سابق وزیر اعظم نواز شریف سے مولانا فضل الرحمن کی ملاقات

،ملکی سیا سی صورتحا ل سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیا ل دونوں رہنمائوں کا ملک میں جمہور ی عمل جاری رکھنے ، اقتصادی ترقی کیلئے کیے گئے فیصلوں کو جلد پایا تکمیل تک پہنچنانے پر اتفاق

جمعرات 17 اگست 2017 22:13

سابق وزیر اعظم نواز شریف سے مولانا فضل الرحمن کی ملاقات
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اگست2017ء) سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف سے جاتی امراء رائیونڈ میں جمعیت علماء اسلام (ف) کے سر براہ مولانا فضل الرحمن نے ملاقات کی ،تقریبا چالیس منٹ تک جاری رہنے والی ملاقات میں دونوں رہنمائوں نے ملکی سیا سی صورتحا ل سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیا ل کیا ۔اس موقع پر مو لانا فضل الرحمن کے ہمراہ مولانا محمد امجد خان ،حافظ ریاض درانی ،حاجی منظور آفریدی،طارق خان بلوچ،بلال احمد میر بھی تھے ۔

بعد ازاں مولانا محمد امجد خان نے بتا یا کہ دونوں میں اس بات پراتفاق تھا کہ ملک میں جمہور ی عمل جاری رہنا چاہیے اور جو ملک کی اقتصادی ترقی کے لئے فیصلے کیے گئے ہیں ان کو جلد پایا تکمیل تک پہنچنا چاہیے جس میں سب سے اہم فیصلہ سی پیک ہے اور سی پیک کے منصوبے کی تکمیل پاکستان کی معیشت میں بہتری کے لیئے بے حد ضرور ی ہے ، ترقی کا سفر جاری رہنا چاہیے تمام میگا منصوبے جلد مکمل ہونے چاہییںان میں رکاوٹ نہیں آنی چاہیے ۔

(جاری ہے)

دونوں رہنمائوں میں اس بات پر اتفاق تھا کہ پاکستان میں سیا سی عدم استحکام پیدا کر نے اور اقتصادی ترقی روکنے کے لیئے بین الاقوامی سازشیں ہورہی ہیں ان سازشوں کا مقابلہ سب جماعتوں کو مل کر کر نا ہے اس حوالے اس بات کی ضرورت بھی ہے تمام جماعتیں اپنا مثبت کر دار ادا کریں ۔دریں اثناء لاہور روانگی سے قبل مولانا فضل الرحمن نے پارٹی رہنمائوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جے یوآئی جس نظریئے کے نام پر وطن عزیز بنا ہے اس نظریئے کے تحفظ کے لیے مصروف عمل ہیں ۔

ملک اس وقت نازک صورتحال سے دوچار ہے اور ہم مشکل وقت سے ہم گذر رہے ہیں اس وقت میں ہمارے نزدیک اتفاق واتحاد کی اشد ضرورت ہے اور اتحاد واتفاق سے اس مشکل وقت کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ملک اس وقت امن کی کاوشوں کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے ۔ہماری کاوشیں یہ ہیں وطن عزیز کے خلاف سازشیں نا کام ہوں بد امنی ختم ہو سکے اور ملک میں امن قائم ہو ۔

مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ73ء کے آئین پر امد درآمد اس وقت کی اہم ضرورت ہے ،سی پیک پروگرام تو خراب کر نے کی سازشیں ہورہی ہیں لیکن ایسی ہر سازش کا جے یو آئی اور عوام ڈٹ کر مقابلہ کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کو ترقی کی راہ پر لے جانے کے لیئے آئین پر عمل درآمد کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ ملک نازک موڑ پر کھڑا ان حا لات اتفاق واتحاد سے ہی اس نازک موڑ سے ملک کو نکالا جا سکتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ دینی مدارس کے کردار کے راستے میں کسی دبائو پر رکاوٹ قبول نہیں کی جا ئے گی جے یو آئی نے تمام مکاتب فکر کے متفقہ نکات کو حکومت کے سامنے رکھ دیا اس پر عمل در آمد حکومت کی ذمہ داری ہے دین کے لیئے کا م کر نے والوں کے راستے میں رکاوٹیں ڈالنے کی اب روش ختم جا نی چاہیے ۔