سید علی گیلانی کی حریت رہنمائوں کی تہاڑ جیل منتقلی اور مسلسل نظربندی کی مذمت

کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے اپنااقتدار برقراررکھنے کیلئے کشمیری قوم پر ایک خطرناک جنگ مسلط کررکھی ہے ،ْ بیان

منگل 15 اگست 2017 13:58

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2017ء) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے حریت رہنمائوں پیر سیف اللہ، الطاف احمد شاہ، راجہ معراج الدین اور نعیم احمد خان کو عدالتی ریمانڈ پر دلی کی تہاڑ جیل منتقل کرنے جبکہ شبیر احمد شاہ، ایاز اکبر، شاہد الاسلام اور فاروق احمد ڈار کی مسلسل تہاڑ جیل میں نظربندی کی شدید مذمت کی ہے ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے اپنااقتدار برقراررکھنے کیلئے کشمیری قوم پر ایک خطرناک جنگ مسلط کررکھی ہے اور اس جنگ کااہم ہدف حریت قائدین کو جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات میں ملوث کر کے انہیں جیلوںمیں نظربند رکھنا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹریٹ کو حریت رہنمائوں کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کر کے گرفتار کرنے اور کشمیری عوام پر دبائو بڑھا کر انہیں خاموش کرانے کیلئے ہتھیار کے طورپر استعمال کیا جارہا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ محبوبہ مفتی نہ صرف بھارت کی سہولت کار بنی ہوئی ہیں بلکہ اسی کے زیر نگرانی بھارت یہاں پر قبرستان کی خاموشی قائم کرنا چاہتا ہے۔ سیدعلی گیلانی نے کہا کہ بھارت فوجی طاقت ، ظلم وتشدد ، قتل عام اور این آئی اے کی انتقامی کارروائیوں کے ذریعے کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو کمزور نہیں کرسکتا ۔ ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس نے ایک بیان میںبھارتی پولیس کی طرف سے سوئیٹینگ میں تحریک حریت کے کارکن عمر عادل ڈار کے گھر پر چھاپے اور اہلخانہ کو ہراساں کرنے کی شدید مذمت کی ہے ۔ بیان میں کہاگیا ہے کہ پولیس غیر ضروری طورپر سیاسی کارکنوںکے گھروں پر چھاپے مار کر انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنارہی ہے ۔

متعلقہ عنوان :