آرٹیکل 62،63 کوترمیم کیلئے پارلیمنٹ میں لایا گیا توجائزہ لیا جائے گا، پیپلزپارٹی کااعلان

آج بھی پارلیمنٹ اور جمہوریت کے ساتھ ہیں،خان صاحب غیرسیاسی آدمی ہیں،وہ ابھی فل ٹاس پرکھیل رہے ہیں،نوبال پرآئیں گے تودیکھیں گے، آئندہ نوازشریف اور خاندان کوسیاست میں نہیں دیکھ رہا،اب ایگریمنٹ نہیں الیکشن میں امیدوارکھڑے کرنے کاٹائم ہے۔ بلاول بھٹواور آصف زرداری کی مشترکہ پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 17 اگست 2017 16:49

آرٹیکل 62،63 کوترمیم کیلئے پارلیمنٹ میں لایا گیا توجائزہ لیا جائے گا، ..
لاہور(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔17 اگست 2017ء ) : پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت نے واضح کیا ہے کہ آرٹیکل 62،63 کوترمیم کیلئے پارلیمنٹ میں لایاگیاتوجائزہ لیاجائے گا،آج بھی پارلیمنٹ اور جمہوریت کے ساتھ ہیں،خان صاحب غیرسیاسی آدمی ہیں،وہ ابھی فل ٹاس پرکھیل رہے ہیں،نوبال پرآئیں گے تودیکھیں گے، آئندہ نوازشریف اور خاندان کوسیاست میں نہیں دیکھ رہا،اب ایگریمنٹ نہیں الیکشن میں امیدوارکھڑے کرنے کاٹائم ہے۔

آج بلاول ہاؤس لاہورمیں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری ،شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف زرداری مشترکہ پریس کانفرنس کررہے تھے۔ آصف زرداری نے کہاکہ لاہورمیں آیاتوگہماگہمی بڑھ گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے پچھلی بارمیاں صاحب کانہیں حکومت کاساتھ دیاتھا جمہوریت کوبچایاتھا۔

(جاری ہے)

کچھ لوگوں غلط فہمی تھی کہ ہم نے میاں نوازشریف کا ساتھ دیا۔

ہم آج بھی پارلیمنٹ اور جمہوریت کے ساتھ ہیں۔تاہم اب جمہوریت کوکوئی خطرہ نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہپیپلزپارٹی نظریاتی سیاست کررہی ہے۔سیاست میں کوئی بات حرف آخرنہیں ہوتی۔ہمارے دورمیں کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا۔نہ ہی کوئی پولیٹیکل فورس ختم ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہاکہجب میں امریکہ میں تھااور یہ بھی جلاوطن تھے توبات چیت ہوتی تھی تعلقات ملنے سے ہوتے ہیں،رابطے برقرارہیں۔

تعلقات میں انسان اپنے بھائی کوچارسال بعد فون کریں تووہ بھی فون نہیں اٹھائے گا۔نوازشریف کاطرزحکمرانی سیاسی نہیں تھا۔انہوں نے کہاکہ ابھی ریفرنسزآئے ہیں اس کے اندرکیاہے یہ پتا۔ابھی اس کاجائزہ نہیں لیا۔انہوں نے کہاکہ این اے 120میں اب میں یہاں بیٹھاہوں توفرق ضرور پڑے گا۔تاہم میں آئندہ میاں صاحب اور خاندان کوسیاست میں نہیں دیکھ رہا۔

ٓصف زرداری نے کہاکہ بلاول کی والدہ نے22سال کی عمرمیں سیاست شروع کی تھی ۔لیکن آج کل غیرسیاسی لوگ سیاست میں ہیں۔خان صاحب غیرسیاسی آدمی ہیں ان کوکیاسمجھاؤں؟عمران خان ابھی فل ٹاس پرکھیل رہے ہیں۔نوبال پرآئیں گے تودیکھیں گے۔عمران خان اور نوازشریف ایک سکے کے دورخ ہیں۔یہ میری اور چیئرمین بلاول کی ایک ہی بات ہے۔انہوں نے کہاکہجی ٹی روڈپرسکیورٹی کی گاڑی کے نیچے بچے کی شہادت پرافسوس ہے۔

جس گاڑی کے نیچے بچہ آیاوہ بی ایم ڈبلیوگاڑی ہے۔ایف آئی آرمیں جومرضی درج کروادیں۔میاں صاحب کے قافلے میں 20ہزارپولیس اہلکارتعینات تھے۔انہوں نے کہاکہ میاں صاحب آپ سے کوئی ذاتی بدلہ نہیں لوں گا۔انہوں نے کہاکہ اب ایگریمنٹ کرنے کاوقت نہیں بلکہ الیکشن میں امیدوارکھڑے کرنے کاٹائم آگیاہے۔ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ اب بلاول جوان ہوگئے ہیں اپنے فیصلے خودکرسکتے ہیں۔

اس موقعہ چیئرمین پیپلزپارٹیبلاول بھٹونے کہاکہ شریف خاندان اگرپیپلزپارٹی سے ریلف چاہتاہے تووہ نہیں مل سکتا۔جمہوریت کے ساتھ ہیں حکومت کاساتھ نہیں دینگے۔خیبرپختونخواہ اور پنجاب میں سیاسی سرگرمیاں کررہاہوں۔انہوں نے کہاکہ ملک میں دائیں بازوکی حکومت رہی توبراہوگا۔انہوں نے کہاکہ انہوں نے کہاکہ ہم نے ہمیشہ کہتے آرہے ہیں کہ سب کااحتساب ہورہاہے۔ہم نے 62،63کوختم کرنے کی بات کی تومیاں صاحب نے ساتھ نہیں دیا۔انہوں نے کہاکہ آرٹیکل 62،63 کوپارلیمنٹ میں لایاجائے گاتوجائزہ لیاجائے گا۔