نواز شریف کوگھر بھجوائے جانے کے بعد آئین ،قانون کی حکمرانی ، جمہوریت او ر ووٹ کا تقدس شدت سے یاد آرہا ہے،

آئین کے تحت تحفظ حاصل کرنے والے سپریم کورٹ کا تقدس بھی ملحوظ خاطر رکھیں،پارلیمنٹ کے وقار کو ملحوظ خاطر نہ رکھنے والے خود عوام کی نظر میں بے توقیر ہوگئے ، پارٹی میں اندرونی خلفشار سے توجہ ہٹانے کیلئے نوازشریف کی ملک میں انتشار ، ٹکراؤ اور تصاد م کی پالیسی کوقوم کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دے گی پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سید نیئر حسین بخاری کابیان

بدھ 16 اگست 2017 21:12

نواز شریف کوگھر بھجوائے جانے کے بعد  آئین ،قانون کی حکمرانی ، جمہوریت ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 اگست2017ء) سابق چیئرمین سینیٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سید نیئر حسین بخاری نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کو مضبوط بناکر آئین کی بالادستی یقینی بنانے کی بجائے اپنی اور خاندان کی ناجائز جائیدادوں ، اثاثوں اور کاروبار کو بچانے پر توجہ مرکوز کرنے والے نواز شریف کوعدالتی حکم سے گھر بجھوائے جانے کے بعد آئین ،قانون کی حکمرانی ، جمہوریت او ر ووٹ کا تقدس شدت سے یاد آرہا ہے ۔

لیکن آئین کے تحت تحفظ حاصل کرنے والے سپریم کورٹ کا تقدس بھی ملحوظ خاطر رکھا جانا چاہیے، 19اگست کو مانسہرہ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے تاریخی جلسہ منعقد ہوگا جس سے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو خطاب کریں گے۔

(جاری ہے)

بدھ کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کی بے ساکھیوں کے سہارے سیاست سے اقتدار تک پہنچنے والے اسٹبلشمنٹ کے خلاف کس منہ سے بات کررہے ہیںاور کہا کہ پی پی نے آر او انتخابات کو جمہوری نظام کے تسلسل کی خاطر احتجاجاً قبول کیا تھا۔

لیکن غیر جمہوری ذہنیت کے حامل نوازشریف نے پارلیمنٹ میں اکثریت کے باوجو د قانون سازی میں دلچسپی نہیں لی۔ پارلیمنٹ کے وقار کو ملحوظ خاطر نہ رکھنے والے خود عوام کی نظر میں بے توقیر ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بد عنوانی کے تصدیق شدہ شواہد اور مواد پر نواز شریف مائنس ہوئے ۔ اسلام آباد سے لاہور ناکام رخصتی پروگرام نے ثابت کردیا ہے کہ لوٹ مار ، بددیانتی ، بد عنوانی ، اداروں کی تقسیم ، عدلیہ اور قومی سلامتی کے اداروں سے ٹکراؤ کے ن لیگی ایجنڈے کو عوام نے مسترد کردیا ہے۔

نیئر بخاری نے مزید کہا کہ پارٹی میں اندرونی خلفشار سے توجہ ہٹانے کے لیے نوازشریف کی ملک میں انتشار ، ٹکراؤ اور تصاد م کی پالیسی کوقوم کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ تمام تر حکومتی و سرکاری اختیارات سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کرنے والے جمہوری اقدار کی بات کررہے ہیںجوجمہوری ، سیاسی قوت پاکستان پیپلز پارٹی کی کامیابی ہے۔انہوں نے کہا کہ 19اگست کو مانسہرہ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے تاریخی جلسہ منعقد ہوگا جس سے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو خطاب کریں گے۔