پرچم کشائی کی مرکزی تقریب، آرمی چیف نے سرگوشیوں میں مصروف بچوں کو چپ کرا دیا

تقریب میں شرکت کیلئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی جب آئے تو سیدھے اپنی نشست پر بیٹھ گئے صدر مملکت، چیئر مین سینیٹ اور سپیکر قومی اسمبلی نے آرمی چیف سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور جوائنٹ چیفس آف سٹاف سمیت پہلی نشستوں پر بیٹھے تمام لوگوں سے مصافحہ کیا تقریب کے اختتام پر وزیراعظم اور صدر مملکت فوری طور پر ہی روانہ،آرمی چیف تقریب میں ملی نغمے گانے والے بچوں کے پاس گئے اور کافی دیر تک ان کے ساتھ رکے اور تصاویر بنواتے رہے،برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ

منگل 15 اگست 2017 00:00

پرچم کشائی کی مرکزی تقریب، آرمی چیف نے سرگوشیوں میں مصروف بچوں کو ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 اگست2017ء) برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق 70ویں یوم آزادی کے سلسلے میں منعقدہ مرکزی تقریب کے دوران جب صدر مملکت ممنون حسین تقریب سے خطاب کر رہے تھے تو ہال میں موجود بچوں کی جانب سے قومی پرچم لہرانے اور ہلکی ہلکی سرگوشیوں سے شور پیدا ہوا جس پر وہاں موجود آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سکیورٹی اہلکار کو بلا کر ہدایت کی کہ بچوں کو خاموش کرایا جائے۔

اس اہلکار نے احکامات لے کر ہال ہی میں بیٹھے ایک اور اہلکار کو دیے جس نے کھڑے ہو کر ہال کے اوپری حصے میں بیٹھے بچوں کو ہاتھ ہلا کر اور پھر منہ پر انگلی رکھ کر خاموش رہنے کی ہدایت کی جس کے نتیجے میں یہ شور آہستہ آہستہ کم ہونا شروع ہو گیا۔یوم آزادی کے سلسلے میں پرچم کشائی کی مرکزی تقریب 17 برس بعد پارلیمان کے احاطے میں منعقد ہونا تھی لیکن خراب موسم کی وجہ سے ایک بار پھر اسے کنونشن سینٹر میں منتقل کرنا پڑا۔

(جاری ہے)

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق تقریب میں شرکت کیلئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی جب آئے تو سیدھے اپنی نشست پر بیٹھ گئے جبکہ صدر مملکت، سینیٹ کے چیئرمین اور سپیکر قومی اسمبلی نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور جوائنٹ چیفس آف سٹاف سمیت پہلی نشستوں پر بیٹھے تمام لوگوں سے مصافحہ کیا۔تقریب کے آغاز پر قرآن کی جس آیت کی تلاوت کی گئی اس کا ترجمہ تھا کہ اللہ کی ہدایت کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھو اور فرقے فرقے نہ ہو جانا۔

صدر ممنون حسین نے بھی قرآن کی اسی آیت کے حوالے سے اپنی تقریر میں کہا کہ سب اختلافات بھلا کر ملک کی ترقی اور استحکام کے لیے متحد ہو جائیں۔برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابقتقریب میں چین کے ڈپٹی وزیراعظم خطاب کر کے جب واپس آئے تو سب نے کھڑے ہو ہو کر تالیاں بجائیں جب کہ صدر ممنون حسین جب اپنی تقریر ختم کر کے جب واپس آنے لگے تو ابتدائی دو نشستوں پر بیٹھے چند سول اور فوجی اہلکار وں نے کھڑے ہو کر ان کا استقبال کیا جبکہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ایئر فورس کے چیف سمیت دیگر سول و فوجی قیادت اپنی اپنی نشستوں پر ہی براجمان رہی۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق تقریب کے اختتام پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور صدر مملکت فوری طور پر ہی روانہ ہو گئے جب کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہتقریب میں ملی نغمے گانے والے بچوں کے پاس گئے اور کافی دیر تک ان کے ساتھ رکے اور تصاویر بنواتے رہے۔وزیر خارجہ خواجہ آصف بھی تھوڑی دیر کے لیے تو وہیں موجود رہے تاہم وہ بھی فوج کے سربراہ کے ساتھ کھڑے ہو کر بچوں کے ساتھ تصاویر بنوانے کے بعد ہال سے چلے گئے جبکہ آرمی چیف ان سے کچھ دیر کے بعد وہاں سے روانہ ہوئے۔