محکمہ تعلیم آزاد کشمیرمیں میرٹ پامالیاں،اساتذہ ،افسران سراپا احتجاج

ناظم اعلیٰ نسواں کی اسامی پر سینئر موسٹ خواتین افسران کو بائی پاس کر کے محکمہ کی تباہی کی بنیاد رکھ دی گئی

منگل 15 اگست 2017 12:50

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2017ء) محکمہ تعلیم آزادکشمیر میں سنیارٹی کی پامالیوں پر اساتذہ ،افسران سراپا احتجاج ،ملازمین تنظیموں نے منظم احتجاج کے لیے منصوبہ بندی شروع کر دی ،ناظم اعلیٰ نسواں کی اسامی پر سینئر موسٹ خواتین افسران کو بائی پاس کر کے محکمہ کی تباہی کی بنیاد رکھ دی گئی ،موجودہ حکومت با الخصوص وزیر تعلیم میرٹ کے دعوے کرتے ہیں مگر صورت حال اس کے برعکس ہے ،اس وقت ناظم اعلیٰ نسواں کے لیے خالدہ پروین پہلے اور سعیدہ شبیر دوسرے نمبر پر ہیں مگر حکومت نے جونیئر موسٹ خاتون کو ناظم اعلیٰ نسواں کا چارج دے کر ہزاروں ملازمین کی سنیارٹی کو پامال کیا جس پر خاموش نہیں بیٹھیں گے ،ان خیالات کا اظہار ٹیچرز آرگنائزیشن اور ہیڈ ماسٹرز ایسوسی ایشن کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کیا ،انھوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم میں میرٹ اور سنیارٹی کو اگر اسی طرح پامال کیا گیا تو پھر محکمہ تباہی کے دہانے پر پہنچ جائے گا ،ماضی میں پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں سنیارٹی کا مکمل خیال رکھا گیا مگر موجودہ حکومت نے سنیارٹی کی دھجیاں اڑا کر محکمہ کے ملازمین کو سخت مایوس کیا ہے ،وزیراعظم اور وزیر تعلیم کو اس کا نوٹس لینا چاہے۔

متعلقہ عنوان :