سندھ حکومت کے کئی سیاست دان اور بیوروکریٹس نیب کے شکنجے میں

صوبے بھر میں 60سے زائد سیاستدانوں اور بیوروکریٹس کے خلاف تحقیقات جاری،زرائع

بدھ 16 اگست 2017 22:02

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اگست2017ء) سندھ حکومت کے کئی سیاست دان اور بیوروکریٹس نیب کے شکنجے میں ہیں۔صوبے بھر میں 60سے زائد سیاستدانوں اور بیوروکریٹس کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔نیب ذرائع کے مطابق سندھ کی کئی اعلی حکومتی شخصیات اور بیوروکریٹس کے خلاف نیب کی تحقیقات جاری ہیں۔ نیب کی جانب سے اس وقت بھی وزیر قانون ضیا لنجار، رکن اسمبلی فقیر داد کھوسو، سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن اور دیگر حکومتی شخصیات کے خلاف انکوائریز جاری ہیں۔

رکن سندھ اسمبلی اویس مظفر کے خلاف بھی نیب میں انکوائری چل رہی ہے۔ سابق چیف سیکریٹری صدیق میمن، اعجاز چوہدری، سابق ممبر بورڈ آف ریونیولینڈ شاذر شمعون، سیکریٹری بدر جمیل، علی احمد لند اور ایم ڈی واٹر بورڈ ہاشم رضا زیدی کے خلاف بھی نیب کی تحقیقات جاری ہیں۔

(جاری ہے)

یہی نہیں سابق وزیر تعلیم پیر مظہر الحق کے خلاف بھی نیب کی انکوائری آخری مراحل میں ہیتاہم پیپلز پارٹی کے ایم این اے میر منور تالپور اور ایم پی اے علی مردان شاہ کے خلاف نیب کی انکوائریز بند ہوچکی ہیں۔

سابق ایڈمنسٹریٹر روف اختر فاروقی اور سابق چیئرمین انٹر بورڈ انوار احمد زئی کے خلاف بھی ریفرنس زیر سماعت ہے۔نیب ذرائع کے مطابق نیب سندھ میں اس وقت پانچ درجن سے زائد کیس زیر التوا ہیں جبکہ نیب کی جانب سے گزشتہ سال سو سے زائد ریفرنسز دائر کئے گئے تھے جبکہ اس سال بھی اب بارہ ریفرنس فائل ہوچکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :