مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت عروج پر ہے ،برہان وانی کی شہادت کے بعدتحریک آزادی میں تیزی آگئی

ہے،بیرسٹر سلطان محمود کشمیری طویل عرصہ سے قربانیاں دے رہے ہیں،بیرون ممالک آباد کشمیریوں مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اٹھائیں ،میں محدود وسائل کے ہوتے اپنی ذمہ داریاں انٹرنیشنل فورمز پر دستک دیکر پوری کررہا ہوں، صدر پی ٹی آئی آزاد کشمیر

جمعرات 17 اگست 2017 20:50

سلائو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اگست2017ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت عروج پر ہے اور برہان وانی کی شہادت کے بعدتحریک آزادی میں تیزی آگئی ہے اور کشمیری ایک طویل عرصہ سے قربانیاں دے رہے ہیں۔اس موقع پر بیرون ممالک میں آباد کشمیریوں کی یہ دوہری ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اٹھائیں جبکہ میں بھی محدود وسائل کے ہوتے ہوئے اپنی ذمہ داریاں انٹرنیشنل فورمز پر دستک دیکر پوری کررہا ہوں۔

میں نے پاکستان کا جشن آزادی برمنگھم میں برطانیہ کے شیڈو وزیرخارجہ مرزا خالد محمود اور دیگر رہنمائوں کے ہمراہ منایا جبکہ بھارت کا یوم آزادی پیرس میں سینکڑوںکشمیریوں کے مظاہرے کی قیادت کرکے یوم سیاہ کے طور پر منایا۔

(جاری ہے)

اسی طرح آج یہاں برطانیہ میں تمام کشمیریوں کو اکھٹا کرکے یہ احساس دلا رہا ہوں کہ وہ ملکر مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کو دنیا کے سامنے اٹھائیںاور یہ ثابت کریں کہ تمام کشمیری متحد ہیں۔

میں اس سلسلے میں کل امریکہ جا رہا ہوں اور وہاں پر اقوام متحدہ اور دیگر فورمز پر مسئلہ کشمیر اٹھا ئونگا۔میں واشنگٹن میں اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں ملاقاتوں میں مودی اور ٹرمپ کی طرف سے سید صلاح الدین کو دہشگرد گرد قرار دئیے جانے کے مسئلے کوبھی اٹھائونگا۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہاں سلائو میں پی ٹی آئی کشمیر کے زیر اہتمام کشمیریوں اور ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پرانکے ہمراہ سابق مشیرو یورپ و امریکہ کے کوارڈینیٹر چوہدری شعبان،سابق مشیر و پی ٹی آئی کشمیر کے سیکریٹری مالیات چوہدری اخلاق،چوہدری دلپذیر، چوہدری اللہ دتہ اور دیگر بھی موجود تھے۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ میں دو ماہ قبل بھی امریکہ گیا تھا لیکن اب میری زیادہ ذمہ داری بنتی ہے کیونکہ ٹرمپ مودی نے مقبوضہ کشمیر میں چلنے والی تحریک کو دہشتگردی قرار دیا ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام گولیوں کا جواب نعروں یا صرف پتھروں سے دیتے ہیں۔

جبکہ مقبوضہ کشمیر میں اس وقت ریاستی و جمہوری تحریک چل رہی ہے۔اب مودی نے بھی کہہ دیا ہے کہ مسئلہ کشمیر بیٹھ کر حل کریں گے۔ جبکہ اس سے پہلے بھی بھارتی میڈیا کہہ چکا ہے کہ نواز شریف اقتدار میں نہ رہا تو کشمیر بھارت کے ہاتھ سے نکل جائے گا۔اس موقع پر عالمی برادری کو یہ بات ذہن نشین کرنی چاہیے کہ مسئلہ کشمیر کے اصل اور اہم فریق کشمیری عوام ہیں جب تک وہ مذاکرات میں شامل نہیں ہونگے مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل نہیں نکل سکتا۔