Live Updates

ن) کا اہم غیر رسمی مشاورتی اجلاس ،تنظیم سازی ، این اے 120 ضمنی انتخاب ،عوامی رابطہ مہم ،آئندہ کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال

سابق وزیر اعظم نواز شریف کی آئندہ کی سر گرمیوںبارے بھی تبادلہ خیال ،رہنمائوں ،کارکنو ں کی مزید مشاورت سے حتمی فیصلہ ہوگا‘ ذرائع عوام نے جو پذیرائی دی اسے فراموش نہیں کر سکتا ،پاکستان اور عوام کی ترقی کے ایجنڈے کوہر صورت آگے بڑھائیں گے‘نواز شریف اجلاس میں پارلیمنٹ ، جمہوریت کو مستحکم کرنے کیلئے مشاورت کی گئی،پارلیمنٹ میں انتخابی اصلاحات کا بل پیش ہونے جارہاہے‘ایاز صادق نواز شریف نے جو باتیں کیں اس میں اپنا حق لینے کی بات تھی،عوامی فیصلے کے تحت جی ٹی روڈ کے راستے آئے ‘ اسپیکر قومی اسمبلی عوامی رابطہ مہم جاری رکھیں گے، مشاورت کا عمل مکمل ہونے پر حتمی پروگرام جاری کرینگے ،عدالتی فیصلے کے بعد عوامی سپورٹ میں اضافہ ہوا‘ سعد رفیق آصف زرداری سمجھدار آدمی ہیں انکے ساتھ بھی ہاتھ ہو گیا،بلاول کسی کی لائن پر ہیں، آصف زرداری اپنی لائن پرلائیں ‘ وفاقی وزیر ریلویز نواز شریف نے کسی موقع پر کسی ادارے کا نام نہیں لیا ،سازش کا ضرور ذکر کیا ہے جسکا وقت آنے پر خود بتائینگے‘ ڈاکٹر آصف کرمانی اور63کے حوالے سے کوئی گفتگو نہیں ہوئی ،مزید اجلاس ہوں گے جس میں آئندہ کا لائحہ عمل مرتب کیا جائیگا‘ معاون خصوصی اجلاس میں نواز شریف ،رفیق رجوانہ ،شہباز شریف ،ایاز صادق ،خواجہ آصف، حمزہ شہباز،احسن اقبال، زاہد حامد، پرویز رشید سمیت دیگر کی شرکت این اے 120کے ضمنی انتخاب کے تناظر میںالگ سے اجلاس ہوا ،انتخابی مہم اور لیگی امیدوار کی کامیابی کیلئے تبادلہ خیال کیا گیا

منگل 15 اگست 2017 20:12

ن) کا اہم غیر رسمی مشاورتی اجلاس ،تنظیم سازی ، این اے 120 ضمنی انتخاب ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2017ء) مسلم لیگ (ن) کا اہم غیر رسمی مشاورتی اجلاس جاتی امراء رائے ونڈ میں منعقد ہوا جس میں پارٹی کی تنظیم سازی ،حلقہ این اے 120کے ضمنی انتخاب ، عوامی رابطہ مہم ،پارٹی کے آئندہ کے لائحہ عمل سمیت مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔اجلاس میں سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف ،گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ ،وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف ،سپیکر سردار ایاز صادق ،خواجہ محمد آصف،خواجہ سعدرفیق، حمزہ شہباز،احسن اقبال، زاہد حامد، پرویز رشید، انوشہ رحمان ،سینیٹر آصف کرمانی ،رانا مقبول سمیت دیگر نے شرکت کی ۔

حلقہ این اے 120میں ہونے والے ضمنی انتخاب کے حوالے سے الگ سے اجلاس منعقد ہوا جس میں انتخابی مہم اور لیگی امیدوار کی کامیابی کیلئے حکمت عملی بارے تبادلہ خیال کیا گیا ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق غیر رسمی مشاورتی اجلاس میں نواز شریف کی آئندہ کی سیاسی سر گرمیوںبارے بھی تبادلہ خیال ہوا تاہم فیصلہ کیا گیا کہ اس سلسلہ میں رہنمائوں اور کارکنو ں کی مزید مشاورت سے حتمی فیصلہ ہوگا اور پروگرام جاری کیا جائے گا۔

