نواز شریف کو پارٹی کا سربراہ رکھنے کے لئے قانون میں ترمیم کا فیصلہ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 17 اگست 2017 13:03

نواز شریف کو پارٹی کا سربراہ رکھنے کے لئے قانون میں ترمیم کا فیصلہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 اگست 2017ء) : مسلم لیگ ن کے سابق وزیراعظم نواز شریف کو بدستو رمسلم لیگ ن کا صدر برقرار رکھنے کے لئے پولیٹیکل پارٹی ایکٹ 2002ء میں ترمیم کا فیصلہ کر لیا ہے جس کے تحت کسی بھی شخص کو پارٹی کا سربر اہ بنانے یا رکھنے کے لئے ایم این اے کی بنیادی شرط کو ختم کر دیا جائے گا۔ مزکورہ ترمیم مشرف کے آمرانہ دور میں کی گئی تھی جس کے تحت نواز شریف بے نظیر بھٹو اور ملک میں دیگر سینئرقیادت کو باہر رکھنے کے لئے پولیٹیکل پارٹی ایکٹ میں ترمیم کرتے ہوئے لازم قرار دیا گیا تھا کہ پارٹی کی سربراہی صرف وہی شخص کر سکتا ہے جو پارلیمینٹ کا رکن بننے کی اہلیت رکھتا ہو ، تب پیپلز پارٹی نے پیپلز پارٹی پارلیمینٹرین کے نام مخدوم امین فہیم کو پارٹی صدر اور مسلم لیگ ن نے مخدوم جاوید ہاشمی کو قائم مقام صدر نامزد کیا تھا در حقیقت فوجی آمر کے اس فیصلے سے ملک بے نظیر بھٹو اور نواز شریف جیسی قیادت سے محروم ہو گیا تھا ۔

(جاری ہے)

اس لئے مسلم لیگ ن نے سردار یعقوب ناصر کو قائم مقام صدر بناتے ہوئے اگلے مرحلے میں اس ترمیم میں قانون کی پلاننگ کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں محاذ گرم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ آج اسلام آباد میں مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں ترمیم کی منظوری دی جائے گی ، مزکورہ ترمیم کے بعدسابق وزیراعظم نواز شریف ہی پارٹی کے سربراہ رہیں گے۔ دوسری جانب قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی عدالت عظمی سے آرٹیکل 62ون ایف کے تحت نا اہلی کے بعد وہ قانونی طورپر اس کی اہلیت نہیں رکھتے کہ وہ اس سیاسی جماعت کی قیادت کر سکیں۔

متعلقہ عنوان :