میاں صاحب سے کوئی ملاقات ہوئی نہ ہو سکتی ہے، آصف زرداری

عمران خان فی الحال فل ٹاس پر کھیل رہے ہیں، جب نو بال پر آئیں گے تو دیکھیں گے، سیاست میں کوئی بات آخری نہیں ہوتی، میاں صاحب اور ان کے خاندان کا سیاسی مستقبل نظر نہیں آ رہا، ہم نے پہلے بھی میاں صاحب کا نہیں جمہوریت کا ساتھ دیا تھا، میرے دور حکومت میں کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا، پاکستان کیلئے جمہوریت کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، ملک میں صرف دائیں بازو کی سیاست رہی تو برا ہو گا، شریف خاندان کا کسی صورت ساتھ نہیں دیں گے، احتساب سب کا ہونا چاہیے پاکستان پیپلز پارٹی کے صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی مشترکہ پریس کانفرنس

جمعرات 17 اگست 2017 18:42

میاں صاحب سے کوئی ملاقات ہوئی نہ ہو سکتی ہے، آصف زرداری
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 اگست2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ میاں صاحب سے کوئی ملاقائی ہوئی نہ ہو سکتی ہے، عمران خان فی الحال فل ٹاس پر کھیل رہے ہیں، جب وہ نو بال پر آئیں گے تو دیکھیں گے، سیاست میں کوئی بات آخری نہیں ہوتی، میاں صاحب اور ان کے خاندان کا سیاسی مستقبل نظر نہیں آ رہا، ہم نے پہلے بھی میاں صاحب کا نہیں جمہوریت کا ساتھ دیا تھا، میرے دور حکومت میں کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا، پاکستان کیلئے جمہوریت کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ملک میں صرف دائیں بازو کی سیاست رہی تو برا ہو گا، شریف خاندان کا کسی صورت ساتھ نہیں دیں گے، متفق ہیں کہ احتساب سب کا ہونا چاہیے۔

جمعرات کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ جب سے لاہور آیا ہوں گہما گہمی بڑھ گئی ہے، لوگوں کو غلط فہمی ہے کہ ہم نے پہلے نواز شریف کا ساتھ دیا تھا، ہم نے میاں صاحب کا نہیں پارلیمنٹ کا ساتھ دیااور جمہوریت بچائی تھی، اب جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ہے، جمہوریت کو ترقی کرتے دیکھنا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سیاست میں کوئی بات آخری نہیں ہوتی، کوئی پولیٹیکل فورس ختم نہیں ہو سکتی، کسی زمانے میں میاں صاحب کے ساتھ تعلقات تھے۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ عمران خان صاحب فی الحال فل ٹاس کھیل رہے ہیں، جب نو بال پر آئیں گے تو دیکھیں گے، ابھی تو ریفرنس دائر ہوئے، اس کا جائزہ نہیں لیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے میاں صاحب سے کوئی ذاتف فائدہ نہیں لیا، میری جمہوریت کے ساتھ دوستی ہے، جب امریکہ میں تھا تو ان کے ساتھ تعلقات ضرور تھے، تعلقات وہ ہوتے ہیں جن میں رابطے برقرار رہیں، میاں صاحب کے ساتھ کبھی پائے نہیں کھائے، میرے دور حکومت میں کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ میاں صاحب کے خاندان کو سیاست میں نہیں دیکھا رہا، حلقہ این اے 120شروعات ہے، ہمارے میں بیٹھنے سے فرق پڑے گا، میاں صاحب سے کوئی ملاقات ہوئی اور نہ ہی ہو سکتی ہے، فی الحال پیپلز پارٹی اپنی طرز سیاست پرچلے گی، آئندہ مدت آئی تو دیکھیں گے، حکومت اور اپوزیشن میاں صاحب کی ہے، یہ ایک نیا مذاق ہے۔اس موقع پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت کا ساتھ نہیں دیں گے، شریف خاندان کو پی پی سے کسی ریلیف کی توقع ہے تو یہ ممکن نہیں، پیپلز پارٹی نظریاتی سیاست کر رہی ہے، خیبرپختونخوا اور پنجاب میں سیاسی سرگرمیاں کر رہا ہوں، ملک میں صرف دائیں بازو کی سیاست رہی تو برا ہو گا، اس بات پر متفق ہیں کہ احتساب سب کا ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیشہ جمہوریت کے ساتھ تھے اور رہیں گے، ایسا لگتا ہے کہ احتساب کا قانون صرف پیپلز پارٹی کیلئے ہے۔