ورجینیامیں گوروں اور کالوں کے تصادم کو رکوانے کی کوشش کر ے اور بتائے کہ کالوں پر جو تشدد ہوا ہے تو کیا یہ کسی انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیںجتنی جانیں اس میں ضائع ہوئی ہیں کیا اس کا حساب ڈونلڈ ٹرمپ دیں گے یا اس بابت کچھ کہیں گے کہ وہاں کس کے حقوق پامال ہوئے ہیں اور انسانی جانوں کا خون کس کے ذمے ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ریکس ٹلرسن کا یہ کہنا کہ ’’امید ہے نئے وزیر اعظم اقلیتوں کے تحفظ کے لئے کام کریں گے‘‘پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ نئے وزیراعظم سے ہم پاکستانی یہ درخواست کرتے ہیں کہ وہ اللہ کے سہارے پر امریکی مطالبے کو پوری قوت سے مسترد کردیں اور جناب شاہد خاقان عباسی ماضی میں مسلم لیگ (ن )پر قادیانیت نوازی کے لگنے والے دھبے بھی صاف کردیں ، علاوہ ازیںعبداللطیف خالد چیمہ نے پاکستان کے ایوان بالا(سینٹ) کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل فورڈ سکیورٹی کی طرف سے قادیانی سائنسدان اور سابق چیئر مین پاکستان ایگر ی کلچرل ریسرچ کونسل PARC ڈاکٹر افتخار کے نام سے کوئی شعبہ یا سنٹر منسوب کرنے کے سفارش کو موجودہ حکومت کی بدترین قادیانیت نوازی سے تعبیر کرتے ہوئے کہاہے کہ اس سے عقیدہ ختم نبوت کی پرامن جدوجہدپر ضرب کاری لگے گی ،عوام میں اشتعال پیدا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ یہ سفارش واپس لی جائے اور قبل ازیںقائد اعظم یو نیورسٹی اسلام آباد کا سینٹر فار فزکس جو قادیانی ڈاکٹر عبدالسلام کے نام سے منسوب کیا تھا وہ فیصلہ بھی واپس لیا جائے اور تمام مکاتب فکر کی اے پی سی کے چھ مطالبات منظور کئے جائیں۔