میاں برادران نا قابل اعتبار، نواز شریف سے صدرآصف علی زرداری کی ملاقات کا کوئی امکان نہیں، قمر زمان کائرہ

میاں صاحب اپنے ریفرنس کا سامنا کریں ، انکو پتا چلے گا کہ عدالتوں کے چکر کیسے لگاتے ہیں،پیپلز پارٹی میدان میں ہے، اب دما دم مست قلندر ہو گا، آپ 35سال سے حکمرانی کررہے ہیں آج آپ کی ڈکیتی پکڑی گئی تو عدالتوں پر چڑھ دوڑے ہیں،عدالتی فیصلہ آپ کے کرموں کا پھل ہے،پریس کانفرنس سے خطاب

منگل 15 اگست 2017 23:38

میاں برادران نا قابل اعتبار، نواز شریف سے صدرآصف علی زرداری کی ملاقات ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 اگست2017ء) پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمرزمان کائرہ نے کہا ہے کہ ایک ضدی بچہ کہتا پھر رہا ہے کہ وہ نہیں تو جمہوریت بھی نہیں ، نواز شریف سے صدرآصف علی زرداری کی ملاقات کا کوئی امکان نہیں، اب میاں صاحب اپنے ریفرنس کا سامنا کریں ، انکو پتا چلے گا کہ عدالتوں کے چکر کیسے لگاتے ہیںپیپلز پارٹی میدان میں ہے، اب دما دم مست قلندر ہو گا، پیپلز پارٹی اب میاں برادران پر اعتماد نہیں کرے گی۔

یہ باتیں انہوںنے پنجاب سیکرٹیریٹ میںہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہیں۔ اس موقع پر سنیئر نائب صدر چوہدری اسلم گل، ڈپٹی جنرل سیکرٹری ملک عثمان سلیم اور فنانس سیکرٹری عاصم بھٹی بھی موجود تھے۔ قمر زمان کائرہ نے کہاکہ حکومت میں رہتے ہوئے نوازشریف اور شہبازشریف کوزبردستی اپوزیشن لیڈر نہیں بننے دیں گے، انکی نام نہاد شفافیت اور گورننس پر عدالت نے نااہلی کی مہر لگا دی ہے،ان کی ڈکیتی پکڑی گئی ہے،آج دونوں بھائی کہہ رہے ہیں کہ عوام کے مسائل حل نہیں ہوئے۔

(جاری ہے)

میں ان سے پوچھتا ہوں کے اسکا ذمہ دار کون ہے آپ 35سال سے حکمرانی کررہے ہیں آج آپ کی ڈکیتی پکڑی گئی تو آپ عدالتوں پر چڑھ دوڑے ہیں لیکن عدالتی فیصلہ آپ کے کرموں کا پھل ہے۔ انہوںنے کہا کہ جن ایجنسیوں میاں برادران کو اتنی زیادہ طاقت دی تھی جنہوں نے انکو بنایا تھا وہ بھی اب ان پر اعتماد نہیں کرتے، اب کسی آئینی ترمیم کیلئے مسلم لیگ (ن) کو پیپلز پارٹی دستیاب نہیں ہے۔

62 63, کو اس وقت ختم کیا جا سکتا تھا جب اٹھارویں ترمیم ہو رہی تھی، تب پیپلز پارٹی ضیاالحق کی آئینی موشگافی کو ختم کرنے کیلئے تیار تھی تب میاں صاحب رکاوٹ بنے، اب تو انکی ڈکیتی پکڑی گئی ہے اس پر کوئی تعاون نہیں ہوگا۔انہوںنے کہاکہ نواز شریف سازش، سازش کا شور مچا رہے ہیں لیکن انہیں اپنے ماسٹرز کا نام لیتے شرم آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو کہتے تھے کہ پیپلز پارٹی پنجاب میں ختم ہو گئی ہے شائد انہیں اب جواب ملنا شروع ہو چکا ہے، پہلے ہمارا فوکس تنظیم سازی پر تھا، اب بلاول بھٹو نے عوامی رابطہ مہم شروع کر دی ہے۔

چنیوٹ میں پہلا جلسہ کیا ہے جس سے ہمارے سیاسی مخالفین کی آنکھیں کھل گئی ہیں۔ قمرزمان کائرہ نے کہا کہ کتنی انوکھی بات ہے کہ ایک نااہل سزایافتہ وزیراعظم احتجاج کر رہا ہے،وہ ایک ضدی بچے کی طرح یہ کہتا پھر رہا ہے کہ وہ نہیں تو جمہوری نظام بھی نہیں،انہوں نے کہا کہ دونوں بھائی ایک ہی سانس میں کہتے پھر رہے ہیں کہ انہوں نے وعدے پورے کر دئیی. ہم پوچھتے ہیں کہ آپ نے کونسی بجلی پیدا کی، کتنی بیروز گاری ختم کی، کونسا امن پیدا کیا، اب تو چینی کمپنیاں بھی ملتان میٹرو میں اور دیگر منصوبوں میں دی گئی کمیشن کی تحقیقات کر رہی ہیں۔

قوم آپ سے پوچھتی ہے کہ آشیانہ سکیم کا کیا ہوا،کدھر گئے دانش سکول،میاں صاحب اب یہ ڈرامے نہیں چلیں گے، آپکا نقاب اتر چکا ہے، اب آپکا کوئی مستقبل نہیں۔