قومی اسمبلی میںاپوزیشن کی مخالفت کے باوجود سرکاری اداروں میں وائٹ کالر جرائم بے قاعدگیوں،

منصوبوں میں کمیشن لینے بارے سرکاری ملازمین یا شہری کی طرف سے نشاندہی کیلئے عوامی مفادات میں انکشافات بل2017 کثرت رائے سے منظور کرپشن کی نشاندہی کرنے والے سرکاری ملازمین کو انتقام کا نشانہ نہیں بنایا جا سکے گا، ملازمت کے حوالے سے اسے مکمل قانونی تحفظ حاصل ہو گا، وزیر قانون نے بل کی منظوری کو انسداد کرپشن کی مہم کی کامیابی کیلئے اہم پیش رفت قرار دیدیا پاکستان تمباکو بورڈ ترمیمی بل 2017 کی بھی منظوری

جمعرات 17 اگست 2017 22:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 اگست2017ء) سرکاری اداروں میں وائٹ کالر جرائم بے قاعدگیوں، منصوبوں میں کمیشن اور کک بیکس لینے کے بارے میں کسی بھی سرکاری ملازمین یا کسی اور شہری کی طرف سے نشاندہی کیلئے جمعرات کو قومی اسمبلی اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود عوامی مفادات میں انکشافات بل2017 کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا، متذکرہ کرپشن کی نشاندہی کرنے والے سرکاری ملازمین کو انتقام کا نشانہ نہیں بنایا جا سکے گا، ملازمت کے حوالے سے اسے مکمل قانونی تحفظ حاصل ہو گا، وزیر قانون و انصاف زاہد حامد نے بل کی منظوری کو انسداد کرپشن کی مہم کی کامیابی کیلئے اہم پیش رفت قرار دیا ہے، پاکستان تمباکو بورڈ ترمیمی بل 2017کو بھی منظور کرلیا گیا ہے، گزشتہ روز ایوان میں وزیر قانون و انصاف زاہد حامد نے پبلک مفادات میں انکشاف اور ایسا انکشاف کرنے والے اشخاص کے تحفظ کیلئے میکنزم کا انتظام کرنے کا بل پیش کیا۔

(جاری ہے)

پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کے بل کو عجلت میں لانے پر مخالفت کی، وزیرقانون و انصاف زاہد حامد نے کہا کہ اس بل سے اقوام متحدہ کے کرپشن کے خلاف کنونشن کا تقاضا بھی پورا ہو سکے گا، ملک میں کرپشن کے خلاف حکومتی مہم کو کامیابی ملے گی، سرکاری اداروں میں وائٹ کالر کرائم کرپشن کمیشن کک بیکس کی نشاندہی کرنے والے سرکاری ملازم کو مکمل قانونی تحفظ فراہم کیا جائے گا، اس کو کوئی انتقام کا نشانہ بنا سکے گا نہ اس کا تبادلہ یا تنزلی ہو سکے گی، اپوزیشن اب ترامیم لے آئے، بل کی شق وقر خواندگی کے بل پبلک مفادات میں انکشاف بل2017 کو کثرات رائے سے منظور کرلیا گیا، وزیر تجارت محمد پرویز ملک نے پاکستان تمباکو بورڈ بل 2017 پیش کیا، اس بل کو بھی متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا ہے۔