امریکہ کی جانب سے حزب المجاہدین کو دہشت گرد تنظیم قرار دینا مایوس کن ہے، ترجمان دفتر خارجہ

جمعرات 17 اگست 2017 15:49

امریکہ کی جانب سے حزب المجاہدین کو دہشت گرد تنظیم قرار دینا مایوس کن ..
اسلام آ باد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 اگست2017ء) ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہاہے کہ امریکہ کی جانب سے حزب المجاہدین کو دہشت گرد تنظیم قرار دینا مایوس کن ہے، آزادی کی تحریک کے لئے کام کرنے والی تنظیموں کو دہشت گرد قرار دینا درست نہیں ہے،کشمیریوں کی حق خود ارادیت کے لئے جائز جدوجہد گزشتہ سی70 برس سے جاری ہے،بھارت نہتے کشمیریوں پربدترین مظالم کے ذریعے تحریک آ زادی کا کچل نہیں سکتے،پاکستان مقبوضہ کشمیر میں معصوم اور نہتے کشمیریوں کے قتل عام کی شدید مزمت کرتے ہیں،بھارتی وزیراعظم کا کشمیر کے حوالے سے بیان پاکستان کے موقف کی تائید ہے کہ کشمیر کا حل کشمیریوں پر تشدد اور مظالم سے نہیں ہوگا بلکہ یہ پرامن طور پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت شفاف استصواب رائے سے ممکن ہے،وزیر خارجہ خواجہ آصف جلد امریکہ کا دورہ کریں گے ،بھارت پاکستان میں دہشت گردی اور تخریب کاری میں ملوث ہے،کل بھوشن یادیں نے اپنے اعترافی بیان میں بھارت کے بلوچستان لبریشن آرمی سے روابط کا اعتراف کیا ہے،بھارت کھل کر سی پیک کی مخالفت کر رہا ہے،پاک فوج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی دہشت گردی خلاف جنگ میں قربانیوں پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ابتدائی بیان میں کہاکہ ہم کوئٹہ دھماکے کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ پاک فوج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی دہشت گردی خلاف جنگ میں قربانیوں پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔پاکستان کا سترہویں یوم آزادی خوش و جذبہ سے منایا گیا۔چین کے نائب وزیر اعظم کی پاکستان آمد،ترک اور سعودی فضائی ہوا بازوں کی یوم آزادی کی تقریبات میں شرکت اہمیت کی حامل تھی۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت میں نہتے کشمیریوں پر بدترین بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔گزشتہ 5 دنوں میں بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں چھ معصوم کشمیریوں کو شہید کیا ۔50 سے زائد کشمیری نوجوانوں کو زخمی کیا گیا۔حریت قیادت کو پابند سلاسل رکھا گیا ہے اور ان کی جانوں کو شدید خطرہ ہے ۔ مقبو ضہ کشمیر میں پاکستان کا جشن آ زادی کے دوران پاکستان کا جھنڈا لہرانے پر تشدد کیا گیا۔

پاکستان مقبوضہ کشمیر میں معصوم اور نہتے کشمیریوں کے قتل عام کی شدید مزمت کرتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیکر ٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کو زمہ داری سنبھالنے پر انہیں افغان حکومت کی جانب سے دورے کی دعوت ملی تھی۔ دورے کے دوران بارڈر میجمنٹ ،سیاسی،عوام رابطوں،افغان مہاجرین کی واپسی، تجارت اور دیگر پاک افغان امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

افغانستان اور پاکستان نے مل کر دہشت گردی کے چیلنج سے نمٹنے پر اتفاق کیا۔قبل ازیں بھی دونوں حکومتوں میں اعلی سطح پر رابطے ہوتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ کے بیان اور اقلیتوں کو مذہبی آزادی حاصل نہ ہونے کی رپورٹ میں بھارت کا بھرپور ذکر ہے۔امریکہ نے انسدادہشت گردی کی کوششوں میں ہمیشہ پاکستان کی قربانیوں کو سراہا ہے۔

