لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف کو پارٹی اجلاسوں کی صدارت سے روکنے کی درخواست نمٹا دی، الیکشن کمیشن کے حکم کے خلاف درخواست پرفریقین کو 21ستمبر کے لئے نوٹس جاری

ْ پاناما فیصلے کے تحت فیصلے کے تحت نواز شریف کو پارٹی صدارت کیلئے بھی نااہل قرار دیا گیا ہے، الیکشن کمیشن نے پولیٹیکل پارٹیز آرڈر کی دفعہ 5 کے تحت فیصلہ جاری کیا ، یہ شق آئین کے آرٹیکل 17 سے متصادم ہے، درخواست گذار کا موقف الیکشن کمیشن نواز شریف کے پارٹی اجلاسوں کی صدارت کے معاملے پر کارروائی کر رہاہے ، لا ء ڈائریکٹر کا عدالت میں بیان عوامی تحریک اور تحریک انصاف کا موقف سننے کیلئے اگست میں ہی تاریخ مقرر

بدھ 16 اگست 2017 12:16

لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف کو پارٹی اجلاسوں کی صدارت سے روکنے کی درخواست ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 اگست2017ء) لاہور ہائی کورٹ نے عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈا پور کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کو پارٹی اجلاسوں کی صدارت سے روکنے کی درخواست نمٹا دی جبکہ سابق وزیراعظم نوازشریف کو پارٹی صدارت سے روکنے کے لیے الیکشن کمیشن کے حکم کوچیلنج کئے جانے کے حوالے سے دائر درخواست پرفریقین کو اکیس ستمبر کیلئے نوٹس جاری کر دیئے گئے ۔

بدھ کو لاہور ہائی کورٹ نے عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈا پور کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کو پارٹی اجلاسوں کی صدارت سے روکنے کی درخواست نمٹا دی ۔اس حوالے سے لاہورہائی کورٹ میں نواز شریف کو پارٹی اجلاسوں کی صدارت سے روکنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سید منصور علی شاہ نے پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈا پور کی درخواست پر سماعت کی اس موقع پر الیکشن کمیشن کی جانب سے ڈائریکٹر لا عمر حیات بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

(جاری ہے)

دوران سماعت خرم نواز گنڈاپور کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سابق وزیراعظم سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل ہونے کے باوجود پارٹی اجلاسوں کی صدارت کر رہے ہیں ، جس پر چیف جسٹس منصور علی شاہ نے الیکشن کمیشن سے اس معاملے پر دریافت کیا ۔لاہور ہائی کورٹ میں الیکشن کمیشن کے لا ء ڈائریکٹر عمر حیات نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نواز شریف کے پارٹی اجلاسوں کی صدارت کے معاملے پر کارروائی کر رہاہے،اس معاملے میں عوامی تحریک اور تحریک انصاف کا موقف سننے کیلئے اگست میں ہی تاریخ مقرر کی ہے ، الیکشن کمیشن کی جانب سے جواب دینے کے بعد لاہور ہائیکورٹ نے جواب کی بنیاد پر درخواست نمٹادی۔

ادھر نجی ٹی وی کے مطابق بدھ کوہی لاہورہائیکورٹ میں شہری محمد امین کی جانب سے سابق وزیراعظم نوازشریف کوپارٹی صدارت سے روکنے کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے حکم کو چیلنج کیاگیا ۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ پاناما فیصلے کے تحت فیصلے کے تحت نااہل نواز شریف کو پارٹی صدارت کیلئے بھی نااہل قرار دیا گیا ہے، الیکشن کمیشن نے پولیٹیکل پارٹیز آرڈر کی دفعہ 5 کے تحت فیصلہ جاری کیا ہے اور پولیٹیکل پارٹیز آرڈر کی دفعہ پانچ آئین کے آرٹیکل 17 سے متصادم ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روزسابق وزیراعظم نوازشریف نے پاناما کیس سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل دائر کردی جس میں کہا گیا ہے کہ پاناما کیس کا فیصلہ قانون کے خلاف اور حقائق کے منافی ہے۔چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے نوازشریف کو پارٹی اجلاسوں کی صدارت سے روکنے سے متعلق الیکشن کمیشن کے حکم کو چیلنج کرنے کی شہری محمد امین کی درخواست پر بھی سماعت کی، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن نے پولیٹیکل پارٹیز آرڈر کی دفعہ پانچ کے تحت فیصلہ جاری کیا ہے۔

فیصلے کے تحت نااہل نواز شریف کو پارٹی صدارت کیلئے بھی نااہل قرار دیا گیا ہے، سابق وزیراعظم کی پارٹی اجلاس کی صدارت کرنا پولیٹیکل پارٹیز آرڈر کی دفعہ پانچ آئین کے آرٹیکل سترہ سے متصادم ہے،عدالت نے فریقین کو اکیس ستمبر کیلئے نوٹس جاری کر دیئے ۔