فرانس میں بھی مقیم کشمیریوں نے 15 اگست کو یوم سیاہ کے طور پر منایا

ا یفل ٹاور کے سامنے کشمیری کمیونٹی کا احتجاجی مظاہرہ اقوام عالم کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری ظلم و ستم کا نوٹس لینا چاہیے، بیرسٹر سلطان

منگل 15 اگست 2017 23:30

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اگست2017ء) بھارت کے یوم آزادی پر دنیا بھر کی طرح فرانس میں بھی مقیم کشمیریوں نے بھی 15 اگست کو یوم سیاہ کے طور پر منایا۔ فرانسیسی دارالحکومت پیرس کے مشہور مقام ایفل ٹاور کے سامنے کشمیری کمیونٹی نے احتجاجی مظاہرے کیا جس کی قیادت سابق وزیراعظم آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کی جبکہ ممبر برسلز پارلیمنٹ ڈاکٹر منظور ظہور، چیئرمین پاک ای یو فرینڈشپ گروپ پرویز لوسر، ممتاز کشمیری راہنما زاہد ہاشمی سمیت درجنوں نمایاں سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔

مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ اقوام عالم کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری ظلم و ستم کا نوٹس لینا چاہیے۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر دنیا بھارت کو کٹہرے میں لائیں گے۔

(جاری ہے)

آج کے جدید جمہوری دور میں بھارتی ظلم و ستم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر دنیا خاموش نہیں رہے گی اور ہم امید کرتے ہیں کہ عالمی طاقتیں مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے لئے اپنا کردار ادا کریں گی۔

ممبر بیلجیئم پارلیمنٹ ڈاکٹر منظور ظہور نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھارتی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ بھارت کو کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرنی چاہئیے اور کشمیر کے پرامن حل کی جانب پیش قدمی کرنی چاہیے۔ چیئرمین پاک ای یو فرینڈشپ گروپ پرویز اقبال لوسر نے کہا کہ بھارت کا نام نہاد جمہوری چہرہ بے نقاب یو چکا ہے۔

کسی جمہوری معاشرے میں انسانی حقوق کی اتنی خلاف ورزی نہیں ہوتی حتمی مقبوضہ کشمیر میں ہو رہی ہے۔ مظاہرے کے آرگنائزر زاہد ہاشمی اور صاحبزادہ عتیق نے کہا کہ جب تک بھارت کشمیر یوں کو ان کے حقوق نہیں دیتا ہم اس طرح کے مظاہرے کرتے رہیں گے۔ کشمیریوں کے مطالبات جمہوری ہیں جبکہ ان پر طاقت کا بے دریغ استعمال ہو رہا ہے۔ کشمیری قوم اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کی منتظر ہے جس کا وعدہ دنیا نے ستر سال پہلے کیا تھا۔