نوازشریف اور ان کے خاندان کو آئندہ سیاست میں نہیں دیکھ رہا۔پہلے بھی نوازشریف نہیں جمہوریت کا ساتھ دیا تھا-جمہوریت کو اس مرتبہ کوئی خطرہ نہیں‘عمران خان ابھی فل ٹاس پر کھیل رہے ہیں جب نو بال پر آئیں گے تو دیکھیں گے-آصف علی زرداری کا بلاول کے ساتھ لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 17 اگست 2017 17:14

نوازشریف اور ان کے خاندان کو آئندہ سیاست میں نہیں دیکھ رہا۔پہلے بھی ..
 لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 اگست۔2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ نوازشریف اور ان کے خاندان کو آئندہ سیاست میں نہیں دیکھ رہا۔ لوگوں کو غلط فہمی ہے کہ ہم نے آخری بار نواز شریف کا ساتھ دے کر حکومت کا ساتھ دیا تھا‘ ہم نے حکومت کا ساتھ کبھی نہیں دیا، ہم نے پارلیمنٹ کا ساتھ دیا تھا اور جمہوریت بچائی تھی اور اب جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ہے، اس سے پہلے ہمارے وزیراعظم کو نا اہل کیا گیا اور ہم نے دوسرا وزیراعظم بنالیا، جلاوطنی کے دور میں ہمارے تعلقات تھے اور اس کی تردید نہیں کرتا لیکن اگر بھائی سے 4 سال تعلقات نہ ہوں، اس کے بعد فون کریں تو وہ بھی فون نہیں اٹھائے گا، نواز شریف نے اب اپنے الفاظ واپس لے لیے ہیں تاہم اب وقت گزر چکا ہے۔

(جاری ہے)

لاہور میں بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران آصف زرداری نے کہا کہ جمہوریت کے علاوہ پاکستان کے پاس کوئی راستہ نہیں لیکن نواز شریف اور ان کے خاندان کو آئندہ سیاست میں نہیں دیکھ رہا، نواز شریف سے کبھی کوئی فائدہ لیا ہے اور نہ لوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاست میں کوئی آخری بات نہیں ہوتی لیکن ابھی کسی بھی پارٹی کے ساتھ مفاہمت کی بات قبل ازوقت ہے، عمران خان ابھی فل ٹاس پر کھیل رہے ہیں جب نو بال پر آئیں گے تو دیکھیں گے جب کہ میری ان سے ملاقات ہوئی نہ ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ پارلیمنٹ کا ساتھ دیا، جمہوریت بچائی، کبھی حکومت کا نہیں ہمیشہ جمہوریت کا ساتھ دیا، پچھلی بار میاں صاحب کا ساتھ نہیں دیا تھا، جمہوریت بچائی تھی اور اس وقت جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں۔آصف زرداری نے کہا کہ سیاست میں کوئی آخری بات نہیں ہوتی، ابھی تو ریفرنس دائر ہوئے ہیں، ان کا جائزہ نہیں لیا، جمہوریت کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں، جب امریکہ میں تھا تو میاں صاحب کے ساتھ تعلقات تھے لیکن تعلقات وہ ہوتے ہیں جن میں رابطے برقرار رہیں، نواز شریف سے کوئی فائدہ لیا، نہ ہی لوں گا، میری جمہوریت کے ساتھ دوستی تھی، میاں صاحب کے ساتھ کبھی پائے نہیں کھائے۔

سابق صدر نے مزید کہا کہ میرے دور حکومت میں کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا، عمران خان فی الحال فل ٹاس پر کھیل رہے ہیں، ہم پارلیمنٹ اور جمہوریت کے ساتھ ہیں، جمہوریت آہستہ آہستہ مضبوط ہوتی ہے، جمہوریت کو آگے بڑھتا دیکھنا چاہتے ہیں، جمہوریت کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں، کسی سیاسی جماعت کیساتھ مل کر چلنے کا نہیں سوچ رہے، بی بی شہید نے 22 سال کی عمر میں سیاست شروع کی تھی جبکہ آج کل غیرسیاسی لوگ سیاست میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ، جمہوریت کےساتھ ہیں، جمہوریت کوپروان چڑھتادیکھناچاہتے ہیں،جمہوریت کے علاوہ پاکستان کا کوئی مستقبل نہیں۔انہوں نے کہا کہ کافی دن ہوئے میڈیاسے ملاقات نہیں ہوئی،جب سے لاہور آیا ہوں گہما گہمی بڑھ گئی ہے،کچھ لوگوں کو غلط فہمی تھی کہ ہم نے پچھلی بار میاں صاحب کا ساتھ د یاتھا۔انہوں نے کہا کہ میاں صاحب سے کبھی کوئی ذاتی فائدہ نہیں لیااور نہ کبھی لینے کاارادہ ہے،ابھی ریفرنسز آئے ہیں، ریفرنس جائزہ نہیں لیا، قانونی ماہرین کی رائے سے میڈیا کو آگاہ کریں گے۔

آصف زرداری نے مزید کہا کہ پچھلی دفعہ جب الیکشن ہوئے تھے تومیں صدرتھااورکسی نے انتخابات کاخیال نہیں کیا، اب پیپلزپارٹی کی قیادت لاہور میں ہے تو فرق پڑے گا۔ان کا مزید کہنا ہے کہ میاں صاحب اور ان کے خاندان کو مستقبل میں سیاست میں نہیں دیکھ رہا، بلاول کی والدہ نے 22سال کی عمرمیں سیاست شروع کی تھی، خان صاحب غیرسیاسی آدمی ہیں انہیں کیا سمجھاﺅں۔

آصف زرداری نے مزید کہا کہ ہر فیصلہ پارٹی مشاورت سے کرتے ہیں، ہماری سوچ نہیں کہ کسی سیاسی جماعت کےساتھ مل کرچلیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ابھی ہمیں بھٹوازم اوراپنی سوچ کے تحت سیاست کرنی ہے، حکومت اوراپوزیشن میاں صاحب کی ہے، یہ ایک نیا مذاق ہے،20ہزارسیکورٹی اہلکارنوازشریف کی سیکورٹی پرتعینات تھے۔اس موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ شریف خاندان اگر پیپلز پارٹی کی طرف سے ریلیف چاہتا ہے تو وہ نہیں مل سکتا، ہم جمہوریت کے ساتھ ہیں، نواز شریف اور ان کے خاندان کا ساتھ نہیں دیں گے، قوم جانتی ہے نواز شریف معصوم ن ہیں مجرم ہے، عدالت نے انہیں نااہل کر کے نکالا ہے، پیپلز پارٹی کی مہم اور ذوالفقار علی بھٹو کے نظریہ کیلئے ملک کے کونے کونے میں پہنچوں گا۔

ہم آج بھی اور کل بھی جمہوریت کے ساتھ ہیں ۔