صوبائی حکومت ماں اور بچے کی صحت موثر اور عملی اقدامات اٹھارہی ہے، میر رحمت بلوچ

خاندانی منصوبہ بندی ہماری ماؤں کی صحت کو بہتر کرنے اور معاشرے میں بہتری لانے کیلئے بہت اہم قدم ہے، وزیرصحت بلوچستان

جمعرات 17 اگست 2017 21:12

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اگست2017ء) صوبائی وزیر صحت میررحمت صالح بلوچ اور صوبائی وزیر پاپولیشن میر مجیب الرحمن محمد حسنی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت ماں اور بچے کی صحت موثر اور عملی اقدامات اٹھارہی ہے جس کے باعث صوبے میں ماں اور بچے کی شرح اموات میں بڑی حد تک کمی واقع ہوئی ہے خاندانی منصوبہ بندی ہماری ماؤں کی صحت کو بہتر کرنے اور معاشرے میں بہتری لانے کیلئے بہت اہم قدم ہے ہم Jhpiegoکو یقین دلاتے ہیں کہ صوبائی حکومت اس پروگرام کو ہرممکن سپورٹ فراہم کریگی۔

یہ بات انہوں نے جمعرات کومحکمہ صحت بلوچستان، یو ایس ایڈاور Jhpiegoکے زیراہتمام مقامی ہوٹل میں ماں اور بچے کی صحت اور خاندانی منصوبہ بندی کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی تقریب سے نورالحق بلوچ،ڈی جی ہیلتھ بلوچستان ڈاکٹر مسعود نوشیروانی ،پی پی ایچ آئی کے ڈاکٹرامیر بخش بلوچ ، ڈاکٹر عبدالواحد بلوچ ،پراجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر فوزیہ اسد ،پروفیسر ڈاکٹر نائلہ احسان ،ڈاکٹر عائشہ صدیقہ نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

میر رحمت صالح بلوچ نے کہا کہ صوبے میں 10سالہ دہشت گردی کے باعث ہم 50سال پیچھے چلے گئے ہیں موجودہ حکومت نے جب اقتدار سنبھالا تو محکمہ صحت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا تھا لیکن آج الحمداللہ محکمہ صحت اوردیگر تمام محکموںکو اپنے پاؤں پر کھڑا کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبے کے دور دراز علاقوں میںتعلیم کی کمی کے باعث اکثر لوگ خاندانی منصوبہ بندی سے لاعلم ہیں جس کے باعث بڑی تعداد میں خواتین زچگی کے دوران ہلاک ہوجاتی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ہیومن ریسورس کی کمی کا سامنا ہے جسکے خاتمے کیلئے صوبائی حکومت نے صوبے میں مزید3میڈیکل قائم کردیئے ہیں جس سے اس مسئلے پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں گائنا کالوجسٹ نہ ہونے کے برابر ہیں اسکے باوجود ہم نے دور دراز علاقوں کے ہسپتالوں میں گائناکالوجسٹ کی فراہمی کو یقینی بنایا ہے ۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت ماں اور بچے کی صحت اور خاندانی منصوبہ بندی کے حوالے سے لوگوں میں شعور اجاگر کرنے کیلئے موثر اور عملی اقدامات اٹھارہی ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں ۔

انہوں یوایس ایڈ،Jhpiegoکو یقین دلاتے ہیں صوبائی حکومت صوبے میں ماں اور بچے کی صحت کے حوالے سے پروجیکٹ کے ساتھ ہرممکن تعاون کیلئے تیار ہے ۔میر رحمت بلوچ نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد صوبائی حکومت نے محکمہ صحت کے تمام پروگراموں کو فنڈز کی فراہمی یقینی بنایا ہے جس سے عوام مستفید ہورہے ہیں۔صوبائی وزیر پاپولیشن میر مجیب الرحمن محمد حسنی نے کہا کہ پاپولیشن بھی 18وین ترمیم کے بعد محکمہ صحت کاایک حصہ ہے ہم صوبے میں ملکر فیملی پلاننگ کے بارے میں کام کریں گے اور عوام میں فیملی پلاننگ کے بارے میں شعور اور آگاہی کو یقینی بنایا جائے گا۔

تقریب سے نورالحق بلوچ،ڈی جی ہیلتھ بلوچستان ڈاکٹر مسعود نوشیروانی ،پی پی ایچ آئی کے ڈاکٹرامیر بخش بلوچ ، ڈاکٹر عبدالواحد بلوچ ،پراجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر فوزیہ اسد ،پروفیسر ڈاکٹر نائلہ احسان ،ڈاکٹر عائشہ صدیقہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں ہر سال تقریباً1لاکھ 60ہزار مائیں حمل ضائع کرواتی ہیں جو بچے نہیں چاہتی ہیں اور غیر محفوظ طریقے سے حمل ضائع کرانے کے دوران ان میں سے 800مائیں ہلاک ہوجاتی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں میں خاندانی منصوبہ بندی کے بارے میں آگاہی کی فراہمی کیلئے صوبے میں400علماء کرام کو فیملی پلاننگ کے بارے میں تربیت دی جائے گی تاکہ وہ لوگوں کو اپنے خطبات میں فیملی پلاننگ کی افادیت سے آگاہ کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ صوبے میں 20فیملی ویلفیئر ہیلتھ کیرئیر سیننٹر بنائے جارہے ہیں جس میں ہر طرح کی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اتنے وسائل نہیں ہیں جتنے ہر بچے پیدا کرلیتے ہیں ہمیں لوگوں میں خاندانی منصوبہ بندی کے بارے میں آگاہی اور فراہمی کو یقینی بنایا ہوگا۔ تقریب کے دوران یوایس ایڈ اور Jhpiegoکی جانب سے شائع کئے جانے والے کتابچے کی رونمائی بھی کی گئی۔

متعلقہ عنوان :