” تہاکوں مفت دوائی ملدی پئی اے“ شہبازشریف کامریضہ سے سرائیکی میں مکالمہ

انتہائی ضعیف مریضہ کی کیفیت دیکھ کر وزیراعلیٰ پنجاب کی آنکھیں بھر آئیں،مریضوں کولائنوں میں کھڑا دیکھ کرانتظامیہ پر برس پڑے۔ میڈیارپورٹس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 16 اگست 2017 17:40

” تہاکوں مفت دوائی ملدی پئی اے“ شہبازشریف کامریضہ سے سرائیکی میں مکالمہ
لاہور(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔16 اگست 2017ء ) : وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف ملتان انسٹی ٹیوٹ آف کڈنی کے معائنہ کے موقع پر پروگرام کے مطابق بریفنگ کے لئے کانفرنس روم جانے کے بجائے سیدھے آؤٹ ڈور چلے گئے۔ وزیراعلیٰ سکیورٹی کی پرواہ کئے بغیرمریضوں اور ان کے لواحقین میں گھل مل گئے اور بنچوں پر بیٹھے مریضوں سے بات چیت کے لئے نیچے بیٹھ گئے۔

انہوں نے ایک خاتون مریضہ سے سرائیکی میں پوچھا کہ ” تہاکوں مفت دوائی ملدی پئی اے“ جس پر مریضہ نے کہا کہ ” کجھ دوائی ملدی پئی اے تے کجھ نئی ملدی“ وزیراعلیٰ نے دیگر مریضوں سے دریافت کیا تو بعض مریضوں نے کچھ ادویات کی ہسپتال میں عدم دستیابی کی شکایت کی۔ وزیراعلیٰ نے رجسٹریشن کے لئے مریضوں کی لمبی قطاریں دیکھ کر بھی انتہائی تعجب کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

وہ قطار میں کھڑی ایک مریضہ کے پاس گئے اور اس سے پوچھا کہ وہ کہاں سے آئی ہیں۔ مریضہ نے جواب دیا کہ وہ ٹوبہ ٹیک سنگھ سے علاج کے لئے آئی ہے۔ انتہائی ضعیف اور کمزور مریضہ کی کیفیت دیکھ کر وزیراعلیٰ پنجاب کی آنکھیں بھر آئیں اور وہ انتظامیہ پر برس پڑے کہ مریضوں کو لائنوں میں کیوں کھڑا کیا گیا ہے۔ رجسٹریشن کے لئے مزید کاؤنٹرز قائم کیوں نہیں کئے گئے۔ وہ رجسٹریشن روم کے اندر گئے اور ونڈو کے سامنے خالی کرسی پر بیٹھ کر رجسٹریشن کے عمل کا جا ئزہ لیتے رہے۔ وہ ان ڈور وارڈ میں آپریشن تھیٹر بھی گئے۔

متعلقہ عنوان :