ملک میں 345سیاسی جماعتوں میں سے صرف 50 انتخابات کے لئے اہل قرار

انتخابی نشانات رکھنے والی120سیاسی جماعتیں انٹرپارٹی الیکشن کرانے میں ناکام 13ء میں چھوٹی سیاسی جماعتوں نے اوسطا دس ہزارسے بھی کم ووٹ لئے قومی اسمبلی میں18بڑی سیاسی جماعتوں کی نمائندگی ہے،صرف11جماعتوں کے ممبران چاروں صوبوں میں موجود ہیں

جمعرات 17 اگست 2017 15:20

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اگست2017ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پاس ملک کی رجسٹرڈ345 سیاسی جماعتوں میں صرف50 جماعتیں ہی قواعدوضوابط پر پورا اترتی ہیںاورانتخابات کیلئے اہل ہیں جبکہ باقی295 جماعتیں تانگہ پارٹیاں ہیں جن کی سرے سے تنظیمیں ہی نہیں اورنہ ہی ان جماعتوں کے اندر انٹرپارٹی الیکشن ہوتے ہیں۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق ملک بھر میں اس وقت345 سیاسی جماعتیں رجسٹرڈہیں جن میں183 جماعتوں کو انتخابی نشانات الاٹ ہوئے ہیں تاہم قواعدوضوابط پرپورااترنے والی جماعتوں کی تعدادصرف50 ہے جوانتخابات لڑنے کی اہل ہیں جن جماعتوں کو انتخابی نشانات الاٹ ہوئے ہیں ان میں120کے قریب جماعتیں 2004ء سے لیکر11 اگست 2017ء تک پارٹی کے اندرانٹراپارٹی الیکشن کرانے میں ناکام رہی ہیںالیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق جوجماعتیں الیکشن کمیشن کے قواعدو ضوابط پرپورانہیں اترتی ہیں ان میں محمودخان اچکزئی کی پختونخواملی عوامی پارٹی،علامہ طاہرالقادری کی پاکستان عوامی تحریک،جنرل(ر) پرویز مشرف کی آل پاکستان مسلم لیگ ، مرحوم نواب اکبربگٹی کی جمہوری وطن پارٹی،غنویٰ بھٹو کی پیپلزپارٹی( شہید بھٹوگروپ)،جمشیددستی کی پاکستان عوامی راج، فانوس گجر کی عوامی ورکرزپارٹی، اقلیتی جماعت کرسچن پروگرسیو مومنٹ شامل ہیں۔

(جاری ہے)

سیاسی جماعتوں کی بڑی تعداد ضلع پنجاب سے تعلق رکھتی ہیں جن میں بیشتر جماعتیں تانگہ پارٹیاںہیں یہاں تک کہ ان جماعتوں کی علاقائی تنظیمیں ہیں نہ ہی وہ پارٹی اکائونٹس رکھتی ہیں ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کے قواعدوضوابط پر پورا اترنے کے بعد ہی الیکشن کیلئے نااہل سیاسی جماعتیں آئندہ انتخابات میں حصہ لے سکتی ہیں۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس وقت پاکستان میں23 اقسام کی مسلم لیگ ،9 اقسام کی پیپلزپارٹی اور دیگرکئی جماعتیں رجسٹرڈہیں ۔

عام انتخابات2013ء کے بعد قومی اسمبلی میں کل18جماعتوں کے ارکان موجود ہیں خیبرپختونخوا میں سات، پنجاب میں 9،سندھ میں7،بلوچستان میں8اور سینیٹ میں 14جماعتوں کے ممبراپنی سیاسی پارٹیوں کی نمائندگی کررہے ہیں اسی طرح کل 11بڑی سیاسی جماعتیں اس وقت قومی ،سینٹ اورچاروں صوبائی اسمبلیوں میں اپناوجود رکھتی ہیں۔الیکشن کمیشن کے ریکارڈ کے مطابق انتخابی نشانات رکھنے والی چھوٹی سیاسی جماعتوں نے عام انتخابات2013ء میں حصہ لیا تاہم ان کے ووٹوں کاتناسب0.03 فیصدرہا یعنی ان کے ووٹروں کی تعداد بمشکل10ہزار تک پہنچتی ہے ۔

تانگہ پارٹیوں کے عہدیداروںنے ’’اے پی پی ‘‘ کوبتایاکہ ان کی جماعتیں ایک خاص وژن کے تحت کام کررہی ہیں پارٹی کو منظم وفعال بنانے کیلئے تنظیم سازی پہلی شرط ہے جس کیلئے ان کی جماعتیں کام کررہی ہیں اورانشاء اللہ آئندہ انتخابات میں وہ الیکشن لڑنے کیلئے اہل تصورہوںگی۔

متعلقہ عنوان :