اس موقع پر پارٹی کی تنظیم سازی بارے بھی گفتگو ہوئی جبکہ حلقہ این اے 120کی انتخابی مہم کے حوالے سے سامنے آنے والی تجاویز پر بھی غوروخوض کیا گیا ۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے انتخابی اصلاحات بل سے متعلق پارٹی قیادت کو بریفنگ دی ۔زاہد حامد نے سپریم کورٹ کے فیصلے سے متعلق نظر ثانی کی اپیل دائرکرنے کے بارے اب تک ہونے والی پیشرفت سے آگاہ کیا ۔

وزیر داخلہ احسن اقبال نے بلوچستان سمیت ملک میں امن و امان بارے میں بریفنگ دی، اجلاس میں وفاقی وزرا ء کے ساتھ اس امرپر بھی گفتگو کی گئی کہ عوامی رابطہ مہم کو کس طرح موثر بنایاجائے اور اس متعلق مختلف آپشنز پر غور کیا گیا۔ اس موقع پر نواز شریف کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ کی حکومت نے ملک کو معاشی طور پر درست سمت میں گامزن کر دیا ہے ،عوام کی خدمت مشن ہے اور ہر رکاوٹ کو عبور کرتے ہوئے اسے آگے بڑھائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد سے لاہور کے سفر کے دوران عوام نے جس طرح محبت اور پذیرائی دی اسے فراموش نہیں کر سکوں گا ، پاکستان اور عوام کی ترقی کے ایجنڈے کوہر صورت آگے بڑھائیں گے۔اجلاس کے بعد سردار ایاز صادق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پورا پاکستان ان کا استقبال کرنے کے لیے تیار ہے،نواز شریف دوستوں اور عوام کے مطالبے پر جی ٹی روڈ کے راستے سے لاہور آئے تھے اور ان کو جو پذیرائی ملی وہ سب کے سامنے ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف میرے دل میں ابھی تک وزیراعظم ہیں اسی لیے نواز شریف کے لیے میرے منہ سے بار بار وزیراعظم ہی نکلتا ہے۔مشاورتی اجلاس سے متعلق ایک سوال کے جواب میں سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ کبھی کسی ادارے سے تصادم کی بات نہیں کی گئی ۔اجلاس میں پارلیمنٹ اور جمہوریت کو مستحکم کرنے کیلئے مشاورت کی گئی۔نواز شریف نے جو باتیں کی ہیں اس میں اپنا حق لینے کی بات ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ہر حصہ نواز شریف کا استقبال کرنے کے لیے تیار ہے، نواز شریف ہر جگہ جائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ جس جگہ کے لوگ سابق وزیراعظم کو زیادہ شدت سے بلائیں گے وہ وہاں ضرور جائیں گے،عوام کے پاس جاکر ہر وہ راستہ اختیار کیا جائے گا جوبہتر ہوگا۔آئین میں ترمیم کے حوالے سے اپوزیشن کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ جو ہونا تھا وہ ہوچکا اب آگے دیکھنا ہے۔

تاہم ابھی تک 62،63کے معاملے پر کسی جماعت سے رابطہ نہیں کیا اور نہ ہی کسی سیاسی جماعت نے ان سے رابطہ کیا اگر رابطہ کریں گے تو ضرور بات کروں گا۔انہوں نے بتایا کہ انتخابی اصلاحات کا بل پارلیمنٹ میں پیش ہونے جارہا ہے اور ان اصلاحات کے لئے 125 اجلاس ہوچکے ہیں۔خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ نواز شریف عوامی رابطہ مہم جاری رکھیں گے تاہم اس کیلئے مشاورت کا عمل جاری ہے اور جلد حتمی پروگرام جاری کیا جائے گا۔

انہوںنے کہا کہ پارٹی کی تنظیم سازی کے متعلق بھی بات ہوئی ہے اور اس کے لئے کمیٹیاں بنائی جائیں گی ۔ انہوںنے کہا کہ آصف علی زرداری ایک سمجھدار سیاستدان ہیں لیکن ان کے ساتھ ہاتھ ہو گیا ہے ۔ بلاول کسی اور کی لائن پر چل رہے ہیں ۔ وہ کہتے ہیں کہ وہ ہمارا فون نہیں سنیں گے وہ بتائیں انہیںفون کیا کس نے ہے۔ عوامی مفاد میں ترامیم میں ساتھ نہیں دیں گے تو عوام انہیں چھوڑیں گے۔

