بدعنوانی کی روک تھام ،لوٹی گئی رقم کی وصولی نیب کی اولین ترجیح ہے، قمر زمان چودھری

بدعنوان عناصر کو کٹہرے میں لانے کیلئے مضبوط نظام وضع کرنے کیلئے آپریشن ڈویژن کو مستحکم کیا گیا ہے،چیئرمین نیب کا اجلاس سے خطاب

جمعرات 17 اگست 2017 22:13

بدعنوانی کی روک تھام ،لوٹی گئی رقم کی وصولی نیب کی اولین ترجیح ہے، قمر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اگست2017ء) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین قمر زمان چودھری نے کہا ہے کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے، بدعنوانی کی روک تھام اور لوٹی گئی رقم کی وصولی نیب کی اولین ترجیح ہے، نیب بدعنوانی سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے پر یقین رکھتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب ہیڈ کوارٹرز میں آپریشن ڈویژن کی کارکردگی کے جائزہ سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ نیب بدعنوانی کی روک تھام اور لوٹی گئی رقم کی وصولی کو اولین ترجیح دیتا ہے تاکہ وصول کی گئی رقم قومی خزانہ میں جمع کرائی جا سکے، نیب افسران اس رقم میں سے کچھ بھی نہیں لیتے، نیب تمام رقم قومی خزانہ میں جمع کراتا ہے کیونکہ نیب افسران اس عزم کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں کہ بلاامتیاز زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 2014ء نیب کی بحالی کا سال تھا، نیب کی موجودہ انتظامیہ نے نیب کی کارکردگی میں بہتری کیلئے نئی اصلاحات وضع کی ہیں، ادارہ کے سٹرکچر اور آپریشن کی خامیوں کے جامع تجزیہ کے بعد اصلاحاتی اور تشکیل نو کا پروگرام شروع کیا گیا جس سے ادارہ کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی ہے اور اس میں شفافیت، پیشہ واریت کو فروغ ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی موجودہ انتظامیہ کی جانب سے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم معیاری کام کے طریقہ کار پر نظرثانی، فرائض کے بیانیہ کی وضاحت، انکوائری اور انوسٹی گیشن کو بروقت مکمل کرنے کیلئے 10 ماہ کا وقت مقرر کرنا، استعداد کار میں اضافہ کیلئے تربیتی پروگرام جیسے اقدامات کے مثبت نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں، تعمیری تجزیہ کا نظام، جزوی مقداری گریڈنگ نظام اور ادارہ جاتی احتساب کے نظام سے نیب کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2014ء میں شروع کی گئی اصلاحات پر اب بھی عملدرآمد جاری ہے۔ اجلاس میں چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے نیب کے آپریشن ڈویژن کی کارکردگی اور گذشتہ اجلاس میں کئے گئے فیصلون پر من و عن عملدرآمد کا جائزہ لیا۔ چیئرمین نیب نے ٹیم ورک کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوان عناصر کو کٹہرے میں لانے کیلئے مضبوط نظام وضع کرنے کیلئے آپریشن ڈویژن کو مستحکم کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب افسران کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے ان کو پیشہ وارانہ کورسز اور ٹریننگ پر بھیجا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن ڈویژن کی کارکردگی کے مسلسل جائزہ سے اس کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے میں مدد ملے گی اور اگر ان کی کارکردگی میں کچھ خامیاں ہوں گی تو انہیں دور کیا جائے گا اور وہ بدعنوانی کی روک تھام کے حوالہ سے اپنے قومی فرض کو مزید مؤثر طریقہ سے ادا کر سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے ملتان، سکھر اور گلگت بلتستان میں نئے ریجنز قائم کئے ہیں، نیب ہیڈ کوارٹرز اور تمام علاقائی بیورز میں خودکار کمپیوٹرائزڈ جدید نظام، مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن سسٹم وضع کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی مسلسل کوششوں سے ایم ای ایس کو معیاری اور مقداری اعتبار سے مؤثر بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی مسلسل کوششوں سے نیب بہتر ادارہ بن سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :