سندھ ہائی کورٹ،

امریکی صحافی ڈینئیل پرل قتل کیس میں ملزمان کے وکلا کو دوبارہ نوٹس جاری کرنے کا حکم،سماعت غیرمعینہ مدت تک کے لیے ملتوی

بدھ 16 اگست 2017 14:12

سندھ ہائی کورٹ،
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اگست2017ء) سندھ ہائی کورٹ نے امریکی صحافی ڈینئیل پرل قتل کیس میں ملزمان کے وکلا کو دوبارہ نوٹس جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت غیرمعینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی ۔بدھ کوسندھ ہائی کورٹ میں امریکی صحافی ڈینئیل پرل قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ملزمان عمر عادل شیخ، سلمان ثاقب اور فہد نسیم کے وکلا پیش نہیں ہوئے۔

اس موقع پر عدالت نے ملزمان کے وکلا کو دوبارہ نوٹس جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔انسداد دہشت گردی عدالت نے امریکی صحافی کے قتل میں ملوث عمر عادل شیخ کو سزائے موت جبکہ فہد نسیم اور سلمان ثاقب کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔واضح رہے کہ امریکی اخبار وال اسٹریٹ جنرل کے جنوبی ایشیا میں نمائندے ڈینیئل پرل 23 جنوری 2002 کو کراچی سے لاپتہ ہوگئے تھے۔

(جاری ہے)

27 جنوری کو ایک غیر معروف تنظیم دی نیشنل موومنٹ فار دا ریسٹوریشن آف پاکستانی سوورینٹی کی جانب سے دھمکی آمیز پیغام منظر عام پر آیا تھا کہ اگر 24 گھنٹوں کے اندر گوانتانامو بے میں قید پاکستانیوں کو رہا نہ کیا گیا، پاکستان کو ایف 16 طیارے فراہم نہ کیے گئے اور تاوان ادا نہ کیا گیا تو امریکی صحافی کو ہلاک کر دیا جائے گا۔اکیس فروری 2002 میں پاکستانی حکام کو ایک ویڈیو موصول ہوئی تھی جس میں ڈینیئل پرل کی ہلاکت دکھائی گئی تھی۔

مئی 2002 میں کراچی میں ہی ایک قبر سے ایک سر بریدہ لاش برآمد ہوئی جو ڈی این اے رپورٹ کے مطابق یہ ڈینئیل پرل کی تھی۔بعدازاں کراچی کے آرٹلری میدان تھانی میں فہد نعیم، سید سلمان ثاقب، شیخ عادل، احمد عمر شیخ عرف مظفر فاروق کے خلاف اِغوا اور قتل کا مقدمہ درج کیا گیا اور بعد میں دیگر ملزمان کے نام بھی شامل کر دیئے گئے۔

متعلقہ عنوان :