کشمیر کی آزادی کے بغیر تکمیل پاکستان اور تقسیم ہند کا ایجنڈا نامکمل ہے،

بھارت تمام حربوں کے باوجود کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبا نہیں سکا، وفاقی حکومت آزاد کشمیرکے عوام سے کئے گئے وعدوں پر عمل یقینی بنائے گی وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان برجیس طاہر کاآزاد کشمیر ، گلگت بلتستان کے مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے نوجوانوں میں ایوارڈ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان اور گلگت بلتستان کونسل کے رکن اشرف سدا نے بھی خطاب کیا

بدھ 16 اگست 2017 14:29

کشمیر کی آزادی کے بغیر تکمیل پاکستان اور تقسیم ہند کا ایجنڈا نامکمل ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اگست2017ء) وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان برجیس طاہر نے کہا ہے کہ کشمیر کی آزادی کے بغیر تکمیل پاکستان اور تقسیم ہند کا ایجنڈا نامکمل ہے۔ کشمیری 70سال سے اپنے حق خودارادیت کے حصول کے لئے جدوجہد کررہے ہیں لیکن بھارت تمام حربوں کے باوجود ان کی جدوجہد آزادی کو دبا نہیں سکا۔

وفاقی حکومت آزاد جموں کشمیرکے عوام سے کئے گئے سابق وزیراعظم نواز شریف کے وعدوں پر عمل یقینی بنائے گی۔ آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان میں ترقی کے نئے دور کاآغاز ہو رہا ہے ۔ سابق وزیر اعظم نے پہلے پاکستان کو ناقابل تسخیر ایٹمی قوت بنایااور اب وہ ملک کو معاشی طاقت بنانا چاہ رہے تھے تو انہیں عہدے سے ہٹادیا گیا ۔

(جاری ہے)

محمد نواز شریف عوام کے ووٹ کے تقدس کو بحال کرنے کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے نوجوانوں میں ایوارڈ تقسیم کرنے کی تقریب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ آزاد جموں کشمیر کونسل اور گلگت بلتستان کونسل نے یوم آزادی کی 70ویں سالگرہ کے موقع پر یہ اپنی نوعیت کی پہلی تقریب منعقد کی ہے جو خوش آئند ہے۔

انہوں نے کہاکہ افراد اور قوموں کی زندگی میں کامیابی مسلسل محنت اور قربانی سے حاصل ہوتی ہے۔ کسی بھی خواب کی تکمیل کے لئے اس کی خواہش کرنا اور پہلاقدم اٹھانا ضروری ہے۔ انہوںنے کہاکہ بڑی کامیابیوں کے حصول کے لئے بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاہے۔ ہمیں ناکامی کے خوف سے نکل کرکامیابی کے لئے آگے بڑھنا ہو گا۔ پاکستان بڑی قربانی اور محنت سے حاصل کیا گیا ہے۔

علامہ اقبال نے مسلمانوں کے لئے الگ مملکت کاخواب دیکھا ، قائد اعظم محمد علی جناحؒ نے اس خواب کو عملی جامہ پہنایا۔ قائد اعظم کی قیادت میں مسلمانان ہند نے وہ کردکھایا جس کی اس جدید دور میں مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے دل و جگر کے ایک ٹکرے پر بھارت قابض ہے۔ کشمیر کی آزادی کے بغیر تکمیل پاکستان اور تقسیم ہند کاایجنڈا نامکمل ہے۔

بھارت گزشتہ 70سال سے کشمیریوں پر مظالم ڈھا رہا ہے، 13مختلف کالے قوانین کے ذریعے کشمیریوں کے حقوق غصب کئے جارہے ہیں لیکن برہان الدین وانی جیسے نوجوان جن کی عمریں 12سی 22 سال ہیں وہ بھارت سے آزادی مانگ رہے ہیں۔ کشمیریوں کی تیسری نسل بھارت سے آزادی کے لئے جدوجہد کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کو اربوں ڈالر کے خواب دکھاتا ہے لیکن اس کے باوجود وہ کشمیری عوام کو ان کے حق خود ارادیت کی راہ سے نہیں ہٹا سکا ۔

انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کی جدوجہد کا بڑا مقصد بھارت سے آزادی حاصل کرنا ہے جو اپنی منزل کے حصول کی لگن میں ہر قسم کی قربانیاں پیش کررہے ہیں۔ کشمیریوںکو آزادی کے حصول سے دنیا کی بڑی سے بڑی طاقت نہیں روک سکی۔ ہم اپنے قلم اور فن کی طاقت سے ان قربانیاں پیش کرنے والے کشمیریوں کے سفیر بن سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان بے پناہ قدرتی وسائل سے مالامال ہے، ہمیں ان وسائل سے استفادہ کرنے کے لئے سخت محنت کرنی ہوگی۔

کشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام نے گزشتہ انتخابات میں نواز شریف پر جو اعتماد کیا تھا انہوںنے انتخابات میں کئے گئے بیشتر وعد ے پورے کردیئے ہیں ، دونوں علاقوں میں ترقی کے نئے دور کاآغازہو چکا ہے۔ وفاقی حکومت نے دونوں علاقوں کی ترقی کا بجٹ دو گنا کردیا ہے۔ تعلیم و صحت ، مواصلات اور توانائی کے درجنوں منصوبوں پر کام جاری ہے جس سے حقیقی ترقی ہو گی۔

انہوں نے کہاکہ سی پیک منصوبوں کے ذریعے اس علاقوں کو بیس کیمپ بنایا جارہا ہے۔ بہتر وسائل میسر آنے سے آپ لوگ ترقی اور خوشحالی میںاہم کردار ادا کرسکیں گے۔ موجود وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے آزاد کشمیر کی ترقی کے لئے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے وژن پر پر عمل کرنے اور ان کی ترقیاتی پالیسیوں پر عمل جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اسی محنت سے کام جاری رکھیں اور دنیا میں پاکستان کا نام روشن کریں۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے آزاد جموں کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ یوم آزادی کے موقع پر اس تقریب کا انعقاد خوش آئند ہے ۔ ایٹمی قوت بننے کے بعد پاکستان ایک ناقابل تسخیر ملک بن چکا ہے۔ اب ہماری ذمہ داری دوگنا ہو جاتی ہے اور قومی سلامتی کے لئے ضروری ہے کہ ہمارے درمیان اتحاد اور کسی قسم کی دراڑ نہ ہو۔ قیام پاکستان ایک معجزہ اور خدا کا تحفہ ہے ۔

اس کا تحفظ کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔ ہم کسی بھی صوبے کے ہوں ، کسی بھی نسل کے ہوں ، ہمیں اس سے بالا تر ہو کر پاکستان کے لئے متحد ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں تمام شہریوںکو یکساں حقوق حاصل ہیں۔ پوری اسلامی برادری اور دنیا کی نظریں پاکستان پر لگی ہوئی ہیں۔ 70سال سے ہم اداس اور اشکبار ہیں کہ مقبوضہ کشمیر ابھی تک آزاد نہیں ہو سکا۔

ہمارا ایک حصہ زخموں سے چورچور ہے ، بھارتی فورسز نے وحشت اور بربریت کی انتہا کردی ہے ۔ انسانیت کے خلاف جنگی جرائم ہو رہے ہیں۔ اہل جموں وکشمیر کا یہ عہد ہے کہ وہ ریاست پاکستان کا حصہ بن کررہیں گے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ کشمیر کی شمولیت کے بغیر پاکستان کی تکمیل نامکمل ہے۔ انہوںنے کہاکہ ایک مضبوط پاکستان تحریک آزادی کشمیر کاضامن ہے۔

سیکرٹری برائے آزاد کشمیر و گلگت بلتستان پیر محمد بخش نے کہاکہ ہم نے پاکستان کے حصول کے لئے لاکھوں قربانیاں پیش کی ہیں ۔ پاک فوج ملک کی ترقی اور استحکام کے لئے بے مثال قربانیاں پیش کررہی ہے۔ ہم ان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ، ہم مختلف شعبوں میں اپنی صلاحیتوںکا لوہا منوانے والوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے گلگت بلتستان کونسل کے رکن اشرف سدا نے کہاکہ سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان برجیس طاہر نے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا ۔

پاکستان اندرونی و بیرونی سازشوں کا شکار ہے۔ ایٹمی طاقت ہونے کے باعث پاکستان کادفاع ناقابل تسخیر ہے۔ اس موقع پر تعلیمی شعبہ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے نوجوانوں فاطمہ محمود، نازش شیراز، سیدمحمد مسعود کاظمی، عاصمہ بتول، قدسیہ عرفان، محمد شفیق ، فیصل راٹھور، ثانیہ زہرہ ، شکیلہ، ثانیہ یعقوب ، مصباح نوراور ماجدہ فہمی کو ایوارڈ دیا گیا ۔

اسی طرح مصنف شیر باد ، احسن علی دانش، سعید عالم کو ایوارڈ دیاگیا جبکہ کوہ پیمائوں ثمینہ بیگ، محمد علی سد پارہ، نابینہ کرکٹر اطہر بشیر ، ٹیبل ٹینس کے کھلاڑیوں فیصل خورشید، عطیہ رانی، سماعت سے محروم کرکٹ ٹیم کے کپتان ذکاء اللہ قریشی، 80کلوگرام ویٹ لفٹر محمود احمدبلوچ اور گلوکاری کے شعبہ میں بانو رحمت اور عکسی خان دورانی ۔ اسی طرح دیگر کھلاڑیوں سبطین علی اور آمنہ ولید کو ایوارڈ دیاگیا اور اسی طرح نامور فنکار میر محمد علی کو بھی ایوارڈ سے نوازا گیا۔

متعلقہ عنوان :