احمدی نژاد کی خامنہ ای پر کڑی تنقید ،

سابق شاہ ایران سے تشبیہ دے دی عوام کے خلاف غیر اخلاقی برتاؤ پر پر میرا فرض ہے ان قبیح اور شرم ناک کارستانیوں کو منظر عام پر لے کر آؤں،بیان

منگل 15 اگست 2017 12:38

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2017ء) ایران کے سابق صدر محمود احمدی نڑاد نے ایرانی سپریم رہ نما علی خامنہ ای کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں سابق شاہ ایران سے تشبیہہ دی ہے جن کا 1979 میں انقلاب کے ذریعے تختہ الٹ دیا گیا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق نڑاد نے اپنے ٹوئیٹر اکاؤنٹ پر جاری وڈیو کلپ میں کہا کہ ایسا کوئی بھی نہیں ہے جو عوام سے زیادہ بلند مقام رکھتا ہو۔

سرکاری منصب اور عہدے کسی کے باپ کی میراث نہیں ہیں۔ ہم اس لیے انقلاب نہیں لے کر آئے تھے کہ ایک خاندان جائے اور دوسرا اس کی جگہ پکڑ کر بیٹھ جائے۔ اس بات میں نجاد کا اشارہ واضح طور ایران میں حکمرانی کی کنجیوں پر علی خامنہ ای اور ان کے خاندان کے غلبے کی جانب تھا۔احمدی نڑاد اور خامنہ ای کے بیچ تعلقات اٴْس وقت بگڑ گئے تھے جب گزشتہ انتخابات سے قبل سپریم رہ نما نے نجاد کو ہدایت کی تھی کہ وہ آئندہ انتخابات میں خود کو بطور امیدوار پیش نہ کریں۔

(جاری ہے)

اس کے نتیجے میں خامنہ ای کے غلبے کے سامنے جھکی ہوئی شوری نگہبان کونسل نے احمدی نڑاد اور ان کے معاون حمید بقائی کے کاغذات نامزدگی کو اس بہانے مسترد کر دیا تھا کہ یہ دونوں افراد صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے اہل نہیں ہیں۔سابق ایرانی صدر نے مزید کہا کہ میں نے عوام کے خلاف معاندانہ اور غیر اخلاقی برتاؤ پر طویل خاموشی اختیار کی مگر آج میں محسوس کر رہا ہوں کہ میرا فرض ہے کہ ان قبیح اور شرم ناک کارستانیوں کو منظر عام پر لے کر آؤں۔

متعلقہ عنوان :