آئین پاکستان میں ترامیم کی باتیں تشویشناک ہیں ، پاکستان علماء کونسل نے مذہبی و سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا آغاز کر دیا

62/63 میں ترمیم کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی ، ملک کی مختلف مذہبی و سیاسی جماعتوں کا نمائندہ اجلاس اگست کے آخری ہفتے میں لاہور میں ہو گا‘ حافظ طاہر محمود اشرفی

بدھ 16 اگست 2017 17:14

آئین پاکستان میں ترامیم کی باتیں تشویشناک ہیں ، پاکستان علماء کونسل ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اگست2017ء) آئین پاکستان میں ترامیم کی باتیں تشویشناک ہیں ، پاکستان علماء کونسل نے ملک کی مذہبی و سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا آغاز کر دیا ہے ، 62/63 میں ترمیم کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی ، ملک کی مختلف مذہبی و سیاسی جماعتوں کا نمائندہ اجلاس اگست کے آخری ہفتے میں لاہور میں ہو گا ، عدلیہ کو متنازعہ بنانے کی بجائے مسلم لیگ (ن) عدالتی فیصلوں پر عدالت سے ہی رجوع کرے ، آئین پاکستان پر ملک کے کسی طبقے نے بھی عمل نہیں کیا جس کی وجہ سے آج پاکستان ایک بحران میں کھڑا ہے ، ملک کو بحران سے نکالنے کیلئے آئین پاکستان کے مطابق ملک میں قانون و سنت کا عادلانہ نظام نافذ کیا جائے، حج کے موقع پر سیاسی جلسے جلوس ، مظاہرے ، ارض الحرمین الشریفین کے امن اور سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کی کوشش ہو گی جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائیگا۔

(جاری ہے)

یہ بات پاکستان علماء کونسل مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے مرکزی و صوبائی قائدین مولانا عبد الحمید صابری ، مولانا حاجی محمد طیب قادری ، مولانا محمد شفیع قاسمی ، مولانا محمد شکیل قاسمی ، مولانا سعد اللہ لدھیانی ، مولانا محمد اشفاق پتافی ، مولانا طاہر عقیل اعوان، مولانا نعمان حاشر ، مفتی حفیظ الرحمن ، مولانا نائب خان کے ہمراہ جامع مسجد معاذ بن جبل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ 62/63 میں ترمیم کی بات دراصل آئین میں اسلامی شقوں کے خاتمے کی طرف پہلا قدم ہو گا جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو ملک کے مقتدر اداروں کو متنازعہ بنانے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے ، پاکستان کی بقاء اور سلامتی آئین پاکستان کی بالا دستی اور جمہوری نظام میں ہے ، کسی قوت کو بھی آئین اور جمہوریت سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ، انہوں نے کہا کہ ملک میں مؤثر احتسابی نظام لانے کی ضرورت ہے ، انتخاب سے پہلے احتساب اور الیکشن کمیشن کے ضابطے پر مکمل عملدرآمد کیلئے قانون سازی ہونی چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی و مذہبی قوتوں ، ملک کے سلامتی کے اداروں اور عدلیہ کو میثاق پاکستان کرنا چاہیے ،جس میں پاکستان اور پاکستان کی عوام کے حقوق کی ضمانت اور تحفظ دیا جائے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل آئندہ انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی، NA120 ابھی کسی جماعت کی حمایت کا فیصلہ نہیں کیا، اس موقع پر پاکستان علماء کونسل کی طرف سے حجاج کرام اور زائرین کیلئے ضابطہ اخلاق بھی پیش کیا گیا جس میں کہا گیاکہ حج کے موقع پر سیاسی نعرے بازی جلسے ، جلوس غیر شرعی ہیں ، حجاج کرام امن و امان کیلئے سعودی عرب کے سلامتی کے اداروں سے تعاون کریں ،حجاج کرام سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر ہیں ، حجاج کرام کو رہبر اور معلموں کی ہدایات پر مکمل عمل کرنا چاہیے ، انہوں نے کہا کہ رمی جمرات کے دوران جلد بازی کی بجائے معلم اور رہبر کی ہدایات کا انتظار کرنا چاہیے ، انہوں نے کہا کہ بعض قوتیں اسلامی ممالک کے امن سے کھیلنا چاہتی ہیں ، سعودی عرب اور پاکستان میں بد امنی پھیلانے کیلئے عالمی سطح پر سازشوں کا سلسلہ شروع ہے ، پاکستان اور سعودی عرب کے امن سے کھیلنے کیلئے فرقہ وارانہ تشدد پھیلانے کی سازشیں بھی ہو رہی ہیں ، حجاج کرام اور زائرین کو ہر قسم کے سیاسی جلسے ، جلوسوں اور نعروں سے سعودی عرب میں دور رہنا چاہیے ، انہوں نے کہا کہ ارض الحرمین الشریفین کے امن و سلامتی کیلئے ہر مسلمان اپنی جان قربان کرنے کو تیار ہے ، حکومت پاکستان سمیت تمام اسلامی ممالک کو ارض الحرمین الشریفین کے امن و سلامتی کیلئے سعودی عرب کی حکومت اور سلامتی کے اداروں سے تعاون کرنا چاہیے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قطر ، عرب معاملات فوری حل ہونے چاہئیں ، قطر کو عرب ممالک کے ساتھ کیے گئے معاہدوں پر عمل کرنا چاہیے اور غیر عرب اور اسلامی قوتوں کے ہاتھوں استعمال نہیں ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ یوم پاکستان کے موقع پر سعودی عرب اور ترکی کی افواج کی طرف سے تقریبات میں شرکت پاکستان ، سعودی عرب اور اسلامی ممالک کے تعلقات کی طرف بہتر قدم ہے ۔

متعلقہ عنوان :