زرداری صاحب بلاول کو خود لائن دیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کو اب معلوم ہوا ہے کہ ان سے تاریخی غلطی ہو گئی ہے اور انہیں اس کا احساس ہونا شروع ہو گیا ہے ۔ وہ قسمیں اٹھا کر بھی کہیں گے کہ اس میں میرا کردار نہیں تو کوئی نہیں مانے گا کیونکہ مرکزی مہرہ آپ ہی تھے ۔انہوںنے کہا کہ ہمارے سیاسی مخالفین کا خیال تھا کہ نواز شریف پر عدالتی نا اہلی کا ٹھپہ لگے گا اور وہ سر نیچا کر کے گھر چلے جائیں گے لیکن عدالتی فیصلے کے بعد ہماری عوامی سپورٹ میں کمی کی بجائے اضافہ ہوا ہے ۔

جو ہمارے خلاف بحری جہاز کا ’’ بھو بھو ‘‘ بنے ہوئے تھے اللہ ان کا بھی بھلا کرے ۔ لیکن جی ٹی روڈ کے سفر سے کچھ چیزیں بدلی ہیں اور مخالفین کو اس کا اندازہ ہو گیا ہے ۔ نواز شریف کا کارکن اب وزیر اعظم ہے او ر دوسرے کارکن وزراء ہیں ، اب بھی سب کچھ نواز شریف کے ہاتھ میں ہے بتائیں اپوزیشن کے ہاتھ میں کیا آیا ہے ۔نواز شریف کے ساتھی حکومت کر رہے ہیں اور وہ جلسے کر رہے ہیں ۔

میں عمران خان کی خدمت میں بڑے ادب اور شان میں گستاخی کئے بغیر عرض کرنا چاہتا ہوں کہ وہ وقت آئے گا جب آپ ہمارے ساتھ آئیں گے اور ہمیں آپ کے پاس نہیں آنا پڑے گا ۔ انہوںنے کہا کہ انتخابی اصلاحات بل کے حوالے سے بڑے پر عزم ہیں کہ باقی جماعتوں کے تعاون سے انتخابی اصلاحات کی منظوری کر الیں گے اور یہ تاریخی دن ہوگا ۔ انہوںنے کہا کہ عوامی رابطہ مہم کے حوالے سے چیزوں کا جائزہ لیا جارہا ہے اور اس حوالے سے تمام آپشنز پر غور کر رہے ہیں تاہم مشاور ت کے عمل کے بعد جلد پروگرام جاری کر دیں گے۔

سینیٹر ڈاکٹر آصف کرمانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کے اجلاس میں 62اور63کے حوالے سے کوئی گفتگو نہیں ہوئی ۔ انہوںنے کہا کہ بارہا کہہ چکے ہیں ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں اور عدلیہ کے احکامات پر من و عن عملدرآمد کیا گیا ہے ۔ نواز شریف عوامی رہنما اور ملک کے تین مرتبہ وزیر اعظم رہ چکے ہیں ۔ عوام کا ان سے پیار اور عقیدت کا اظہار تھا کہ ٹھاٹھیں مارتا سمندر ان کے استقبال کیلئے باہر آیا ۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے عدلیہ کو چیلنج نہیں کیا بلکہ ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں ۔ نواز شریف نے کسی موقع پر کسی ادارے کا نام نہیں لیا لیکن سازش کا ضرور ذکر کیا ہے اور وقت آنے پر وہ خود بتائیں گے ۔ انہوںنے کہا کہ اجلاس میں این اے 120کے ضمنی انتخاب کے حوالے سے دوستوں نے رائے دی ہے جس پر تبادلہ خیال ہوا۔ آئندہ مزید اجلاس ہوں گے جس میں آئندہ کا لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق جاتی امراء میں حلقہ این اے 120کے ضمنی انتخاب کی تیاریوںکے حوالے سے بھی اجلاس ہوا جس میں پرویز ملک ،رانا ثنااللہ خان ،میاں مجتبیٰشجاع الرحمن،خواجہ عمران نذیر،خواجہ احمد حسان، شائستہ پرویز ملک، خواجہ سلمان رفیق، میاں مرغوب سمیت دیگر بھی شامل تھے۔ اجلاس میں بیگم کلثوم نواز کی بھرپور انتخابی مہم اور کامیابی کیلئے تبادلہ خیال کیا گیا ۔
Live وزیراعظم شہباز شریف سے متعلق تازہ ترین معلومات