صوبائی وزیر داخلہ سندھ سہیل انور خان سیال کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس

کئی دنوں سے متواتر ہونے والی بینک ڈکیتیوں پر ان کو سخت تشویش ہے ، سہیل انور خان مرکزی بینک کی جانب سے تمام کمرشل اور پرایئوٹ بینکوں کا سیکورٹی آڈٹ باقاعدگی سے کیا جاتا ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ تمام بینکوں میں سیکورٹی کا مناسب انتظام کیا گیا ہے، نمائندہ سٹیٹ بینک کی اجلاس میں بریفنگ

جمعرات 17 اگست 2017 19:25

صوبائی وزیر داخلہ سندھ سہیل انور خان سیال کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اگست2017ء) صوبائی وزیر داخلہ سندھ سہیل انور خان سیال کی زیر صدارت بینک ڈکیتیوں کی وارداتوں کے روک تھام کے حوالے سے پالیسی مرتب کرنے کے لئے اعلی سطحی اجلاس منعقد کیا گیا جس میں ہوم سیکرٹری اور ایڈیشنل آئی جی کراچی سمیت ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی اور شہر کے تمام ڈی آئی جیز ،بینک نمائندگان، سی پی ایل سی اور آل پاکستان سیکورٹی ایجنسیز ایسوسی ایشن کے نمائندگان نے شرکت کی،اجلاس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ گزشتہ کئی دنوں سے متواتر ہونے والی بینک ڈکیتیوں پر ان کو سخت تشویش ہے اور اس ہی حوالے سے تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز اور پولیس افسران کا اجلاس بلایا گیا ہے تاکہ صورتحال پر قابو پایا جاسکے،وزیر داخلہ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے اسٹیٹ بینک نمائندے کا کہنا تھا کہ مرکزی بینک کی جانب سے تمام کمرشل اور پرایئوٹ بینکوں کا سیکورٹی آڈٹ باقاعدگی سے کیا جاتا ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ تمام بینکوں میں سیکورٹی کا مناسب انتظام کیا گیا ہے،وزیر داخلہ سندھ نے اس موقع پر کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے پولیس اور سیکورٹی اداروں کو واضع ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ سرکاری اور نجی بینکوں کے تحفظ میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے اور اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کئے گئے حفاظتی اقدامات کا تمام بینک اہتمام کریں بصورت دیگر ڈکیتی ہونے کی صورت میں بینک منیجر اور سیکورٹی کمپنی کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج کیاجائے گا ،وزیر داخلہ نے بینکوں پر تعینات محافظوں کی ٹریننگ کے حوالے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ تو اپنے پولیس افسران کو بینکوں کو محفوظ بنانے کے لئے سخت ہدایات جاری کررہی ہے مگر بینک مالکان اور سیکورٹی کمپنیوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے مرتب کئے گئے حکم نامے کی تعمیل کی جائے،سہیل انور خان سیال نے بطور خاص ہدایت کی کہ بینکوں کو محافظ فراہم کرنے والی سیکورٹی کمپنیاں اس بات کو یقینی بنایں کہ سیکورٹی گارڈوں کی باقاعدہ تربیت اور ریفریشر کورسز کا اہتمام کیا جائے اور جو بینک مرکزی بینک کی سیکورٹی ہدایات ہر عمل نہ کریں ان کی نشاندہی کریں ،وزیر داخلہ سندھ نے حکومت سندھ کی جانب سے بینک نمائندوں کو مکمل تعاون کی یقین دھانی کرواتے ہوئے کہا کہ بینک مالکان اور سیکورٹی کمپنیوں کے ساتھ پالیسی سازی اور مربوط حکمت عملی طے کرنے کے لئے ڈی آئی جی سی آئی ڈی کوذمہ داری دی گئی اور بینک نمائندوں ، سندھ پولیس، سیکورٹی کمپنیوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جارہی ہے جو کہ ایک مہینے کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی پابند ہوگی

متعلقہ عنوان :