رحمان ملک نے آئینی ترامیم اور جمہوری اداروں کے استحکام کے معاملے پر حکومت ، پیپلز پارٹی مذاکرات اور زرداری ، نواز ملاقات کو یکسر خارج از امکان قرار دیدیا گیا ،

نواز شریف سوچ سمجھ کر آئیں ان کے سر پر پڑی تو انہیں آئین یاد آ گیا ْپیپلز پارٹی کے رہنما و سابق وزیر داخلہ رحمان ملک کی پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو

جمعرات 17 اگست 2017 15:49

رحمان ملک نے آئینی ترامیم اور جمہوری اداروں کے استحکام کے معاملے پر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 اگست2017ء) آئینی ترامیم اور جمہوری اداروں کے استحکام کے معاملے پر حکومت اپوزیشن کی دونوں بڑی جماعتوں پاکستان مسلم لیگ(ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی میں مذاکرات اور سابق صدر و وزیراعظم آصف علی زرداری و محمد نواز شریف کے درمیان ملاقات کو یکسر خارج از امکان قرار دے دیا گیا، نواز شریف کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ سوچ سمجھ کر آئیں ان کے سر پر پڑی تو انہیں آئین یاد آ گیا۔

اس امر کا اظہار جمعرات کو پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما و سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا کے استفسار پر کیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نے واضح کیا کہ لاہور میں سابق صدر مملکت آصف علی زرداری کی سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے امکان کو مکمل طور پر رد کرتا ہوں آصف زرداری کی لاہور آمد نواز شریف کو وزارت عظمیٰ سے نکالے جانے سے پہلے طے تھی، وہ لاہور پہنچے تو نواز شریف وزیراعظم ہی نہیں رہے، ان سے ملاقات کی اطلاعات غلط ہیں، جب ہم چاہتے تھے کہ آئینی دفعات 62,63 میں ترامیم ہو جائیں یہ نہ مانے اب سر پر پڑی تو ہم یاد آ گئے، نواز شریف نے سٹریٹ پالیٹکس کر رہے ہیں، یہ پارلیمنٹ کے معاملات ہیں، پارلیمنٹ میں کیا ہوتا ہے اس وقت دیکھیں گے۔

(جاری ہے)

پاکستان پیپلز پارٹی کسی کو قیادت نہی کرنے دے گی، عمران خان کو بھی مشورہ ہے کہ سیاست میں من مانیت اور خانیت نہیں چلتی سیاست میں خان ازم نہیں چلتا، اپوزیشن کو متحد کرنے کیلئے ہر جماعت کی اپنی حیثیت ہے، جب تک وہ یہ سمجھتا رہے گا کہ وہ اپوزیشن کو لیڈ کرے گا، پاکستان پیپلز پارٹی کو ایسا قابل قبول نہیں ہے۔