تاثردرست نہیں کہ فوج کے تمام سربراہوں کے ساتھ مخالفت رہی، محمد نوازشریف

قانون کی حکمرانی پریقین رکھتاہوں،کبھی بھی اداروں کے ساتھ ٹکراؤ کی پالیسی نہیں اپنائی،سپریم کورٹ نے پہلے پاناما کی درخواست مستر دکی اور پھر منظور کرلی،ووٹ کے تقدس کو بحال کراؤں گا۔ سابق وزیراعظم کا برطانوی نشریاتی ادارے کوانٹرویو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 17 اگست 2017 19:30

تاثردرست نہیں کہ فوج کے تمام سربراہوں کے ساتھ مخالفت رہی، محمد نوازشریف
لاہور(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔17 اگست 2017ء ) : مسلم لیگ (ن)کے قائد اور سابق وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہاہے کہ قانون کی حکمرانی پریقین رکھتاہوں،یہ تاثردرست نہیں کہ فوج کے تمام سربراہوں کے ساتھ مخالفت رہی،کبھی بھی اداروں کے ساتھ ٹکراؤ کی پالیسی نہیں اپنائی،کچھ فوجی سربراہان کے ساتھ میری اچھی بنی،سپریم کورٹ نے پہلے پاناما کی درخواست مستر دکی اور پھر منظور کرلی،ووٹ کے تقدس کو بحال کراؤں گا۔

انہوں نے برطانوی نشریاتی ادارے کوانٹرویودیتے ہوئے کہاکہ ہماری حکومت 2013میں قائم ہوئی تھی۔ اور بڑا واضح مینڈیٹ تھا۔ پی ٹی آئی نے پہلے دھاندلی کی رٹ لگانی شروع کردی اور پھر احتجاج شروع کردیا۔ کراچی سمیت ملک بھر کا امن ہم نے بحال کیا ہے۔ سی پیک بہت بہتر انداز میں چل رہاتھا، دھرنے کےدوران شدیدمتاثر ہوا۔

(جاری ہے)

سی پیک زوروں سے چل رہا تھا لیکن اس پر کام دھرنوں سے متاثرہوا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں شرح نمو میں اضافہ ہورہاہے۔ ملک میں انفرا اسٹرکچر بن رہا ہے۔ پاکستان کی معاشی بدحالی کا کون ذمے دار ہوگا؟ پی ٹی آئی کی وجہ سےپاکستان میں جمہوریت کو نقصان پہنچا۔  مجھے بتائیں کہ دھرنا تھا کس لیے؟ اور اس کی کیا ضرورت تھی؟دھرنے کے کرداروں کے بارے میں بعد میں بتاؤں گا۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے پہلے پاناما کی درخواست مستر دکی اور پھر منظور کرلی۔

انہوں نے کہاکہ جےآئی ٹی میں شامل تمام لوگ ہمارے بدترین مخالف تھے۔ پھر بھی میں بطور وزیراعظم جے آئی ٹی میں پیش ہوا۔ پورا خاندان جے آئی ٹی کےسامنے پیش ہوا، کس بات کا احتساب ہورہاہے؟ شہباز شریف، مریم ، حسن اور حسین نواز بھی جےآئی ٹی میں پیش ہوئے۔ 1972 سے احتساب کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ بتایا جائےکیا میں نے سرکاری پیسوں میں خورد برد کی؟ کوئی سرکاری پیسے میں خورد برد کی ہوتی توآج آپ کےسامنےشرمساربیٹھا ہوتا۔انہوں نے کہاکہ میں تو 70 سال سے اس ملک میں یہی کچھ ہوتا دیکھ رہا ہوں۔