یوم آزادی ،ْ فاطمہ جناح ایف نائن پارک میں پاکستان، ترکی اور سعودی عرب کی فضائیہ نے شاندار اور فقید المثال فضائی کرتب دکھائے

فلائی پاسٹ کی تقریب کے مہمان خصوصی صدر ممنون حسین تھے ،ْ فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل سہیل امان سمیت اعلیٰ حکام کی شرکت دہشتگردی کو بہت اچھے طریقے سے سمجھنے کی ضرورت ہے ،ْ فورسز نے دہشتگردی کے ناسور کو ختم کرنے کا بیڑہ اٹھایا تو پاک فضایہ قدم سے قدم ملا کر چلی ،ْ ائیر چیف مارشل سہیل امان

پیر 14 اگست 2017 19:36

یوم آزادی ،ْ فاطمہ جناح ایف نائن پارک میں پاکستان، ترکی اور سعودی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اگست2017ء) پاکستان کے 70 ویں یوم آزادی کے موقع پر پیر کو یہاں فاطمہ جناح ایف نائن پارک میں پاکستان، ترکی اور سعودی عرب کی فضائیہ نے شاندار اور فقید المثال فضائی کرتب دکھائے۔ فلائی پاسٹ کی تقریب کے مہمان خصوصی صدر ممنون حسین تھے جبکہ فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل سہیل امان، اعلیٰ فوجی حکام، سفارتکاروں اور بڑی تعداد میں عوام نے بھی شرکت کی۔

فلائی پاسٹ کا آغاز پاکستان ایئر فورس کے پائلٹس نے کیا اور میراج طیاروں، ایس اے اے بی 2000 سمیت اگستا 139 ہیلی کاپٹروں نے بہترین فضائی کرتب کا مظاہرہ کیا۔ پاکستان کے یوم آزادی کے موقع پر اظہار یکجہتی کیلئے ترکی اور سعودی عرب کی ایئر فورسز کے خصوصی دستوں نے بھی فلائی پاسٹ میں شرکت کی اور فضائوں میں رنگ بکھیر دیئے۔

(جاری ہے)

ترکی کی فضائیہ کے ماہر ہوا بازوں نے ایف 16 طیاروں کے ذریعے اپنی مہارتوں کا ثبوت دیا جبکہ اس موقع پر 6 سعودی ہاکس طیاروں نے فضائی مظاہرہ کے ساتھ ساتھ انتہائی نیچی پرواز کرتے ہوئے صدر مملکت کو سلامی پیش کی۔

پاکستان ایئر فورس کے ایم 17 ہیلی کاپٹروں کے ذریعے سپیشل سروسز گروپ کے اہلکاروں نے فضاء سے چھلانگیں بھی لگائیں جبکہ اس موقع پر پوما ہیلی کاپٹروں نے بھی فلائی پاسٹ کا مظاہرہ کیا۔ ان ہیلی کاپٹروں کو پاکستان ایئر فورس نے دہشت گردی اور امدادی کارروائیوں میں انتہائی موثر طور پر استعمال کیا ہے جبکہ پاکستان کا فخر جے ایف 17 تھنڈر طیاروں نے بھی فلائی پاسٹ میں حصہ لیا۔

فضائی مظاہرے میں سپیشل سروسز گروپ کی شہباز، سی ایگل اور شلٹر ٹیموں نے اپنی مہارتوں کا مظاہرہ کیا اور 180 کلو میٹر فی گھنٹہ سے لیکر 250 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار پر فری فال کا مظاہرہ کیا اور انہوں نے میدان میں لگائے گئے نشان کے اوپر بالکل درست طور پر لینڈنگ کی۔ تقریب میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی جنہوں نے قومی پرچم اٹھائے ہوئے تھے۔

اس موقع پر تقریب میں لوگوں نے جوش و خروش کا مظاہرہ کیا اور اپنے قومی ہیروز کی کارکردگی کو بھرپور طریقے سے خراج تحسین پیش کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایئر چیف مارشل سہیل امان نے کہا کہ ٓج کا دن ہمارے لیے اہم اور قابل فخر ہے کیوں پاکستان ایک نظریئے کے تحت حاصل کیا گیا۔انہوںنے کہاکہ پاکستان وہ ملک ہے جس کے پاس دو جہاز نہیں تھے لیکن آج جے ایف تھنڈر کی صورت میں بہترین لڑاکا طیارے موجود ہیں ،ْ یہ ہمارا حق ہے اپنے جہازوں اور سپاہیوں کو فخر سے دیکھیں۔

ایئر چیف نے کہا کہ چین کے نائب وزیراعظم قومی دن کے موقع پر پاکستان تشریف لائے جو ہمارے لیے بہت عزت کی بات ہے، پاکستان اور چین ہر مشکل میں ایک دوسرے کے ساتھ ہیں۔انہوںنے کہاکہ دہشت گردی کو بہت اچھے طریقے سے سمجھنے کی ضرورت ہے، فورسز نے دہشت گردی کے ناسور کو ختم کرنے کا بیڑہ اٹھایا تو پاک فضایہ بھی اس میں قدم سے قدم ملا کر چلی اور یہ ہمارے پائلٹس کی مہارت ہے کہ دہشت گردوں کے انفراسٹراکچر کو ختم کردیا گیا۔

سہیل امان نے کہا کہ آج کے دن کچھ لوگوں کو بالکل نہیں بھول سکتے جنہوں نے ہمارے ساتھ چلتے چلتے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور اس سے بھی کہیں زیادہ وہ ہیں جو جسم کے اعضا کھوبیٹھے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگرانہ حملے کرنا کوئی کمال کی بات نہیں، اب ان کا قلع قمع ہوا ہے لیکن اکا دکا حملے تکلیف کا باعث ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق انہوںنے کہاکہ 3 ممالک مل کر بھی افغانستان کے مسئلے کو حل نہیں کرسکے لیکن ہم پر اللہ کا کرم ہے پاکستان میں جب دہشت گردوں نے سراٹھایا تو ہماری پوری قوم متحد ہوکر دہشت گردی کے خلاف کھڑی ہوگئی ہم ایک بہادر قوم ہیں جس پر ہمیں فخر ہے، اس جنگ میں ہزاروں افراد نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے جب کہ 6 ہزار سے زائد فوجی جوانوں نے قربانیاں پیش کیں جنہیں ہمیشہ یادرکھا جائے گا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فضائیہ نے تمام فورسز کے ساتھ مل کراہم کردار ادا کیا اور دہشتگردوں کا انفراسٹرکچر تباہ کر دیا۔

سربراہ پاک فضائیہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اورچین ہرمشکل میں ایک دوسرے کیساتھ ہیں ہم قدم سے قدم ملا کرچلتے ہیں چین کو کوئی بھی مشکل پیش آئے پاکستان کی فورسز اور پوری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دشمن چاہے وہ مشرق میں ہوں یا مغرب میں انہیں علم ہونا چاہئے کہ ہم اصولوں کی بنیاد پر کھڑے ہیں اسی لئے دیگر ممالک ہمارے قدم سے قدم ملا کر چلتے ہیں، آزادی کی اس تقریب میں سعودی عرب اور ترکی کے مہمان اس کی زندہ مثال ہیں جنہیں ہم اپنے ملک میں خوش آمدید کہتے ہیں اور شکریہ ادا کرتے ہیں۔