کراچی ،نواز شریف اداروں کے تصادم کی سازش سے باز آجاہیں,علامہ راجہ ناصر عباس جعفری

منفی سیاست کے رجحان کو فروغ دیا جا رہا ہے جو ملک و قوم کے لیے ناقابل تلافی نقصان کا باعث بنے گا، سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین

بدھ 16 اگست 2017 22:04

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اگست2017ء) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ نواز شریف اداروں کے تصادم کی سازش سے باز آجاہیں۔ ریاستی اداروں کے تقدس کو پامال کرنا نواز گروپ کی سازش ہے۔ سپریم کورٹ کے مقابلے میں عوامی عدالت کے نعرے لگانا عدالتوں پر سے عوام کا اعتماد ختم کرنے کی کوشش اور جمہوری اقدار کی نفی ہے۔

مسلم لیگ نون کی طرف سے ملک میں منفی سیاست کے رجحان کو فروغ دیا جا رہا ہے جو ملک و قوم کے لیے ناقابل تلافی نقصان کا باعث بنے گا۔ تین بار وزیر اعظم کے منصب پر فائز رہنے والے شخص کی طرف سے قوم کو اعلی عدلیہ کے خلاف اکسانا اور تضحیک کرنا انتہائی قابل مذمت ہے۔انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام میں تنقید کو برداشت کرنا اور آئین و قانون کی بالادستی کو تسلیم کرنا ہی جمہوریت کا حسن ہے۔

(جاری ہے)

عوامی اجتماعات میں عدالت عظمٰی کے خلاف واویلا کر کے عوام کو عدلیہ سے بدظن کرناقانون و انصاف کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔ایک سیاسی جماعت کی مرکزی قیادت کی طرف سے یہ غیر سیاسی رویہ پوری دنیا میں پاکستانیوں کے لیے شرمساری کا باعث بنا ہوا ہے۔ اپنے دور حکومت میں کنٹینر کی سیاست کو ملکی ترقی و استحکام کے خلاف سازش قرار دینے والے آج خود کنٹینر پر سوار ہیں۔

آج سی پیک پر بات نہیں ہو رہی۔ آج بیرونی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت نہیں دی جا رہی بلکہ عدالتی فیصلوں کو رد کر کے غیر مستحکم کیا جا رہا ہے اور یہ باور کرایا جا رہا ہے کہ پاکستان میں طاقت کی حکمرانی اور منفی سیاست کا راج ہے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد نواز شریف کو اپنے وعدے کا پاس رکھتے ہوئے خاموشی سے گھر چلے جانا چاہیے تھا۔

پاکستان میں آج تک جتنے بھی احتجاج ہوئے وہ کرپشن اور ظلم کے خلاف تھے۔ نواز شریف کا یہ واحد احتجاج تھا جو ایک برسر اقتدار جماعت کے سربراہ کی طرف سے ملک کی اعلی عدلیہ کے خلاف ہے۔انہوں نے کہا وطن عزیز سے نواز شریف اگر مخلص ہیں تو انہیں سپریم کورٹ کے فیصلے کو دل و جان سے تسلیم کرلینا چاہیے اور عوام کو ریاستی اداروں کے مقابلے میں لانے سے گریز کرنا چاہیے اور اپنے خاندان کو نیب کے سامنے لاکر قومی دولت کو واپس کریں۔