ایکسپورٹ سیکٹر کو دیئے گئے آن لائن ریفنڈز کی منتقلی میں تاخیر کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں،ایف بی آر

جمعرات 17 اگست 2017 19:04

ایکسپورٹ سیکٹر کو دیئے گئے آن لائن ریفنڈز کی منتقلی میں تاخیر کی خبروں ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اگست2017ء) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کہا ہے کہ ایکسپورٹ سیکٹر کو دیئے گئے آن لائن ریفنڈز کی منتقلی میں تاخیر کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ جمعرات کو ایک بیان میںایف بی آر نے بعض اخبارات میں چھپنے والی خبروں کو غیر مصدقہ اور بے بنیاد قرار دیا ہے جن کے مطابق ایکسپورٹ سیکٹر کو حال ہی میں آن لائن ادا کئے گئے 23 ارب روپے کے سیلز ٹیکس ریفنڈز کی آن لائن منتقلی میں تاخیر ہوئی ہے ۔

بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ وزیر خزانہ کی جانب سے ان کی بجٹ تقریر میں کیے گئے وعدے کے مطابق برآمد کنندگان کو جولائی اور اگست 2017 میں 23.858 ارب روپے کے ریفنڈز الیکٹرانک طور پر منتقل کیے جانے تھے ۔اس سلسلے میں سٹیٹ بنک آف پاکستان سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ بالترتیب7 جولائی اور8 اگست کو ان ریفنڈز کی ادائیگی کے لیے منعقدہ تقریبات والے دن ہی تمام ریفنڈز کو ان کے دعویداروں کو منتقل کر دے، دونوں تقریبات کے اگلے دن سٹیٹ بنک آف پاکستان نے تصدیق کی کہ سوائے 260 ملین روپے مالیت ریفنڈ کے دیگر تمام ریفنڈز متعلقہ کھاتوں میں منتقل کیے جا چکے تھے اور اس مبینہ ریفنڈ کی ادائیگی مختلف وجوہات بشمول اکاؤنٹ کی بندش، غیر فعال اکاؤنٹ، دعویدار کی جانب سے غلط اکاؤنٹ نمبر دیا جانا وغیرہ کی وجہ سے ممکن نہیں ہو سکی تھی۔

(جاری ہے)

ایف بی آر نے واضح کیا ہے برآمد کنندگان اور دیگر دعویدار جنہیں ریفنڈز کی ادائیگیاں کی گئی ہیں، میں سے کسی نے تا حال ایف بی آر سے اپنے ریفنڈ زکی عدم ادائیگی یا منتقلی کے حوالے سے کوئی شکایت نہیں کی ہے اور اس سلسلے میں چھپنے والی تمام خبریں بے بنیاد اور قیاس آرائی پر مبنی ہیں۔