امریکہ نے بارہا کہا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو سراہتا ہے۔امریکہ کے ساتھ چھ مختلف ورکنگ گروپ موجود ہیں جو مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لئے کام کر رہے ہیں۔ابھی تک اقلیتوں کے حوالے سے امریکی رپورٹ ایک میڈیا رپورٹ ہی ہے۔یہ رپورٹ مختلف ممالک میں مذہبی آزادی کی عکاسی کر رہی ہے۔ وزیر خارجہ خواجہ آصف جلد امریکہ کا دورہ کریں گے ۔

امریکہ کی جانب سے حزب المجاہدین کو دہشت گرد تنظیم قرار دینا مایوس کن ہے۔ آزادی کی تحریک کی سپورٹ کرنے والی تنظیموں کو دہشت گرد قرار دینا درست نہیں ہے ۔کشمیریوں کی حق خود ارادیت کے لئے جدوجہد گزشتہ سی70 برس سے جاری ہے اور جائز ہے۔ماضی میں بھارتی قابض افواج نے مقبوضہ کشمیر میں طاقت کے بیجا استعمال کیا اور اب بھی کر رہا ہے۔کشمیریوں کا قتل عام اور بچوں کی بینائی چھین لینا نا قابل فہم ہے ۔

بھارت کا انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر احتساب ہونا چاہیے۔ بھارت بدترین مظالم کے ذریعے کشمیریوں کی جائز تحریک آ زادی کو کچل نہیں سکتا۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں فخر ہے کہ ہم نے واہگہ میں بلند تر پرچم لہرایا۔حقیقت یہی ہے کہ ہم بھارت کے ہمسائے ہیں۔خطے کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ہمیں اپنے مسائل کو ختم کرنا ہو گا۔پاک بھارت تعلقات میں بنیادی مسئلہ کشمیر کا ہے جس کو بات چیت کے ذریعے حل کرنا ہو گا۔

پاکستان نے ہمیشہ کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا ایک ہی حل ہے ۔یہ حل کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت حق خودارادیت کی فراہمی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ بھارتی وزیراعظم کا کشمیر کے حوالے سے بیان پاکستان کے موقف کی تائید ہے کہ کشمیر کا حل کشمیریوں پر تشدد اور مظالم سے نہیں ہوگا بلکہ یہ پرامن طور پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت شفاف استصواب رائے سے ممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے کے حوالے سے ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا۔تاہم بھارت پاکستان میں دہشت گردی اور تخریب کاری میں ملوث ہے۔کل بھوشن یادیں نے اپنے اعترافی بیان میں بھارت کے بلوچستان لبریشن آرمی سے روابط کا اعتراف کیا ہے۔بھارت کھل کر سی پیک کی مخالفت کر رہا ہے۔بھارت کی پاکستان میں را کے زریعے تخریبی کاروائیوں،دہشت گردوں کی مالی امداد اور افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کو ہر فورم پر اٹھایا ہے۔

ہندو دہشتگرد تنظیموں بھارت میں مقیم اقلیتوں کیساتھ دہشتگردانہ کاروائیوں میں ملوث ہیں ۔بھارت پاکستان کے خلاف افغانستان کی سرزمین بھی استعمال کرتا ہے۔بھارت کی پاکستان میں دہشتگردانہ کاروائیوں کے حوالے سے اقوام متحدہ میں ڈوزئیر جمع کروا دیا ہے۔اتحادی سپورٹ فنڈ امریکی امداد نہیں بلکہ امریکہ کی جانب سے انسداد دہشت گردی کی جنگ کے اخراجات کی ادائیگیاں کرنا ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان ایران اور پی فائیو پلس ون ایٹمی معاہدے کے معاملے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر زور دیتا ہے۔نیپال میں مغوی لیفٹننٹ کرنل ر حبیب ظاہر کو بھارت کے جسے جانے کے شواہد ملے تھے۔بھارت کی جانب سے ان کی بازیابی کے حوالے سے مثبت جواب نہیں ملے۔ کیو سی جی افغانستان سمیت چار اراکین پر مشتمل ہے۔ان ممالک کا مقصد افغانستان میں قیام امن کے لئے رابطے کرنا ہے۔ کرنل ریٹائرڈ حبیب ظاہر کے معاملے پر بھارت کی جانب سے مثبت جواب موصول نہیں ہوا۔کرنل ریٹائرڈ حیبب ظاہر کے معاملے پر پاکستانی حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے ۔