پارٹی فنڈنگ کیس ،ْ

الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے فیصلے تک روکنے سے متعلق پی ٹی ٹی آئی درخواست مسترد کر دی

بدھ 16 اگست 2017 13:32

پارٹی فنڈنگ کیس ،ْ
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اگست2017ء) الیکشن کمیشن نے پارٹی فنڈنگ کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے فیصلے تک روکنے سے متعلق پی ٹی ٹی آئی درخواست مسترد کرتے ہوئے سات ستمبر کو پارٹی فنڈنگ کی تمام تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے واضح کیا کہ یہ آخری موقع ہوگا۔ بدھ کو الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر کی صدارت میں 5 رکنی بینچ نے تحریک انصاف کے خلاف غیرملکی فنڈنگ کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے موقع پر پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل انور منصور الیکشن کمیشن کے پیش ہوئے جہاں انہوں نے نیا جواب جمع کرایا جس میں انور منصور نے کہاکہ سپریم کورٹ میں پارٹی فنڈنگ کیس میں تفصیلات دے چکے ہیں اور الیکشن کمیشن بھی سپریم کورٹ میں جاری کیس میں فریق ہے جس پر رکن الیکشن کمیشن ارشاد قیصر نے کہا کہ آپ کو یہاں پر ہمیں پارٹی فنڈنگ کی تفصیلات پیش کرنی چاہیں ،ْوکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ سپریم کورٹ میں معاملہ زیرسماعت ہونے کے باعث الیکشن کمیشن کارروائی روک دے ،ْ یہی معاملہ سپریم کورٹ میں زیرسماعت ہے جبکہ الیکشن کمیشن سپریم کورٹ میں فریق ہے جہاں ہم جواب دے چکے ہیں ،ْسپریم کورٹ نے پارٹی فنڈنگ کیس کی پوری تاریخ نہیں پوچھی تھی جبکہ الیکشن کمیشن نے پورا قصہ سپریم کورٹ میں بیان کردیا۔

(جاری ہے)

وکیل پی ٹی آئی نے دلائل میں کہا کہ شاید الیکشن کمیشن کے کسی رکن کے ذہن میں تعصب ہو سکتا ہے جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہمارے میں ایسا کچھ نہیں جیسا آپ کو لگ رہا ہے، ہم نے تو اپنا ریکارڈ سپریم کورٹ کو بھیجا ہے، رکن الیکشن کمیشن ارشاد قیصر نے کہاکہ کیس کی تفصیلات فراہم کرنے سے تعصب کا عنصر کیسے آگیا، وکیل انور منصور نے کہا کہ سپریم کورٹ میں زیرسماعت مقدمے میں الیکشن کمیشن فریق بن چکا ہے لہذا اب فریق ہوتے ہوئے آپ کو کارروائی آگے نہیں بڑھانی چاہیے جس پر چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ میں کیس کی تاریخ کب مقرر ہے، وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ سپریم کورٹ عید کے بعد کیس کی سماعت کر یگی۔

چیف الیکشن کمیشن نے کہا کہ بہتر ہوتا آپ سپریم کورٹ میں استدعا کردیتے کہ الیکشن کمیشن کو کارروائی سے روکا جائے جس پر وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ آپ کہہ رہے ہیں تو میں سپریم کورٹ میں درخواست دے دوں گا، چیف الیکشن کمشن نے کہا کہ کیا آپ میرے کہنے پر درخواست دائر کریں گے۔وکیل درخواست گزار نے اپنے دلائل میں کہا کہ سپریم کورٹ میں زیرسماعت حنیف عباسی اور ہمارے کیس کی نوعیت مختلف ہے ،ْ پی ٹی آئی نت نئے طریقے سے پارٹی فنڈنگ کی تفصیلات فراہم نہیں کررہی، اگر پی ٹی آئی تفصیلات فراہم کردے تو معلوم ہوجائے گا ممنوعہ ذرائع سے فنڈنگ لی کہ نہیں۔

وکیل اکبر ایس بابر نے اپنے دلائل میں کہا کہ پی ٹی آئی نئے طریقوں سے معاملہ لٹکاناچاہتی ہے، الیکشن کمیشن نے فنڈر کی تفصیلات 21 بار مانگی ہیں جبکہ 4 بار پی ٹی آئی کے وکلاء تحریری طور پر لکھ کر دے گئے۔فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا بعد ازاں محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے تحریک انصاف کو 7 ستمبر تک پارٹی فنڈنگ کی تفصیلات فراہم کرنے کا آخری موقع دیدیا۔