مولانا فضل الرحمن نے مشکوک افرادسے متعلق فورتھ شیڈول کا قانون ختم کرنے کا مطالبہ کردیا،

وزیراعلیٰ پنجاب کو اس بار ے تجاویز پیش فورتھ شیڈول کو ختم کر نے سے پاکستان میں کو ئی آسمان نیچے نہیں آجا ئے گا ،اس قانون کا غلط استعمال ہوا ہے جو درست نہیں ہے، جے یو آئی اور دینی مدارس پاکستان ،آئین اور پارلیمنٹ کے ساتھ ہیں ہم پاکستان میں امن کی کاوشوں کو آگے بڑھانے میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، یہ ہمارا کسی پر احسان نہیں یہ ہمارا فرض ہے اس کے لئے علماء اور دینی مدارس نے بہت قر بانیاں دیں ہیں اس کے باجود ہم اپنے اس مشن کو جاری رکھیں گے ،جمعیت علماء اسلام (ف)کا مختلف مکاتب فکر کے نمائندہ اجلاس سے خطاب

بدھ 16 اگست 2017 22:37

مولانا فضل الرحمن  نے مشکوک افرادسے متعلق فورتھ شیڈول کا قانون ختم ..
اسلا آباد/لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 اگست2017ء) جمعیت علماء اسلام (ف)کے سر براہ مولانا فضل الرحمن نے مشکوک افرادسے متعلق فورتھ شیڈول کا قانون ختم کرنے کا مطالبہ کردیا،وزیراعلیٰ پنجاب کو اس بار ے میں تجاویز پیش کردی گئیں حکومتی اتحادی جماعت کے سربراہ نے واضح کیا ہے کہ فورتھ شیڈول کو ختم کر نے سے پاکستان میں کو ئی آسمان نیچے نہیں آجا ئے گا اس قانون کا غلط استعمال ہوا ہے جو درست نہیں ہے، جے یو آئی اور دینی مدارس پاکستان ،آئین اور پارلیمنٹ کے ساتھ ہیں ہم پاکستان میں امن کی کاوشوں کو آگے بڑھانے میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں یہ ہمارا کسی پر احسان نہیں یہ ہمارا فرض ہے اس کے لیئے علماء اور دینی مدارس نے بہت قر بانیاں دیں ہیں اس کے باجود ہم اپنے اس مشن کو جاری رکھیں گے۔

(جاری ہے)

بدھ کو یہاں مر کزی میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق مولانا فضل الرحمن اوروزیر اعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف کی صدارت میں مختلف مکاتب فکر کے نمائندہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ہم ملک میں فرقہ واریت کے خلاف کام کر رہے ہیںملک میں امن کی خواہش رکھتے ہیں امن کے لیئے کوشاں ہیں لیکن کچھ رکاوٹیں ارباب اقتدار کی طرف سے ایسی آتی ہیں جو ہماری کاوشوں کے راستے میں رکاوٹیں پیدا ہو جاتی ہیں انہوں نے کہاکہ کچھ لوگ پاکستان کو سیکولر بنانے کے لیئے جمع ہیں ہمارے علماء اور دینی جماعتیںاور مدارس پاکستان جس نظریئے کے نام پر بنا ہے اس نظریئے کے تحفظ کے لیئے مصروف عمل ہیں انہوں نے کہاکہ قرار داد مقاصد سے لے کر 22نکا ت اور ایم ایم اے تک ہماری دینی جماعتوںکا کردار پوری دنیا کے سامنے ہے ہمارا کردار فرقہ واریت کے خلاف اورملک میں عدم تشدد کی سیا ست پارلیمانی سیا ست کے لیئے ہے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ فورتھ شیڈول کا قانون ہماری سمجھ سے با لا ہے اس کو ختم ہو جانا چاہیے اس کے ختم کر نے سے پاکستان میں کو ئی آسمان نیچے نہیں آجا ئے گا اس قانون کا غلط استعمال ہوا ہے جو درست نہیں ہے ۔

مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ملک اس وقت نازک صورتحال سے دوچار ہے اور ہم مشکل وقت سے ہم گذر رہے ہیں اس وقت میں ہمارے نزدیک اتفاق واتحاد کی اشد ضرورت ہے اور اتحاد واتفاق سے اس مشکل وقت کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے انہوں نے کہاکہ ملک اس وقت امن کی کاوشوں کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے اور دینی مدارس اور علماء اپنا کردار ادا کررہے ہیں جے یو آئی اس حوالے سب سے فعال کردار ادا کر رہی ہے انہوں نے کہاکہ ہماری کاوشیں یہ ہیں وطن عزیز کے خلاف سازشیں نا کام ہوں بد امنی ختم ہو سکے اور ملک میں امن قائم ہو جا ئے اس حوالے مدارس اور علماء کا اہم رول ہے حکومت کو اس کردار کو تسلیم کر تے ہوئے مدراس کے مطالبات کو تسلیم کر نا ہیے انہوں نے کہاکہ مدارس کے خلاف حکومت کے آئے دن کے جو ناروا رویوں کا خاتمہ ہو نا چاہیے مولانا فضل الرحمن نے یہ بھی کہا کہ مدارس پر قدغن اور ان پر پابندیاں اور کی رجسٹریشن کے راستے روکنے اور ان کے لیئے فنڈز کے راستے میں رکاوٹیں پیدا کر نا یہ کہاں کا انصاف ہے ہمارے نزدیک مدارس جو پاکستان کی ایک اہم این جی اوز ہے اس کو کام کر نے کی مکمل طور پر آزادی ہو نی چاہیے وہ آئین اور قانون کی حدود میں رہے کر کام کر رہے ہیں اس لیئے ان کے راستے میں اب رکاوٹوں کو دور ہو جا نا چاہیے انہوں نے کہاکہ مدارس عوام کے تعاون سے چلتے ہیں اور عید الاضحی کے موقع پر مدارس کے ساتھ تعاون کی صورت قربانی کی جانوروں کا چرم لینا بھی حکومت اس کے راستے میں رکاوٹوں کو دور کرے ۔