صوبے میں میڈیکل کالج کے قیام کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام جاری ہے،حافظ حفیظ الرحمن

جمعرات 17 اگست 2017 13:30

صوبے میں میڈیکل کالج کے قیام کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام جاری ہے،حافظ ..
گلگت۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اگست2017ء)وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ صوبے میں میڈیکل کالج کے قیام کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام جاری ہے ،قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں انجینئرنگ کلاسز کا آغاز کیا جاچکا ہے جس کیلئے وفاقی حکومت نے 70 کروڑ روپے کی رقم فراہم کی ہے ۔ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی عہدیداروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوںنے کہاکہ ماضی میں گلگت بلتستان میں مسلم لیگ( ن) کی حکومت نہیں تھی تاہم اسکے باوجود ہم نے پنجاب حکومت سے گلگت بلتستان کیلئے منصوبے لائے، پنجاب کے میڈیکل، انجینئرنگ کالجوں میں گلگت بلتستان کی سیٹوں میں اضافہ کروایا،انہوں نے کہا کہ سندھ اور خیبرپختونخواہ میں پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ہے گلگت بلتستان میں ان جماعتوں کے عہدیدار صرف سیاسی بیانات دیتے ہیں اگر یہ لوگ گلگت بلتستان کے ساتھ مخلص ہیں تو سندھ اور کے پی کے سے گلگت بلتستان کیلئے منصوبے لے کر آئیں ،وہاں کے میڈیکل، انجینئرنگ کالجز میں گلگت بلتستان کے طالب علموں کیلئے نشستوں میں اضافہ کروائیں جو انہوں نے کرنا نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ متعدد مرتبہ وزیر اعلیٰ سندھ اور وزیر اعلیٰ کے پی کے سے کہا کہ گلگت بلتستان کے طالب علموں کیلئے ان کے میڈیکل اورانجینئرنگ یونیورسٹیز میں سیٹوں میں اضافہ کیا جائے لیکن بدقسمتی سے آج تک ایک سیٹ کا بھی اضافہ نہیں کیا گیا۔ غذر اوردیامر میں قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے کیمپس کا آغاز ستمبر تک کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے قائد محمد نواز شریف گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں جس کی وجہ سے وفاقی حکومت ہر ممکن تعاون کررہی ہے، ڈگری کالج سکردو میں بلتستان یونیورسٹی کے کلاسز کا آغاز کیا جائے گا اور بلتستان یونیورسٹی کے قیام کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں،چھومک پل کی تعمیر پر کام تیزی سے جاری ہے ، بلتستان یونیورسٹی کا اپنی عمارت کا قیام بھی جلد عمل میں لائیں گے۔

سابقہ حکومتوں نے تعلیم جیسے مقدس پیشے کو بھی نہیں بخشا جس کی وجہ سے یہ اہم پیشہ تباہی کے دہانے پر پہنچا تھا۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں مسلم لیگ ن کی حکومت کے قیام کے بعد نئے اصلاحات متعارف کرائے جس کی وجہ سے مختصر مدت میں محکمہ تعلیم ایک مثالی محکمہ بن گیا ہے محکمہ تعلیم میں انڈومنٹ فنڈ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس سے مالی وسائل نہ رکھنے والے ہونہار طلباء و طالبات اپنی تعلیم مکمل کرسکیں گے۔

انہوں نے کہا ہمارے قائد محمد نواز شریف نے خصوصی پالیسی متعارف کرائی ہے جس کے تحت اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والوں کی فیس وفاقی حکومت ادا کرے گی۔ آج گلگت بلتستان میں ایسا کوئی بھی نہیں جو مالی وسائل نہ ہونے کی وجہ سے اعلیٰ تعلیم حاصل نہ کرسکتا ہو۔ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں1400 لیپ ٹاپس نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء و طالبات میں تقسیم کئے جاچکے ہیں صوبائی حکومت نے بھی ہونہار طالب علموں کی حوصلہ افزائی کیلئے لیپ ٹاپ پالیسی متعارف کرائی ہے جس کے تحت بلاتفریق بورڈ کے امتحانات میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے 20 طلباء و طالبات میں لیپ ٹاپس تقسیم کئے جاچکے ہیں ۔

اساتذہ کی تعلیم و تربیت کا انتظام کیا گیا اور این ٹی ایس کے تحت پہلی مرتبہ صوبے میں اساتذہ کی بھرتیاں عمل میں لائی سرکاری سکولوں کے طالب علموں کو مفت کتابیں فراہم کئے گئے ہیں حکومت کی ان مثبت پالیسیوں کی وجہ سے سرکاری سکولوں کے انرولمنٹ میں اضافہ ہواہے پہلی مرتبہ بورڈ کے امتحانات میں سرکاری سکولوں کے طالب علموں نے نمایاں پوزیشن حاصل کئے ہیں جس کی وجہ سے والدین نے اپنے بچوں کو پرائیویٹ تعلیمی اداروں سے نکال کر سرکاری تعلیمی اداروں میں داخلے کروائے ہیں۔

تعلیم کا شعبہ انتہائی اہم شعبہ ہے جس کا انحصار ہمارے مستقبل اور علاقے کی ترقی سے وابستہ ہے اسی لئے حکومت نے اپنی ترجیحات میں اس شعبے کو شامل کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ نوجوان نسل کو اپنی تمام تر توانائیاں اصول علم پر مرکوز کرنی چاہئے حکومت نے بہتری تعلیم کی فراہمی کویقینی بنایا ہے۔ طالب علموں کی ہر فورم پر حوصلہ افزائی کی جائے گی۔